مسلمان قرآنِ مجید اور احادیث شریفہ کے ذریعہ انسانیت کے پیغام کو عام کریں

منبر و محراب فاؤنڈیشن کے بانی و محرک کی عوام الناس سے اپیل

اس ملک کے بیشتر برادرانِ وطن میں دانستہ طورپر فرقہ پرست جماعتوں کی جانب سے اسلام اور مسلمانوں کے سلسلہ میں غلط فہمی پیدا کی گئی ہے۔ اس غلط فہمی کے ازالہ کی ایک موثر تدبیر یہ ہے کہ مسلمان ایک طرف اپنی عملی زندگی میں ان بلندو بالا اخلاق و کردار کے ساتھ برادرانِ وطن سے پیش آئیں جن کی تعلیم قرآنِ مجید نے اور رسولِ رحمت انے دی ہے۔ دوسری طرف ان قرآنی ہدایات اور نبوی ارشادات کو مختلف شکلوں میں عام کیا جائے، جس میں انسانیت کی بنیاد پر احسان، ایثار، عدل و انصاف، مروت، رواداری، ہمدردی اور محبت و الفت کی تعلیم دی گئی ہے۔ اسباب و وسائل اور مواقع کا یہ دور ہے۔ ہم ان اسباب و وسائل اور مواقع کے درمیان ان تدابیر کو تلاش کریں جن کے ذریعہ اسلام کا یہ آفاقی پیغام برادرانِ وطن تک بھی پہنچے او ران کی علط فہمی بھی دور ہو۔ ان خیالات کا اظہار منبر و محراب فاؤنڈیشن انڈیا کے بانی و محرک مولانا غیاث احمد رشادی نے کیا اور اس سمت میں منبر و محراب فاؤنڈیشن کے تحت آٹوز کی پشت پر احسان ، ایثار، ہمدردی، محبت اور عدل و انصاف سے متعلقہ آیات قرآنی اور احادیث شریفہ کو اردو انگریزی اور علاقائی زبان تلگو میں عام کئے جانے کی اطلاع دی۔ واضح ہوکہ ماہ اگست سے اس مہم کا آغاز ہوچکا ہے اور حیدرآباد کے دیڑھ ہزار آٹوز کی پشت پر بیانر لگوادئیے گئے ہیں۔ ماہِ اکتوبر میں مزید ایک ہزار آٹوز پر اس پیامِ انسانیت کو چسپاں کرنے کا اشتہاری کمپنی کو آرڈر دے دیاگیا ہے۔ قرآنِ مجید کی آیات و احادیث کی چند مثالیں جو آٹوز پر چسپاں کی گئی ہیں وہ یہ ہیں۔ (۱) ناپ تول انصاف کے ساتھ پوری کرو (۲) ایک دوسرے کا مال ناحق نہ کھایا کرو (۳) اللہ تعالیٰ تمہیں حکم دیتا ہے کہ حق داروںکو ان کا حق ادا کردیا کرو (۴) تم زمین والوں پر رحم کرو آسمان والا تم پر رحم کرے گا (۵) اے انسان تو خرچ کر میں تجھ پر خرچ کروں گا (۶) اللہ تعالیٰ بندہ کی مدد میں ہوتا ہے جب تک بندہ اپنے بھائی کی مدد میں ہوتا ہے۔ اس طرح کی آیات و احادیث اردو انگریزی اور تلگو زبان میں عام کرنے کی مہم منبر و محراب فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام جاری ہے۔ جو افراد اور تنظیمیں اس کارِ خیر میں عملاً حصہ لینا چاہتے ہوں، وہ سل نمبر 9394419846 پر ربط کریں۔

«
»

فلسطین، مسلم ممالک اور مسجد الاقصیٰ کا میزبان ہے

رام،رامائن، دسہرہ اور ہند۔اسلامی تہذیب کے نقوش

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے