ہم اپنی مرکزی حکومت کے وزیرداخلہ شری شندے سے یہ معلوم کرنا چاہتے ہیں کہ وہ اسی طرح تابوت بنواتے رہیں گے؟سی آرپی ایف اور بی ایس ایف کے جوانوں کو ان کی زندگی کا معاوضہ دیتے رہیں گے؟اور1962کی طرح چینیوں کے ہاتھوں لاکھوں جوانوں کو اپنی ناعاقبت اندیشی اور اپنی بدعنوانی کی بدولت قربان کرتے رہیں گے؟کیا ماؤوادیوں کے مقابلہ میں ہم نے وہ حیثیت نہیں بنالی ہے جوچین کے مقابلہ میں ہے کہ جب جب وہ سوپچاس کلومیٹرزمین پر اپنے جھنڈے گاڑدیتاہے توشندے جی کورس میں گانے لگتے ہیں کہ۔
چین ہے کہ مانتانہیں، چین ہے کہ مانتانہیں
ہندوستان کا ایک اٹوٹ انگ کشمیر ہے وہاں کے چارلڑکوں نے کرکٹ میچ میں ہندوستان کے مقابلہ میں پاکستان کی جیت پر پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگادیا تھا ۔ ہماری انتظامیہ کی رگ حمیت ایسی پھڑکی کہ ان پر ملک سے غدار ی کا مقدمہ قائم کرنے کی بات ہونے لگی اور وہ جس یونیورسٹی میں پڑھتے تھے وہاں سے انہیں نکال دیاگیا ۔ ہم شندے جی سے معلوم کرنا چاہتے ہیں کہ125کروڑ کے ملک کو چند سوماؤوادی حکم دیں کہ الیکشن نہیں ہوگا اور ہوگا توکوئی ووٹ دینے نہیں جائے گا اور اگرحکم کی نافرمانی کی تو ووٹ دینے والوں کو ووٹ دینے کا انتظام کرنے والوں کو اور سب کی حفاظت کرنے والوں کو ہم دشمن سمجھیں گے اور ماردیں گے اور پھر ہماری ہر احتیاط کے بعد بھی وہ اپنی بات پوری کرنے کے لئے حملہ کریں اور مسلح محافظوں کو بھی موت کے گھاٹ اتاردیں اور پولنگ افسروں کو بھی تابوت میں سلاکر اس خطامیں گھر بھیج دیں کہ انہوں نے حکم کیوں نہیں مانا؟لیکن وہ نہ غدارکہے جاتے ہیں نہ باغی؟
اس وقت ملک کی کم ازکم چھ ریاستیں ایسی ہیں جہاں ماؤوادیوں کی پناہ گاہیں ہیں اور وہیں ان کی حکومت ہے۔ کہیں جنگلوں میں کیمرے کے ذریعہ انہیں دکھایاجاتاہے تو ہرفردوردی میں ہوتاہے جس کے ایک ہاتھ میں رائفل اور دوسرے میں چین کا پرچم ،یہ اعلان ہے کہ ہم چین نواز ہیں اور ہمارے اوپر حملہ چین پر حملہ سمجھاجائے گا ۔ معلوم نہیں کیوں ہماری حکومت نے تبت کے دلائی لامہ کے متعلق تو چین سے بار بار بات کی لیکن ماؤوادیوں کے سلسلہ میں شاید ایک بھی بات نہیں کی۔ کیا اس خوف سے وہ کہہ دے گا کہ یہ آپ کا اندرونی معاملہ ہے؟۔
اب تک بلامبالغہ ہزاروں جوان اور شہری ماؤوادیوں اور نکسلیوں کے ہاتھوں مارے گئے ہوں گے اور وہ جب حملہ کرتے ہیں تو ایسے ملک مہلک ہتھیاروں اور طاقت ور بموں سے کہ دس فٹ گہرے گڈھے ہوجاتے ہیں حیرت کی بات ہے یہ ہے کہ ان کا کوئی علاقہ ایسانہیں ہے جسے تباہ نہ کیا جاسکے لیکن اگر کہیں تو سب کے آگ لگ جائے گی کہ پوری طرح ان علاقوں کو براہ راست فوج کے حملہ اور فضائی بمباری سے اس لئے محفوظ رکھا جارہا ہے ہے کہ وہ بس ہندوہیں اورچین کی سرپرستی انہیں حاصل ہے۔
