پونے کی سیشن عدالت نے ہندوسینا کے صدر کی ضمانت مستر دکی

موصولہ اطلاعات کے مطابق پونے کی سیشن عدالت کے جج جے ٹی اتپات نے اپنے زبانی حکم نامہ میں کہا کہ ملزم کے خلاف بادی النظر میں پختہ ثبوت و شواہد موجود ہیں اور اگر ملزم کو ضمانت پر رہا کیا گیا تو وہ اس کے خلاف موجود ثبوت و شواہد کو مٹانے کی کوشش کرسکتا ہے لہذا ملزم کی ضمانت عرضداشت نہ منظور کی جاتی ہے ۔
اس معاملے میں ایک جانب جہان ریاستی حکومت کی جانب سے ایڈوکیٹ اجول نکم نے ملزم کو ضمانت پر رہا کیئے جانے کی سخت لفظوں میں مخالفت کی وہیں بطور مداخلت کار جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کے وکلاء ایڈوکیٹ متین شیخ اور ایڈوکیٹ حافظ قاضی نے بھی ضمانت عرضداشت کی مخالفت کی تھی ۔
واضح رہے کہ ریاست کے پونے شہر میں ۲ جون کو سوشل نیٹورکنگ سائٹ فیس بک پر اہانت آمیز کلمات لکھے جانے کے بعد فرقہ وارانہ فساد پھوٹ پڑا تھا جس کے بعد شدت پسند ہندو تنظیم نے شولاپو شہر سے تعلق رکھنے والے مسلم کمپیوٹر انجینئر محسن شیخ کو قتل کردیا گیا تھا جس کے بعد ریاستی پولس نے اس سلسلہ میں شدت پسند ہندو تنظیم ہندو راشٹریہ سینا کے صدر دھننجے دیسائی اور دیگر کو گرفتار کیا تھا ۔
اس سلسلہ میں جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ گذشتہ دنوں مرحوم محسن شیخ کے اہل خانہ نے جمعیۃ سے درخواست کی تھی کہ وہ محسن کے قاتلوں کی درخواست ضمانت کی مخالفت کرنے کے لیئے مداخلت کار بنے اور انہیں قانونی امداد فراہم کرے جسے جمعیۃ علماء نے قبول کرلیا تھا اور اس سلسلہ میں جمعیۃ کے وکلاء نے پونے سیشن عدالت سے باقاعدہ مداخلت کار بننے کی درخواست کی جسے عدالت نے منظور کرلیا تھا ۔
جمعیۃ علماء مہاراشٹر

سی آر ایف کیمپ رامپور حملہ کے مقدمہ کی سماعت چھ ماہ میں مکمل کی جا ئے 

جمعیۃ کی عر ضداشت پر الہ آباد ہائی کورٹ کا حکم ۔گلزار احمد اعظمی 

ممبئی۵؍نومبر(فکروخبرنیوز )الہ آباد ہائی کورٹ نے آج یہا ں اپنے ایک اہم فیصلہ میں سی آرپی ایف کیمپ رام پور میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے مقد مے کی سماعت چھ ماہ کے اندرمکمل کر نے کا حکم جا ری کیا اور اسی دوران عدالت نے اتر پر دیش اے ٹی ایس کی اس در خواست کو مسترد کر دیا جسمیں اے ٹی ایس نے عدالت سے در خواست کی تھی کہ اس مقدمہ میں آٹھ ملزم ہیں ۔عمران شہزاد ،محمد فاروق ،صباح الدین ،محمد شر یف ،جنگ بہادر،محمد قیصر،گلاب خان ،فہیم انصاری جسمیں میں سے پا نچ را ئے بر یلی میں ہیں اور تین لکھنؤ جیل میں ہیں لہذا ان پا نچ ملز مین کو بھی لکھنؤ جیل منتقل کر نے کی اجازت دی جا ئے ۔
جسٹس سدھیر اگروال نے آج یہ فیصلہ جمعیۃ علماء مہا را شٹر (ارشد مد نی ) کی جانب سے دا ئر کر دہ عر ضداشت کی سماعت کے دوران دیا جسمیں جمعیۃ کے وکلا نے عدالت سے یہ در خواست بھی کی تھی کہ سی آرپی ایف کیمپ رام پور میں 31/12/2007کو یہ واقعہ پیش آیا تھا جسمیں سات سی آرپی ایف کے جوان اور ایک اجنبی آدمی اس فا ئر نگ میں ہلاک ہو ئے تھے نیز حملہ آور کو ن تھے انہیں وہا ں سی آرپی ایف کیمپ پر نہیں پکڑا گیاکچھ دنوں کے بعد اس مقدمہ میں رام پور ،مراداباد،اور ممبئی سے آٹھ ملز مین کو ما خو ذ کیا گیا ۔
؂جمعیۃ کے وکلاء نے عدالت کو مزید بتلایا کہ سات بر س کا طو یل عر صہ گز ر چکا مگر اب تک مقد مہ کی کا روائی ختم نہیں ہو ئی جبکہ اسی معاملہ میں26/11ممبئی دہشت گردانہ حملہ کے باعزت بری کئے گئے ملز مین صباح الدین اور فہیم انصاری بھی شامل ہیں جنکی جمعیۃ نے ممبئی سیشن کورٹ سے لیکر سپرم کورٹ تک کامیاب پیروی کر کے انہیں با عزت رہائی دلوائی تھی نیز اسی دوران جب ممبئی میں 26/11مقدمہ کی سماعت جا ری تھی اسوقت بھی فا ضل جج نے اتر پر دیش اے ٹی کی گو ا ہی سے مطمئن نہیں ہو ئے تھے اور عدالت نے سی آر پی ایف کیمپ حملہ کے معاملہ میں ملز مین کی گر فتاری کوپو لیس کی جانب سے گھڑی گئی ایک من گھڑ ت کہا نی قرار دیا تھا ۔ 
ممبئی میں اخبارات کو یہ اطلاع فرا ہم کر تے ہوئے اور الہ آباد ہا ئی کورٹ کے فیصلہ کی نقو ل دکھلاتے ہو ئے جمعیۃ علماء کے قانو نی امداد کمیٹی کے سر براہ گلزار احمد اعظمی نے کہا کہ ایک جانب ہائی کورٹ خصوصی اے ٹی عدالت کو اس معاملہ کا فیصلہ چھ ماہ کے اندر ظاہر کر نے کا حکم جا ری کیا وہیں خصوصی عدالت کی جانب سے چھ ماہ سے زیادہ عر صہ گزر نے پراس ضمن میں تاخیر کی وجہ بتلاتے ہو ئے ہائی کورٹ میں اپنی کا روا ئی کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت بھی جا ری کی ۔
انہو ں نے مزید کہا کہ ملز مین کو لکھنؤ جیل میں مقید کر نے کے معاملہ میں بھی اے ٹی ایس اتر پر دیش کو حکم دیا کہ لکھنؤ میں جو ملزم ہیں انہیں رام پور یا بر یلی جسمیں پا نچ ملزم ہیں ان کے ساتھ رکھا جا ئے ۔

«
»

اْداسی(ڈپریشن) سے نجات کے طریقے!

اسلام کی موجودہ تصویر بدلنے کی کوشش میں لگے ہیں اسماعیلی مسلمان

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے