ایران کے تئیں اسرائیل کا سخت طریقہ کار

حسن روحانی کے اس طرح کے سیاسی اقدامات اور سیاسی حکمت عملی کی ستائش عالمی سطح پر کی جارہی ہے، جبکہ اسرائیل کے وزیر اعظم نتن یاہو کی تقریر سے صاف معلوم ہورہا ہے کہ ایران کے ساتھ جنگ پر آمدہ ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ ایران اپنے نیوکلیائی پروگرام کو ہر طرح سے کامیابی کی جانب لے جارہا ہے اور عالمی سطح پر یہ کہہ رہا ہے کہ وہ صرف قومی ترقی کے تناظر میں اس پروگرام کو جاری رکھنا چاہتا ہے جو اس کا بنیادی حق ہے۔ نتن یاہو نے یہاں تک کہا کہ اگر امریکہ ایران کے اس نیوکلیائی پروگرام کو ختم نہیں کرے گا تو وہ خود (اسرائیل) اس مذکورہ پروگرام کو تہس نہس کر دے گا۔ ایران کے بارے میں یوروپن یونین کو اچھی طرح سمجھنے کی ضرورت ہے جبکہ غیر ممالک کے اخبارات نے نتن یاہو کی تقریر کو سراسر بے اثر اور بے معنی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل ایران سے جنگ پر آمادہ ہے جبکہ امریکہ اس سلسلے میں خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے۔ امریکہ کے صدر نے کہا ہے کہ ایران کے خلاف ابھی کچھ نہیں کہا جاسکتا اور نہ کچھ کہا جاسکتا ہے جب تک مذاکرات مکمل نہ ہوجائیں۔
دوسری جانب یہ کہا جارہا ہے کہ جو کچھ اسرائیل کہہ رہا ہے وہ امریکہ کی جانب سے ہے۔ اس لیے ایران کے خلاف اسرائیل امریکہ سے زیادہ نظر آرہا ہے لیکن حقائق اس وقت ہی سامنے آئیں گے جب چھ عالمی طاقتیں ایران کے ساتھ اس نیوکلیائی پروگرام سے متعلق مذاکرات کا اختتام ہوگا۔ عالمی سطح پر یہ خیال کیا جارہا ہے کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف جو یوروپی یونین پر یہ دباؤ ڈالا ہے کہ ایران کو نیوکلیائی پروگرام کو جاری رکھنے کی مہلت نہ دی جائے تو یوروپی یونین دباؤ میں نہیں بلکہ اپنی سیاسی حکمت عملی کے تحت ایران کے خلاف اقدامات کرنے سے پیچھے نہیں رہیں گے۔ ایسی صورت میں یہ ہی سمجھا جائے گا کہ ایران اور امریکہ کے درمیان جو سیاسی تعلقات بہتر ہونے کے امکانات ہیں ان پر اسرائیل اور اس کے حلیف پانی پھیرنے پر آمادہ ہیں۔ حیرت اس بات پر ہے کہ یہ جتنے ممالک ہیں خود ایک سے بڑھ کر ایک زبردست ایٹمی طاقت کا مالک ہے۔ا یران اپنے موقوف پر قائم ہے لیکن یہ ممالک کس طرح اس کے موقوف کو تسلیم کریں گے، دنیا کے ممالک کی نگاہیں اسی پر ہیں۔

«
»

کم عمر نظر آنے والی خواتین کا بلڈ پریشر کم ہوتا ہے:تحقیق

یورپ میں لوگ زندگی سے کس قدر مطمئن ؟ جائزہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے