اسرائیل کے بعد مشرق وسطی کانقشہ

اس رپورٹ پر امریکہ کے اعلی ترین جمہوری و انتظامی و دفاعی ادارے غوروخوض کررہے ہیں۔رپورٹ میں مشرق وسطی کی علاقائی سیاسی اور معاشی حالات کا تفصیلی تجزیہ کرچکنے کے بعد مذکورہ نتائج اخذ کیے گئے ہیں۔اسرائیل سے بڑھ کراس تاریخی حقیقت کو اورکون جانتا ہوگا کہ ہر فرعون اپنے موسی کی پرورش خود کرتاہے۔رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ اسرائیل کی طرف سے مسلسل امریکی سلامتی کے خلاف ایسے اقدامات کیے جارہے ہیں جن پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیاجاسکتا۔رپورٹ مرتب کرنے والے خفیہ اداروں نے پوری کرہ ارض پر موجود کل اقوا م عالم کے حوالے سے لکھاہے کہ پوری دنیااسرائیل کی ریاست کودہشت گرداور خونی وقاتل ریاست سمجھتی ہے۔خفیہ اداروں کی اس رپورٹ میں یہ بھی کہاگیاہے کہ تمام ممالک کے لوگ اس بات پر متفق ہیں کہ اسرائیل نے فلسطینیوں کی سرزمین پر ناجائز اور غاصبانہ قبضہ جما رکھاہے اوراسرائیل کواس کا کوئی اخلاقی و قانونی جواز حاصل نہیں ہے۔رپورٹ میں امریکی قیادت کو متنبہ کیاگیاہے کہ ان حالات میں اسرائیل کے لیے امریکی فوجی و معاشی وسیاسی امداداور اس کے مقابلے میں اسرائیلی جنگیں اوراسرائیلی ناجائزتصرفاتی اقدامات ،ا،مریکی مفادات سے شدید ٹکراؤرکھتے ہیں۔رپورٹ میں مثال کے طورپر اسرائیل روزبروز بڑھتے ہوئے ایٹمی اسلحے کی تعداداورفلسطینی شہری آبادی پر بے پناہ بمباری کے ذریعے انسانی حقوق اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی کو بھی پیش کیاگیاہے۔المختصریہ کہ سولہ امریکی خفیہ اداروں کی متفقہ رپورٹ میں اسرائیل کو’’بدمعاش اور مجرم ریاست(rogue

«
»

لاکھوں انسانی جانوں کے محافظ ڈاکٹر یوسف حمیدکو نوبل پرائز کیوں نہیں؟

مالکی اقتدار کا خاتمہ ایک ڈراونے خواب سے نجات

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے