از۔محی الدین آزاد ہمارا ملک ہندوستان موجودہ وقت میں بہت سے مسائل سے دوچار ہے، جیسے اقتصادی بحران، مہنگائی، بے روزگاری، تعلیمی بے توجہی، وغیرہ انہیں میں سے سب سے اہم غریب کسان کے ساتھ ظلم و زیادتی کا ہونا ہے، آج جس طرف دیکھو بے حسی ، لاپرواہی اور رشوت خوری […]
ہمارا ملک ہندوستان موجودہ وقت میں بہت سے مسائل سے دوچار ہے، جیسے اقتصادی بحران، مہنگائی، بے روزگاری، تعلیمی بے توجہی، وغیرہ انہیں میں سے سب سے اہم غریب کسان کے ساتھ ظلم و زیادتی کا ہونا ہے، آج جس طرف دیکھو بے حسی ، لاپرواہی اور رشوت خوری کا بازار گرم ہے، سرکاری ملازمین اپنی منمانی چلانے میں اپنی شان سمجھتے ہیں،
اس تناظر میں ہندوستان کے اندر رہنے والے مزدور اور غریب کسان کا تو کوئی پُرسان حال ہی نہیں۔ جدھر دیکھو ہر کوئی مزدوروں ، کسانوں اور غریب عوام کی خون پسینے کی گاڑھی کمائی بڑی بے دردی سے کھٹمل کی طرح چوسنے میں لگا ہوا ہے۔ خاص طور پر چھوٹا کسان تو شدید ترین بے بسی کے عالم میں صرف اپنے لُٹنے کا تماشا دیکھ رہا ہے۔ چونکہ میرا اپنا تعلق بھی دیہات اور کسان کمیونٹی سے ہے اس لئے اس جبر اور ظلم کو میں نے بہت قریب سے دیکھا ہے آئے آج آپ کو عام کسان کی کہانی، اس کی محنت و مجبوری کی تھوڑی سی جھلک اپنی زبان میں پیش کرنے کی کوشش کر رہا ہوں،
در اصل کسان اس شخص کو کہا جاتا ہے جو مٹی کو سونا بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے جو بنجر زمین کے سینے کو پھاڑ کر اسے اپنی محنت اور لگن سے اس کو سرسبز زمین میں بدلنے کی صلاحیت رکھتا ہے وہ کسان کہلاتا ہے
فیس بک پر شیئر کریںٹویٹر پر شیئر کریں۔واٹس ایپ پر شیئر کریں۔ٹیلیگرام پر شیئر کریں۔
جواب دیں