سرینگر، 10 مئی (فکروخبر)بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کے اعلان کے چند گھنٹوں بعد ہی پاکستان نے بین الاقوامی سرحد اور لائن آف کنٹرول (LoC) پر متعدد مقامات پر جنگ بندی کی سنگین خلاف ورزیاں کی ہیں، جس کے نتیجے میں صورتحال کشیدہ ہو گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق، بارڈر سیکیورٹی فورس (BSF) کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ کسی بھی خلاف ورزی کا بھرپور اور مؤثر جواب دیں۔
پاکستان کی طرف سے کی گئی اس جارحیت کے بعد جموں و کشمیر کے کئی علاقوں میں دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں، خاص طور پر سرینگر میں جہاں مکمل بلیک آؤٹ نافذ کر دیا گیا۔ اس کے علاوہ بارہ مولہ اور راجستھان کے پوکھرن میں پاکستانی ڈرون مار گرائے گئے، جبکہ راجوڑی، آکھنور، آر ایس پورہ اور پالنوالا سیکٹرز میں شدید گولہ باری کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
بارہ مولہ میں مشتبہ UAVs کی نقل و حرکت بھی دیکھی گئی، جبکہ کٹرا (ماتا ویشنو دیوی کے یاتریوں کا بیس کیمپ) میں فضائی نقل و حرکت کے باعث بلیک آؤٹ نافذ کیا گیا۔
جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اس صورتِ حال پر سخت ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے ایک ٹویٹ میں کہا:
"یہ کیسی جنگ بندی ہے؟ سرینگر کے وسط میں فضائی دفاعی یونٹس نے فائرنگ شروع کر دی ہے۔”
انہوں نے ڈرون حملے کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر شیئر کی ہے۔
ادھر پنجاب کے جالندھر اور لدھیانہ میں بھی حکام نے عوام کو ہوشیار رہنے کی ہدایت دی ہے اور خود سے بلیک آؤٹ نافذ کرنے کی اپیل کی ہے۔ جالندھر انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی:
"حالات کی تبدیلی کے پیش نظر تمام شہری حضرات سے گزارش ہے کہ وہ گھروں کے اندر رہیں اور جہاں ممکن ہو رضاکارانہ بلیک آؤٹ کو اپنائیں۔”
واضح رہے کہ آج صبح ایک غیر متوقع پیش رفت میں بھارت اور پاکستان نے باہمی فوجی کارروائیوں کے خاتمے پر اتفاق کرتے ہوئے جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز (DGMO) کی سطح پر ہونے والے مذاکرات کے بعد عمل میں آیا تھا۔