اردن کی اسلامک ایکشن فرنٹ نے عرب امارات کی اس فہرست پر ردّعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صرف اسلام پسندوں پر دہشت گردی کا الزام کیوں عائد کرنا چاہئیے جبکہ حقیقی بین الاقوامی دہشت گردی کی سرپرستی تو اسرائیل اور امریکہ کررہے ہیں۔ بین الاقوامی تنظیم اخوان کے ایک سینئر رہنماء و تنظیم کے سکریٹری نے دہشت گردی کی فہرست میں اخوان کو شامل کرنے کے عرب امارات کے فیصلہ کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ اس فیصلہ سے ہمیں کوئی حیرت نہیں ہوئی ہے اور اس فیصلہ سے اخوان پر مستقبل میں کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ جبکہ مصرکی جانب سے اخوان المسلمون کو دہشت گرد قرار دےئے جانے پر یو اے ای کے فیصلہ کا خیر مقدم کیا ہے ۔ یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ ان تنظیموں میں بعض شیعہ، سنی، شدت پسند بھی ہیں اور بعض اسلامی کے پیغام کو عام کرنے سے مقصد بھی قائم کی گئیں ہیں ۔ عرب امارات کی جانب سے کس طرح ان تظیموں کو دہشت گرد کے طور پر فہرست میں شامل کیا گیا ہے اس سلسلہ میں کچھ کہا نہیں جاسکتا ہے لیکن اتنا ضرور ہے کہ اسلام کی تبلیغ کرنے والے حقیقی خدمت گزار یا اس مقصد کے تحت قائم کئے گئے تنظیموں یا اداروں کو ان شدت پسند و دہشت گرد تنظیموں و اداروں کی وجہ سے نقصان ہورہا ہے۔ عالمِ اسلام کو چاہئیے کہ اسلام کی حقیقی تصویر پیش کرنے والی تنظیموں اور اداروں کواور جن تنظیموں یا اداروں کی جانب سے بین الاقوامی سطح پر مسلمانوں پر جو ظلم و بربریت ڈھائے جارہے ہیں اس کے خلاف سدائے احتجاج بلند کرنے والی تنظیموں کو بھی ان دہشت گرد تنظیموں کے زمرے سے علحدہ کرنا چاہیے ورنہ دنیا بھر میں مسلمانوں کے خلاف ہونے والی ظلم و بربریت پر آواز اٹھانے والے کوئی نہ رہیں گے۔ فلسطین کے مسلمانوں پر اسرائیل کے مظالم ، ملک شام میں حکمراں بشارالاسد کی فوج کے سنی مسلمانوں پر مظالم کا لامتناہی سلسلہ اگر ان کے خلاف عالمی سطح پر آواز نہیں اٹھائی گئی تو لاکھوں مسلمان مزید ظلم و بربریت کا شکار ہوسکتے ہیں ۔ اس لئے عرب امارات یا عالم عرب کو بہت ہی سوچ سمجھ کر بعض تنظیموں کو دہشت گرد زمرے سے نکالنا ہوگا۔
ان تنظیموں اور اداروں کے نام جنہیں دہشت گرد زمرے کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
متحدہ عرب امارات اخوان المسلین ، الاصلاح یا دعوۃ الاصلاح، فتح الاسلام (لبنان)، اسوسی ایشن مسلمانی اطالیعانی (Association of Italian Muslims) ،خلایا الجہاد الامارتی، ازبک الانصار(لبنان)، فِنّش اسلامک اسوسی ایشن(سومن اسلام، صورہ کنتہ)، الکرامہ آرگنائزیشن ، القاعدہ اسلامک مغرب (AQIMیاتنظیم القاعدہ فی البلاد المغرب الاسلامی )، مسلم اسوسی ایشن سویڈن (SMF)حزب الامۃ ، انصار الشرعیہ لیبیاء، اسلامک کونسل ناروے، القاعدہ انصار الشرعیہ تیونسیہ، اسلامک ریلیف یو کے،داعش(آئی ایس آئی ایل)، حرکت الشباب المجاہدین سومالیہ (HSM)،کارڈوبا فاؤنڈیشن (برطانیہ)، القاعدہ (AQAP)، بوکو حرام(جماعت و اہل سنۃ دعوۃ الجہاد) نئجیریا ، اسلامک ریلیف والڈ وائڈ(IRW)، جماعۃ الانصار الشرعیہ (یمن) ،المعربتون (مالی) ، تحریکِ طالبان (پاکستان)، اخوان المسلمین (ایم بی) ، انصار ال دین (مالی) ، ابو دھار الغفاری بتالین (شام)، جامعہ اسلامیہ مصریا الجماعۃ الاسلامیہ (IG) ، حقانی نیٹ ورک (پاکستان) ، التوحید بریگیڈ(شام) ، انصار بیت المقدس (اے بی ایم) ، لشکرِ طیبہ ، التوحید و الایمان بتالین (شام)، اجند مصر، مشرقی ترکستان اسلامک مومنٹ برائے پاکستان(ای ٹی آئی یم) ، خطابت القدر شام، مجلس شوریٰ المجاہدین فی اکناف بیت المقدس (ایم ایس
سی) ،جیش محمد، ابو بکر الصدیق بریگیڈ شام، حوثی مومنٹ یمن، جیش محمد (ہندوستان ، پاکستان)، طلحہ ابن عبیعد اللہ بریگیڈ شام، حزب اللہ الحجاز سعودی عربیہ ، المجاہدین الہنود کشمیر، ہندوستان (دی انڈین مجاہدین)، الصریم البتر بریگیڈ شام، حزب اللہ گلف، اسلامک امارات کوکسس(چیچن)، عبداللہ بن مبارک بریگیڈ، القاعدہ ایران، اسلامک مومنٹ ازبگستان، قوافل الشہداء (مراقش)، بدر آرگنائزیشن عراق، ابو سیاف آرگنائزیشن فلپائن، ابو عمر بریگیڈ شام، اسیب اہل الحق ایران، کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنس (CAIR)، احرار شومر(شومر قبیلہ) بریگیڈ شام، حزب اللہ بریگیڈ عراق، کینوس آرگنائزیشن بلگریڈ سربیا، سریہ الجبال بریگیڈشام، لیوا ابو الفضل العباس شام، دی مسلم امریکن سوسائٹی (ایم اے ایس)، الشہابہ بریگیڈ شام، لیوا ابو الیوم الماعود عراق، انٹر نیشنل یونین آف مسلم اسکالرس(آئی یو ایم ایس)، الککا بریگیڈ شام، لیوا عمرو بن یاسر (عمرو بن یاسر بریگیڈ) ، فیڈریشن آف اسلامک آرگنائزیشن اِن یوروپ، سفیان الثوری بریگیڈ ، انصار الاسلام گروپ عراق ، یونین آف اسلامک آرگنائزیشنس آف فرانس(UOIF) ، عباد الرحمن بریگیڈ شام ، جبہۃ النصرا شام، مسلم اسوسی ایشن آف برطانیہ (NAB)، عمر ابن الخطاب شام، حرکات احرار الشام الاسلامی، اسلامک سوسائٹی آف جرمنی، الشیمہ بتالین شام، جیش الاسلام فلسطین، دی اسلامک سوسائٹی ڈینمارک (DIT)،خطابت الحق ،عبداللہ عظام بریگیڈ،دی لیگ آف مسلمس اِن بلجیم
جواب دیں