سب سے اہم یہ سوال یہ ہے کہ جگہ جگہ سیکڑوں کی تعداد میں جویہ جنگلوں میں پڑے ہیں آخران کے پاس ایسی مہلک بارودی سرنگیں کہاں سے آتی ہیں جن کے پھٹنے سے وین یا فوجی گاڑی مٹی کے گھڑے کی طرح بکھرجائے اور جو اس میں سوار ہووہ لاش میں تبدیل ہوجائے؟اورہماری وہ مشہورآئی بی جو نیپال کی پہاڑیوں کے اندر سے عبدالکریم ٹنڈے کو پکڑلاتی ہے اور بھیس بدلے ہوئے یاسین بھٹکل کو نکال لاتی ہے اور جو داؤدابراہیم کو لانے والی تھی وہ کیوں نہیں بتاتی کہ ان ہزاروں چہیتوں اور دلاروں کے لئے کھانے کا سامان اوڑھنے بچھانے کے کپڑے دوائیں مرہم پٹی اور جدید ترین اسلحہ کس راستہ سے آتے ہیں اور کون لاتاہے؟اور سب کی خریداری کے لئے روپیہ کہاں سے آتاہے؟
چھتیس گڑھ ،جھارکھنڈ،اڑیسہ،مشرقی بنگال،تلنگانہ اور مہاراشٹرتک جو پھیلے ہوئے ہیں وہ کوئی چنبل گھاٹی کے دس بیس ڈاکونہیں ہیں بلکہ چھوٹے چھوٹے قصبوں جتنی آبادی ہے اور جوکوئی انہیں باوردی نظرآتاہے وہ اس کا شکار کرلیتے ہیں ۔ ہم آئے دن پاکستان کی سرحد پر دیکھتے ہیں کہ دوچار فوجی یا فوج کی وردی پہنے دہشت گرداگر نظرآجاتے ہیں تو ہمارے بہادر جوان انہیں جنگلی کتوں کی طرح دوڑا دوڑا کر مارتے ہیں اور اس وقت تک گولیاں برساتے رہتے ہیں جب تک وہ اپنی آنکھ سے سب کو مرا ہوا نہ دیکھ لیں ۔ لیکن چھتیس گڑھ میں ہر بار ایک ہی منظر نظرآتاہے کہ سرنگ پھٹی یا گھات لگا کر سب کو موت کے گھاٹ اتاردیا توکوئی رائفلیں لے کر انہیں نہیں دوڑاتا بلکہ لاشوں اور چورچورگاڑیوں کے پاس بیوہ عورتوں کی طرح ایسے منھ لٹکا کر کھڑے ہوجاتے ہیں جیسے کسی گاؤں میں رات میں کوئی شیر آکر دس بیس مردوں عورتوں اور بچوں کو مار کرچلا گیا آخرکیا رکاوٹ ہے کہ ان کے اوپر فوج کا حملہ نہیں ہوتا اور کیوں بے رحمی کے ساتھ بم باری نہیں ہوتی ؟کیا وہی بات ہے جو ہم نے شروع میں کہی کہ ان کے پاس چین کا پرچم ہے اور وہ ماؤزے تنگ یعنی چینیوں کے ناخدا کے پرستارہیں اورنیپال کے راستہ سے ان کا سیدھا رشتہ چین سے ہے یا معاملہ دھرم کا ہے۔ بہر حال جوکچھ بھی ہے وہ غلط اور ناقابل برداشت ہے اور اگر حکومت اسی طرح دبتی اور ڈرتی رہی تو ہوسکتاہے کہ ملک کا ایک بڑاحصہ نیپال کی طرح ان کے قبضہ میں چلا جائے اور وہ ہمارا علاقہ ہونے کے بجائے ہماراپڑوسی ملک ہوجائے؟
جواب دیں