جمہوریت کے دشمن امریکہ واسرائیل

جہانتک اکیسویں صدی کا تعلق ہے تو اس کا آغاز ہوئے ابھی ۱۵ سال پورے ہوگئے ہیں کہ پہلے دنیا نے امریکہ کی کارستانی کو افغانستان میں دیکھا، وہاں کی ایک مستحکم حکومت کو دہشت گرد قرار دیکر امریکہ نے اکھاڑ پھینکا کیونکہ یہ اس کے قابو میں نہیں آرہی تھی، اس کے بعد عراق اور اس کے صدر صدام حسین امریکہ کا نشانہ بنے، اگلی کڑی کے طور پر فلسطین میں امریکہ کا پروردہ ملک اسرائیل یہی کھیل کھیلنے پر کمر بستہ ہوگیا کہ اپنے مخالف فلسطینی حکمراں حماس کو اقتدار سے بے دخل کردیا جائے، خواہ اس کے لئے بین الاقوامی قانون کے کتنے ہی اصولوں کو قربان کیوں نہ کرنا پڑے اور جمہوریت کے سارے مسلمہ ضابطے کیوں نہ ملیا میٹ ہوجائیں ۔ یہ کارروائی اسرائیل، امریکہ کی سرپرستی میں انجام دے چکا ہے، جو خود کو دنیا میں جمہوریت کا سب سے بڑا علمبردار تصور کرتا ہے، اسی جمہوریت کا حوالہ دیکر اس نے عراق وافغانستان کی حکومتوں کو ختم کرکے وہاں اپنی پروردہ سرکاریں قائم کردی ہیں، جمہوریت کی دہائی دینے والا ملک امریکہ اور اس کے لے پالک اسرائیل، فلسطینی عوام کی حکومت کو برداشت کرنے کیلئے تیا رنہیں، اسی لئے حماس کی قیادت والی حکومت پر عرصۂ حیات تنگ کیا گیا، اس کی معاشی امداد بند کرکے کھانے پینے پر بھی روک لگادی گئی ، دوسری طرف اسرائیل کو اپنے دفاع کے نام پر جارحیت کی کھلی چھوٹ مل گئی ، اس کی طرف سے طاقت کا جارحانہ مظاہرہ فلسطینیوں کے خلاف غزہ پٹی میں ہی جاری نہیں رہا، لبنان میں بھی حزب اللہ گوریلوں کے ٹھکانوں کو بمباری کا نشانہ بنانے کا عمل ہوتارہا، حماس ہو یا حزب اللہ ان کو ننگی جارحیت کا نشانہ بنانے کیلئے اسرائیل نے طرح طرح کے بہانے اور فرضی الزامات کا نہایت ڈھٹائی کے ساتھ استعمال کیا ہے، اسرائیل کی روز افزوں جارحیت پر آج پوری دنیا میں اس کے خلاف ردعمل بڑھ رہا ہے، فرانس وجرمنی جیسے یوروپی ممالک بھی برسرعام اپنی ناراضگی کا اظہار کررہے ہیں خود امریکہ کے عوام بھی اس کے خلاف آئے دن اپنا ردعمل مختلف احتجاجوں کے ذریعہ ظاہر کرتے رہے ہیں، دوسری طرف عالم عرب ہے جس سے امید تھی کہ وہ اسرائیلی جارحیت کے مقابلہ کیلئے متحد ہوجاتا لیکن عرب ملکوں میں بھی شدید اختلافات ہیں ، اسرائیل کا مقابلہ کرنے کے بجائے آج اپنی حکومتوں کی خیر منانے میں لگے ہوئے ہیں۔

«
»

دشمن کا دشمن دوست

بھاگلپور فساد کمیشن کی رپورٹ مسلمانوں کے ساتھ ایک بڑا فراڈاور بھونڈہ مذاق

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے