جموں و کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں منگل کے روز پیش آنے والے دہشت گرد حملے نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ اس المناک واقعے میں 28 سیاحوں کی موت واقع ہوگئی ، اور 20 سے زائد زخمی ہوئے، جن میں غیر ملکی بھی شامل تھے۔ ذرائع کے مطابق حملہ آوروں نے سیاحوں کی شناخت کر کے ان پر اندھا دھند فائرنگ کی۔ اس ہولناک واقعے کے بعد حکومتِ ہند نے پانچ بڑے فیصلے کیے ہیں جبکہ اپوزیشن جماعتوں، مذہبی رہنماؤں، ریاستی وزرائے اعلیٰ اور عوامی حلقوں نے یک زبان ہو کر اس بربریت کی مذمت کی ہے۔
سفارتی تعلقات میں کمی، معاہدے معطل
بدھ کے روز وزیر اعظم نریندر مودی کی زیرِ صدارت کابینہ کمیٹی برائے سلامتی (CCS) کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا، جس کے بعد درج ذیل اقدامات کا اعلان کیا گیا:
سندھ طاس معاہدہ معطل: بھارت نے 1960 میں طے پانے والے سندھ طاس معاہدے کو فوری طور پر معطل کر دیا ہے۔ وزارتِ خارجہ کے مطابق جب تک پاکستان سرحد پار دہشت گردی کی حمایت سے باز نہیں آتا، معاہدہ معطل رہے گا۔
اٹاری بارڈر بند: اٹاری بارڈر کو فوری طور پر بند کر دیا گیا ہے۔ جو مسافر پہلے سے اجازت یافتہ ہیں، وہ یکم مئی تک واپس آ سکتے ہیں۔
سفارتی عملے میں کمی: پاکستان کے دہلی ہائی کمیشن سے فوجی، بحری اور فضائی مشیران کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر ایک ہفتے میں ملک چھوڑنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اسی طرح بھارت نے اپنے مشیران کو اسلام آباد سے واپس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
SAARC ویزہ اسکیم معطل: پاکستانی شہریوں کو SAARC ویزہ اسکیم کے تحت بھارت آنے کی اجازت ختم کر دی گئی ہے۔ موجودہ ویزہ یافتگان کو 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔
ہائی کمشنز کی افرادی قوت میں کمی: دونوں ممالک کے ہائی کمیشنز میں عملے کی تعداد کو 55 سے گھٹا کر 30 کیا جائے گا۔
پہلگام حملے کے پیشِ نظر وزیراعظم نریندر مودی کا 24 اپریل کو بہار کا دورہ اب بغیر کسی رسمی تقریب کے ہوگا۔ جنتا دل (یو) کے رہنما اور مرکزی وزیر راجیو رنجن سنگھ نے کہا کہ وزیراعظم کی تقریر ہوگی مگر کوئی جلوس، ہار یا عوامی استقبال نہیں ہوگا۔
اپوزیشن جماعتوں کا ردعمل اور یکجہتی کا اظہار
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ وقت سیاسی اختلافات کو پسِ پشت ڈال کر قوم کے تحفظ کے لیے متحد ہونے کا ہے۔‘‘
پیپلز کانفرنس کے سجاد لون اور عام آدمی پارٹی کے ممبران نے احتجاجی مارچ نکالے اور متاثرین کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا۔
اے آئی ایم آئی ایم کے ایم ایل اے احمد بن عبداللہ بلالا نے حیدرآباد میں شمع جلوس کی قیادت کی۔
عوامی، مذہبی اور ریاستی ردعمل
دہلی کی جامع مسجد کے شاہی امام سید احمد بخاری نے کہا، ’’بے گناہوں کا قتل ہم سب کے ضمیر کو جھنجھوڑنے والا ہے۔ پورا ملک اس ظلم کی مذمت کرتا ہے۔‘‘
کیرالا، کرناٹک، مدھیہ پردیش سمیت مختلف ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ نے متاثرہ خاندانوں کو مالی امداد کا اعلان کیا۔
کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے تین مقتولین کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے فی کس دینے کا اعلان کیا۔
مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ موہن یادو نے انڈور ائیرپورٹ پر متاثرہ خاندان سے ملاقات کر کے تعزیت پیش کی۔
سلامتی اقدامات سخت، بہار اور نیپال بارڈر پر الرٹ
بہار پولیس نے پی ایم کے دورے کے پیشِ نظر سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی ہے۔ ریاستی پولیس چیف ونے کمار نے سرحدی اضلاع میں دہشت گرد تنظیموں کے سلیپر سیلز پر نگرانی کا حکم دیا ہے۔