کیاہندوستان کو’’جشن جمہوریت ‘‘منانے کا حق ہے؟؟؟

فرق صرف اتناہے کہ پہلے گوروں کی غلامی میں تھااب گوروں کے پیروکاروں گندمی رنگ کے لوگوں کی غلامی میںآگیا،ہمارایہ وطن پہلے بھی غلام تھااوراب بھی غلام ہے۔دوسری اہم تاریخ ۲۶؍جنوری ہے ۔۲۶؍جنوری کوہندوستان کی تاریخ میں اس لیے اہمیت حاصل ہے کہ اسی دن آئین ہندکونافذکیاگیاجس کی روشنی میں ہمارایہ وطن عزیز’’ہندوستان‘‘ایک جمہوری ملک قراردیاگیا۔آئین ہندکے نفاذکے ساتھ ہی ہندوستان ایک سیکولراسٹیٹ بن گیاجس میں بلاتفریق مذہب وملت اور بلالحاظ ذات وپات اوررنگ ونسل سبھی کوبرابری کے حقوق حاصل ہوگئے۔آئین ہندکی روشنی میں ملک کے تمام شہریوں کوتمام معاملات میںیکساں حقوق حاصل ہوں گے ،کسی کوکسی مخصوص مذہب یاذات یارنگ ونسل کی بنیادپراس کے آئینی اوربنیادی حقوق سے محروم نہیں کیاجاسکتاہے اورصحیح اورحقیقی معنوں میں اسی کانام جمہوریت ہے ،اوریہی وجہ ہے کہ ہندوستان کودنیاکاسب سے قدیم اورسب سے بڑاجمہوری ملک ہونے کافخرحاصل ہے۔جس تاریخ کوآئین ہندکانفاذعمل میںآیاوہ تاریخ ۲۶؍جنوری ۱۹۵۰ء تھی۔۱۵؍اگست ۱۹۴۷ء کووطن عزیز انگریزوں کے چنگل سے آزادہوا۔آزادی حاصل ہونے کے بعدملک کومنظم طریقہ سے چلانے کے لیے ایک قانون اورآئین کی ضرورت محسوس ہوئی جس کے لیے مشہورقانون داں ڈاکٹرامبیڈکرکی صدارت میں ایک قانون سازکمیٹی تشکیل دی گئی جنہوں نے ہندوستان کے پرانے قانون،اسی طرح دیگرجمہوری ملکوں کے قوانین کوسامنے رکھ کرایک مسودہ تیارکیاجسے پارلیمنٹ میں پیش کیاگیااور۲۶؍نومبر۱۹۴۹ء کو پارلیمنٹ نے اس قانون کوآئین ہندکے طورپرپاس کردیااورپھر۲۶؍جنوری ۱۹۵۰ء کو اس کامکمل نفاذ عمل میںآیاجس کی روسے ہندوستان ایک غیرمذہبی جمہوری ملک قرارپایا۔دراصل ۱۹۳۵ء کے گورنمنٹ آف انڈیاایکٹ کی جگہ پر نئے آئین ہندکونافذکیاگیا۔آئین ہند کو نافذ کرنے کے لیے ۲۶؍جنوری کے انتخاب کے پیچھے بھی ایک تاریخ ہے اوروہ یہ کہ تحریک آزادی کے دورمیں۱۹۳۰ء میں کانگریس نے ہندوستان کی مکمل آزادی کااعلان کیا تھا اور اتفاق سے وہ دن ۲۶؍جنوری کاتھااسی لیے اسی پس منظرمیںآئین ہندکے نفاذکے لیے بھی ۲۶؍جنوری کاانتخاب کیاگیا۔
جمہوریت کی تعریف:جمہوریت کے لغوی معنی’’لوگوں کی حکمرانی‘‘Rule of the people کے ہیں۔یہ اصطلاح دویونانی الفاظ Demo یعنی ’’لوگ‘‘ اور Kratos یعنی ’’حکومت‘‘سے مل کربناہے۔بعض لوگ اس کی تعریف یوں کرتے ہیں کہ لوگوں کی ’’اکثریت کی بات ماننا‘‘لیکن درحقیقت یہ’’اکثریت کی اطاعت کانام ہے‘‘۔یہی وجہ ہے کہ یونانی مفکرہیروڈوٹس(Herodotus)کہتاہے کہ:’’جمہوریت ایک ایسی حکومت ہوتی ہے جس میں ریاست کے حاکمانہ اختیارات قانونی طورپرپورے معاشرے کوحاصل ہوتے ہیں‘‘۔چنانچہ سابق امریکی صدر’’ابراہم لنکن‘‘کایہ قول جوکہ جمہوریت کانعرہ ہے،اسی حقیقت کی عکاسی کرتاہے:Govement of the people

«
»

ہندوستان میں کاسہ بدست بچوں کی بہتات

جنیوا ٹو کی کامیابی کے امکانات کم

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے