إن معي ربي سيهدين
محمد شافع شابندری ندوی
عاشوراء محرم صرف اس وجہ سے یاد گار نہیں ہے کہ آل بیت کے ستر سے زائد افراد شہید کردیے گئے بلکہ درحقیقت عاشوراء کی صبح ہر مؤمن کے لئے امید کی کرن ہوتی ہے یہی وہ صبح ہے کہ جس میں سمندر کو مؤمنين کے لئے کھول دیا گیا اسی دن فرعون کو غرق کیا یہ دن مؤمنين کے لئے کلا إن معي ربي سيهدين کا درس یاد دلاتا ہے یہ دن اللہ پر مکمل یقین وتوکل کا سبق سکھاتا ہے یہی وہ دن ہے جس اللہ کی طرف اے مؤمنین پر اپنا فضل ظاہر ہوتا ہے یہ اس دن ہر مظلوم کے لئے امید کی کرن نظر اتی ہے اور ہر ظالم کے لئے یہ وعید سنائی جاتی ہے کہ اللہ کی پکڑ اس جگہ سے ہوگی کہ اندازہ ہی نہیں ہوگا جس فرعون کا یہ زعم تھا کہ ھذہ الانھار تجری من تحتی اس فرعون کو اسی پانی سے ھلاك کردیا گیا۔
(وَإِذْ فَرَقْنَا بِكُمُ الْبَحْرَ فَأَنْجَيْنَاكُمْ وَأَغْرَقْنَا آلَ فِرْعَوْنَ وَأَنْتُمْ تَنْظُرُونَ)
[سورة البقرة 50]
یقینا بہت سی اور نعمتوں کے سلسلہ اثار ملتے ہیں مگر جس پر ایمان کامل ہے وہ یہ کہ فرعون اس دن ہلاک کیا گیا جس کا ثبوت قرآن مجید اورصحیح احادیث سے ثابت ہے… یقینا ہمارے تراث میں نار نمرود کا گلزار ہونا حضرت یونس علیہ السلام کا مچھلی سے باہر نکلنا حضرت ایوب علیہ السلام کی شفایابی حضرت آدم علیہ السلام کی توبہ کی قبولیت طوفان نوح علیہ السلام وغیرہ کا بھی ذکر اسی دن ہونے کا ذکر ملتا ہے… ہاے افسوس ہم نے شہادت حسین رضی اللہ عنہ تک محدود کردیا جس میں بھی مقصد شہادت سے سبق لینا کم اور دوسروں پر طعن کرنے پر توجہ زیادہ دی جاتی ہے.
کربلاء تو یاد رہا مگر فاغرقنا آل فرعون…(ہم آل فرعون کو غرق کیا) (وَأَنْبَتْنَا عَلَيْهِ شَجَرَةً مِنْ يَقْطِينٍ)…ہم یونس علیہ السلام کو مچھلی سے باہر نکالا پھر یقطین کا درخت ان کے لئے اگایا (ارْكُضْ بِرِجْلِكَ ۖ هَٰذَا مُغْتَسَلٌ بَارِدٌ وَشَرَابٌ) (اللہ نے ایوب علیہ السلام سے کہا) اپنے پیر کو مار یہ ٹھنڈا نہانے کے لئے اور پینے کے لئے پانی ہے.
. قُلْنَا يَا نَارُ كُونِي بَرْدًا وَسَلَامًا عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ..
(ہم نے اگ سے کہا کہ ٹھنڈی ہوجا اور ابراہیم کو محفوظ رکھ) کا درس بھول گئے اج کا دن مؤمنين کے اللہ کی طرف سے معجزات کے ظھور کا دن ہے
آج بھی ہو جو براہیم سا ایمان پیدا آگ کر سکتی ہے انداز گلستان پیدا
جواب دیں