مسلمانوں کے نام ،قربان شدہ بکرے کا ای میل

عیدالاضحی سنت ابراہیمی کی یاددلاتی ہے۔ ہم بھی اللہ ورسول کے حکم کے آگے اپنا سر جھکاتے ہیں۔ آخر آپ بھی تو ہمیں سال بھر اسی دن کے لئے کھلاتے پلاتے ہیں اور موٹا کرتے ہیں۔حدیث نبوی بھی ہے ’’اپنے قربانی کے جانوروں کو موٹا تازہ کرو، کیونکہ یہ پل صراط پر تمہاری سواریاں ہیں۔‘‘ لیکن آپ کو یہ بھی معلوم ہوگا کہ گوشت کو تین حصوں میں کرنے کا حکم بھی ہے، جس میں سے ایک حصہ غریبوں اور دوسراحصہ اپنے رشتہ داروں کو بانٹنے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔ یقیناًآپ کے پڑوس اور علاقے میں ایسے مسلمان ہونگے جنھوں نے مالی اسباب سے قربانی نہیں کرائی ہوگی اور وہ گوشت سے محروم بھی ہونگے، ایسے میں کیا آپ کو ٹھیک لگا کہ پورابکراخود ہضم کرجائیں اور پیٹ خراب کرلیں؟ کیا یہ سب قربانی کے مقاصد کے خلاف نہیں ہے؟ معاف کیجئے گا اگر آپ نے ایسا کیا ہے تو قربانی کے مقصد کو نہیں سمجھا ۔
اسلامی بھائیو!
آپ نے ہمیں اللہ کے نام پر قربان کردیا۔ہم نے بھی اپنی قسمت اور اللہ کی مرضی جان کر اسے قبول کیا، لیکن کیا قربانی کا صرف یہی مقصد ہے کہ آپ اللہ کا حکم کہہ کر ہماری جان لیں اور خود اللہ کے حکم پر جان دینے کو تیار نہ ہوں۔ آپ نے ہمیں پالا پوسا اور کھلا پلاکر موٹا کیا لہٰذا ہماری جان پر آپ کا حق ہے لیکن آپ کو بھی تو اللہ نے کھلایا پلایا اور پال پوس کر بڑا کیا ہے، جب میری جان پر آپ کو حق ہے اور مجھے آپ ذبح کرسکتے ہیں ،تو آپ کی جان اللہ کی امانت کیوں نہیں ہے؟ کیا آپ نے کبھی خیال کیا کہ مجھے ذبح کرتے ہوئے ،آپ نے کیا پڑھا تھا؟آپ نے جو پڑھا اس کا ترجمہ سمجھنے کی کوشش کی؟ خیر نہیں سمجھا تو میں سمجھا تاجا ہوں۔خاص
طور پر ذبح سے پہلے جو آخری آیت آپ پڑھتے ہیں اس کا مطلب ہے ’’بیشک میری نماز، قربانی، جینا اور مرنا سب اللہ کے لئے ہے۔‘‘ گویا آپ اللہ کے سامنے اقرار کرتے ہیں کہ آپ کا جینا مرنا، اللہ کے لئے ہے مگر آپ صرف میری قربانی دیتے ہیں ،اپنی زندگی کو اللہ کے احکام کا پابند نہیں بناتے اور نہ ہی آپ کی موت اس کے نام پر ہوتی ہے۔ آخر یہ اللہ کے احکام کی کیسی پابندی ہے؟ معاف کیجئے گا اگر آپ اپنے قول کے پکے نہیں ہیں تو پھر کیا حق بنتا ہے کہ آپ میری جان صرف لذت کام ودہن کے لئے لیجئے؟ قرآن کے مطابق ہمارا گوشت اور خون اللہ کی بارگاہ میں نہیں پہنچتا بلکہ آپ کا تقویٰ پہنچتا ہے مگر آپ نے ظاہری حکم ادا کرتے ہوئے قربانی کردی اور خود متقی نہیں بنے تو س قربانی کا حاصل کیا ہے؟
خیر اب جاتے جاتے ایک اور بات کہتا جاؤں۔ میں قربان ہوکر عالم ارواح میں اپنی بکرابرادری کے ساتھ ہوں اور ہمارے جسم مختلف ڈشیز کی شکل میں آپ سبھوں کے پٹیوں میں پہنچ چکے ہیں، لیکن ہم سب عالم ارواح سے دیکھ رہے ہیں کہ آپ کے محلوں میں جہاں تہاں گندگی پڑی ہوئی ہے۔ ہم بکروں کی اوجھڑیاں، سینگیں، ہڈیاں اور دوسرے حصے گلیوں میں سڑ کر بدبو پیدا کر رہے ہیں۔ ظاہر ہے کہ اس بدبو سے آپ کو بھی تکلیف ہورہی ہوگی ۔ راستے سے گزرنے والے ناک بند کرکے گزر رہے ہیں اور کتے ہماری باقیات کو کھینچے لئے پھر رہے ہیں۔ آپ نے ہزاروں روپے خرچ کرکے قربانی کردی مگر کیا آپ کے پاس چند سکے اور نہیں ہیں کہ صفائی کرادیں یا پھر آپ کا مزاج ہی اس گندگی سے ہم آہنگ ہوگیا ہے اور آپ کو عفونت کا احساس ہی نہیں ہوتا؟ میں نے سنا ہے کہ اسلام میں پاکیزگی کی بے حد اہمیت ہے اور اسے آدھا ایمان کہا گیا ہے،کیا آپ کا ایمان صرف قربانی کا گوشت کھانے تک محدود ہے؟
شکریہ
آپ کا ..قربان شدہ بکرا

«
»

کیا مسلمان بن کر رہنا جرم ہے ؟

دہشت گردی: اقوامِ ہند کے لئے لمحۂ فکریہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے