از: عبدالحکیم عبدالمعبود المدنی متعدد کتابوں کے مصنف،" الجامع الکامل" جیسی مایہ ناز حدیث انسائیکلوپیڈیا کے مولف استاذ گرامی پروفیسر ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمن اعظمیfik_ پیدائش 1943ء آج بتاریخ 30 جولائی 2020 ء مطابق 9 ذی الحجہ 1441ھ بروز جمعرات ظھر کے وقت طویل علالت کے بعد مدینہ منورہ میں […]
متعدد کتابوں کے مصنف،" الجامع الکامل" جیسی مایہ ناز حدیث انسائیکلوپیڈیا کے مولف استاذ گرامی
پروفیسر ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمن اعظمیfik_ پیدائش
1943ء آج بتاریخ 30 جولائی 2020 ء مطابق 9 ذی الحجہ 1441ھ بروز جمعرات ظھر کے وقت طویل علالت کے بعد مدینہ منورہ میں ھم سب سے رخصت ھوچلے ۔انا للہ وانا الیہ راجعون اللھم اغفرلہ وارحمہ وعافہ واعف عنہ واکرم نزلہ ۔
مرکز تاریخ اھل حدیث انڈیا کے ریکارڈ کےمطابق
آپ 1943 ءمیں اعظم گڑھ یوپی الھندمیں ایک غیر مسلم گھرانے میں پیدا ہوئے۔ والدین نے نام بانکے رام رکھا۔ والد ایک خوشحال کاروباری شخص تھے۔ اعظم گڑھ سے کلکتہ تک کاروبار پھیلا ہوا تھا۔ آسائشوں سے بھرپور زندگی گزارتے ہوئے جوان ہوئے ۔ شبلی کالج اعظم گڑھ میں زیر تعلیم تھے۔ کتابوں کے مطالعے سے انھیں فطری رغبت تھی۔ ۔اور رفتہ رفتہ مطالعہ کے بعد یھیں دین اسلام کی نعمت سے مالامال ھوئے اور پھر اللہ نے قسمت ایسی جگائی کہ عالم اسلام کے صف اول کے محققین ومولفین میں شمار کئے جانے لگے۔ذلک فضل اللہ یوتیہ من یشاء
*تعلیم* :
شبلی کالج اعظم گڑھ
عالمیت، فضیلت: جامعہ دار السلام، عمرآباد
گریجویشن: الجامعۃ الاسلامیۃ المدینۃ المنورۃ
ماسٹر: جامعۃ الملک عبد العزیز مکۃ المکرمۃ، جو اَب جامعۃ أم القریٰ کے نام سے جانی جاتی ہے۔
ڈاکٹریٹ: جامعۃ الأزھر، مصر۔
*مناصب:*
رابطہ عالمِ اسلامی مکہ مکرمہ میں مختلف مناصب پر فائز رہے اور آخر میں انچارج ہیڈ آفس جنرل سکریٹری (مدیر مکتب الأمین العام لرابطۃ العالم الاسلامی) رہے۔
*تعلیم وتدریس:*
– ۱۳۹۹ھ میں جامعہ اسلامیہ میں بطورِ پروفیسر متعین ہوئے۔ -تدریس کے ساتھ ڈاکٹریٹ کے مقالوں کی نگرانی اور ان کے مناقشے بھی کرتے رھے۔
اساتذہ کے علاوہ جن مشائخ کے دروس سے زیادہ علمی استفادہ کیا ان میں سرِ فہرست:
علامہ شیخ عبد اللہ بن حمید رحمہ اللہ (چیف جسٹس سعودی عرب)
علامہ شیخ عبد العزیز بن باز رحمہ اللہ (وائس چانسلر جامعہ اسلامیہ اور پھر مفتی ٔ اعظم سعودی عرب)
جامعہ دارالسلام عمرآباد. جنوبی ہند میں آپ نے شیخ الحدیث مولانا عبد الواجد عمری رحمانی پیارم پیٹی ،مولانا ابوالبیان حماد عمری وغیرہ سے تعلیم حاصل کی ہے.
*مشغولیات* :
مسجدِ نبوی میں صحیح بخاری اور صحیح مسلم کے دروس۔
ہندی اور عربی میں مقالات کی کتابت اور تألیف کتب۔
پھر جامعہ سے ریٹائرمنٹ کے بعد یکسوئی سے علمی وتحقیقی کاموں میں مصروف ہو گئے اور ہر طرح کی سرگرمیوں کو موقوف کر دیا۔
یہ امام بیہقی کی مشہور کتاب ’’السنن الکبری‘‘ کا مقدمہ ہے جو اب تک ناپید تھا، ڈاکٹر صاحب نے خدابخش لائبریری سے اس کا قلمی نسخہ حاصل کیا اور اس کو اپنی تحقیق وتعلیق سے شائع کرایا
(5) دراسات في الیهودیة والنصرانیة
طبع اول: مکتبۃ الدار، المدینۃ المنورۃ ۱۹۸۸م۔‘‘
(6) فصول في أدیان الهند
طبع اول: دار البخاری، المدینۃ المنورۃ ۱۹۹۷م
(7) فتح الغفور في وضع الأیدي علی الصدور للعلامة محمد حیاة السندي (ت 1163 هـ)
طبع اول: دار السنۃ، مصر ۱۴۰۹ھ طبع دوم: کلیۃ القرآن والحدیث، فیصل آباد ۱۴۱۸ھ طبع سوم: مکتبۃ الغرباء، المدینۃ المنورۃ ۱۴۱۹ھیہ محمد حیات السندی رحمہ اللہ کی کتاب ہے، جو بہت مفید موضوع پر مشتمل ہے۔ ڈاکٹر صاحب کی تحقیق وتخریج سے اس کی اہمیت وافادیت میں مزید اضافہ ہو گیا۔
(8) ثلاثة مجالس من أمالي ابن مردویه (ت 410 هـ)
طبع اول: دار علوم الحدیث، الإمارات العربیۃ المتحدۃ ۱۹۹۰م
(9) معجم مصطلحات الحدیث ولطائف الأسانید
طبع اول: أضواء السلف، الریاض ۱۹۹۹میہ کتاب حدیث، مصطلحِ حدیث، اسانید ِ حدیث سے متعلق تمام اصطلاحات اور اہم مصادرِ حدیث کے جامع تعارف پر مشتمل ہے۔
جلدیں: ۷ طبع اول: مکتبۃ الرشد ۲۰۰۱م طبع دوم: مکتبۃ الرشد ۲۰۰۵مامام بیہقی کی کتاب ’’السنن الصغری‘‘ جو ’’السنن الکبری‘‘ کی تلخیص ہے، ’’المنۃ الکبری‘‘ اسی تلخیص کی شرح وتخریج ہے۔
(11) التمسک بالسنة في العقائد والأحکام
طبع اول: مکتبۃ الغرباء، المدینۃ المنورۃ .
(12) تحفة المتقین في ما صح من الأذکار والرقی والطب عن سید المرسلین
طبع اول: مکتبہ احمد بن حنبل، فیصل آباد ۲۰۱۵م طبع دوم: جامعہ دار السلام، عمرآباد ۲۰۱۶م’’الجامع الکامل‘‘ جو بارہ ضخیم جلدوں میں شائع ہو چکی ہے۔
*(13) الجامع الکامل في الحدیث الصحیح الشامل*
جلدیں: ۱۲ طبع اول: دار السلام، الریاض ۲۰۱۶م
تاریخِ اسلام میں یہ وہ پہلی کتاب ہے جس میں رسول اللہ ﷺ کی تمام صحیح حدیثوں کو مختلف کتب ِ احادیث جیسے مؤطات، مصنفات، مسانید، جوامع، صحاح، سنن، معاجم، مستخرجات، أجزاء اور أمالی سے مؤلف نے جمع کیا ہے اور ہر حدیث کی تخریج کے بعد اس کے صحیح اور حسن کا درجہ بھی بیان فرما دیا ہے اور قارئین کی سہولت کے لیے اسے فقہی ابواب پر مرتب فرمایا ہے۔ یہ کتاب سولہ ہزار (16000) صحیح حدیثوں پر مشتمل ہے،
(14) الأدب العالي (زیرِ طبع)
جامعہ دار السلام، عمرآبادیہ کتاب بھی ’’الجامع الکامل‘‘ کی تلخیص کا ایک باب ہے
جواب دیں