آپس میں نہ ڈالیں پھوٹ، ورنہ بری طرح جائیں گے ٹوٹ

از: محمد شرفعالم کریمی قاسمی

 ساری دنیا کے انسانوں، خصوصاً مسلمانوں ان میں بھی خاص کر بھارت باسیوں خصوصی طور پرملک عزیز بھارت مہان کے ام المدارس و دیگر تمام مدارس کے عالی وقار و با اعتبار ذمہ داروں سے ہماری دردمندانہ گذارش اور عاجزانہ و  ہمدردانہ خواہش ہے کہ کرونا وائرس اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے آئی ہوئی ہوش ربا عالمی آفت اور گھلا و پگھلا دینے والی بین الاقوامی مصیبت پر دعا، دوا اور آپسی ہمدردی و دردمندی کے ساتھ قابو پانے اور اس سے چھٹکارا حاصل کرنیکی مخلصانہ  کاوش اور جی توڑ کوشش کریں، اس نازک ترین وسنگین وقت میں اتحاد و اتفاق کی خوشگوار فضا بنائے رکھیں،  اور انتشار و خلفشار سے مکمل طور پر بچیں اور خصوصاً جنگ کرکے انسانیت کو مزید تنگ نہ کریں
         اس وقت وطن عزیز بھارت اور چین میں جنگ کی جو مسموم فضا چل رہی ہے اور جنگ کی آگ بھڑکانے کی جو ناپاک سازش رچی جارہی ہے اس کو سب مل کر ٹالیں، نہ کہ اس میں آگ ڈالیں، بھارت و چین حکومت کو چاہئے کہ جنگ کو دیں لگام، کسی بھی صورت میں نہ کریں یہ غلط کام 
      اسی طرح ہمارے ملک بھارت کے ہندو مسلم، چین بودھ اور عیسائی اور اس ملک کا ہر ہر بھائی پیار و پریم سے کام لے، مذہبی منافرت کو ہوا نہ دے، ملک کی تازگی و خوشحالی کے لئے سب مل کر منصوبہ بند و بلند فکر کریں اور ملک کی تعمیر و ترقی میں اپنا سب کچھ جھونک و پھونک دیں
 
 پھونک کر اپنے آشیانے کو
 روشنی بخش دیں زمانے کو

   اسی طرح ام المدارس و دیگر تمام مدارس کے قابل احترام ذمہ داران ہمیشہ کی طرح ایثار و پیار سے کام لیں، اتفاق و اتحاد کی خوشگوار و پربہار فضا بنائے رکھیں اور آپسی چپقلش و خلش کو مکمل طور پر ختم کردیں اور تمام مدارس اپنی سابقہ روایات کے مطابق تعلیمی و تربیتی اعتبار سے رواں دواں ہو جائے اس کے لئے ہر طرح کی قربانی، مہربانی و قدردانی سے کام لیں 

      اس موقع پر ہم بڑی منت و سماجت اور عاجزی و لجاجت  کے ساتھ قبلہ محترم حضرت سید ہاشمی میاں وفقه الله لما يحب ويرضى سے درخواست کرتے ہیں کہ مسالک و مشارب سے اوپر اٹھ کر اسلام کے وجود و بقاء اور اسلامی اقدار و امتیاز کو دوبارہ قائم کرنے کے مبارک کام و اقدام کریں اور خدا را اختلافی بیان بالکل ہی نہ دیں۔ 
        آپ حضرات کی کریمانہ ذات سے امید قوی ہے کہ ان گذارشات و نیک خواہشات کو ضرور بالضرور شرف قبولیت بخشیں گے اور اس بات کا خیال رکھیں گے کہ آپس میں نہ ڈالیں پھوٹ، ورنہ بری طرح جائیں گے ٹوٹ

ملت کے ساتھ رابطہ استوار رکھ
پیوستہ رہ شجر سے امید بہار رکھ

گر قبول افتد زہے عز و شرف

مضمون نگار کی رائے سے ادارہ کا متفق ہونا ضروری نہیں
مضمون نگار خادم حج و عمرہ و آل انڈیا المعہد الاسلامی العربی 

مقیم مسقط عمان
 

«
»

یادوں کے جھروکے۔(1)

ارطغرل سیرئیل پر دار العلوم دیوبند کا فتوی؛کیا تنگ نظری پر مبنی ہے؟

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے