مریخ کا قدیم ترین ٹکڑا بلیک بیوٹی

اس کے متعلق تحقیق سائنس کے معروف جریدے نیچر میں شائع ہوئی ہے۔اس تحقیق کے سربراہ مصنف اور امریکہ میں فلوریڈا کی سٹیٹ یونیورسٹی کے پروفیسر منیر ہمایاں کا کہنا ہے کہ یہ چٹان ہمیں مریخ کی تاریخ کے اہم ترین ادوار میں سے ایک کے بارے میں معلومات فراہم کرتی ہے۔
کر ارض پر مریخ سے گرنے والے تقریبا 100 شہابیے ہیں اور سب کے سب نئے ہیں اور ان کی عمر 15 کروڑ سے 60 کروڑ سال کے درمیان ہے۔سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یہ زمین پر اس وقت گرے ہوں گے جب ستارچوں اور سیارچوں کے زیر اثر یہ سیارہ مریخ سے جدا ہو گئے ہوں گے اور پھر آزادانہ طور پر گردش کرتے ہوئے زمین سے آ ٹکرائے ہوں گے۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یہ مخصوص مریخی شہابیہ جو کہ پانچ ٹکڑوں پر مشتمل ہے نسبتا کافی پرانا ہے۔مریخ سے آنے والے اس ٹکڑے کو این ڈبلیو اے 7034 کہا جاتا ہے اور پہلے اس کی عمر دو ارب سال تجویز کی گئی تھی۔ لیکن حالیہ تحقیق میں یہ پایا گیا کہ اس کا دوسرا ٹکڑا جسے این ڈبلیو اے 7533 کا نام دیا گیا ہے اس کی عمر 4.4 ارب سال ہے۔محققوں کی ٹیم کا کہنا ہے کہ یہ اس وقت وجود میں آیا ہوگا جب مریخ کی اپنی عمر صرف دس کروڑ سال رہی ہوگی۔پروفیسر ہمایوں نے کہا: یہ یقینی طور پر مریخ کی جنوبی پہاڑیوں سے آیا ہے:یہ مریخ کی تاریخ کا انتہائی متلاطم دور رہا ہوگا جب اس کی سطح پر جا بجا آتش فشاں پھٹ رہے ہوں گے۔

mirikh2

«
»

کم عمر نظر آنے والی خواتین کا بلڈ پریشر کم ہوتا ہے:تحقیق

یورپ میں لوگ زندگی سے کس قدر مطمئن ؟ جائزہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے