صدر سوشیوریفارمس سوسائٹی، حیدرآباد
یا تو یہ لوگ واقعی غفلت کی نیند سو رہے ہیں، یا پھر اپنے Status quo یا پھر اپنی انکم یا پھر اپنی جھوٹی ذہانت Pseudo-intellectuality کے نشے میں اپنے آپ کو ملّت سے اتنا دور اور اتنا بلند سمجھتے ہیں کہ ملت اور ملت کے مسائل ان کی نظر میں بہت چھوٹے ہوچکے ہیں۔ اگرچہ کہ ہمارے ہاں بڑے بڑے نامور ایڈوکیٹس ہیں جو ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ تک خوب اثر رکھتے ہیں، ان کے آگے پیچھے ہاتھوں میں فائل لئے Clients کا ہجوم ہوتا ہے، لیکن ملت کے لئے یہ کتنے کام کے ہیں، اس کا اندازہ اس وقت ہوتا ہے جب ھادیہ، تین طلاق، بابری مسجد، اور حجاب جیسے مقدمات جیتنے کے جذبے کے ساتھ لڑنے کے لئے اہلیت رکھنے والا کوئی مسلمان وکیل دور دور تک نہیں ملتا۔
ان کے علاوہ بے شمار ییوروکریٹس ہیں جو بڑے بڑے قابلِ فخر عہدوں سے ریٹائر ہوچکے ہیں، کچھ ہونے والے ہیں، جن کی Contact listمیں بڑے بڑے بااثر لوگ ہیں،جو نوکری کرنے تک اپنے آپ کو سیکولر ثابت کرنے کے احساسِ کمتری میں مبتلا رہے، اور ریٹائر ہونے کے بعد سیمینارز میں چیف گیسٹ بننے کے کام کرتے ہیں۔ان میں سفیر بھی ہیں اور IAS
جواب دیں