(ایف سی کوہلی کے انتقال پر) از : ارشد کاڑلیآج ہمارا وطن پورے عالم میں اپنی سافٹ ویئر انڈسٹری کے لئے مشہور ہے۔ اس کے نتیجے میں ہمارے ملک کے نوجوانوں کے لئے روزگار کے راستے کھلے اور آج کے دور میں ہر کوئی اپنی اولاد کو کمپیوٹر کی تعلیم دینے کے لئے پہلے سے […]
از : ارشد کاڑلی آج ہمارا وطن پورے عالم میں اپنی سافٹ ویئر انڈسٹری کے لئے مشہور ہے۔ اس کے نتیجے میں ہمارے ملک کے نوجوانوں کے لئے روزگار کے راستے کھلے اور آج کے دور میں ہر کوئی اپنی اولاد کو کمپیوٹر کی تعلیم دینے کے لئے پہلے سے ہی کوشاں تھا۔ اب تو کورونا کے چلتے آن لائن کلاس روم کے نتیجے میں ہر گھر میں کمپیوٹر ہماری زندگی کا لازم جز بن گیا ہے۔
اس کمپیوٹر ٹیکنالوجی کو ملک میں عام کرنے میں سب سے بڑا کردار ایک جانے مانے صنعت کار اور ہمارے ملک کے انفارمیشن ٹیکنالوجی انقلاب کے بانی *فقیر چند کوہلی* کا ہے جو کل شام ایک طویل عمر اس دارفانی میں گزار کر راہی ملک عدم ہو گئے۔ فقیر چند کوہلی المعروف *ایف۔ سی۔ کوہلی* کو ولادت 1924 میں غیر منقسم ہندوستان کے تاریخی شہر پشاور میں ہوئ۔ آپ نے پنجاب یونیورسٹی لاہور سے بیک وقت بی۔ اے۔ اور بی۔ ایس۔ سی دونوں میں گولڈ میڈل حاصل کیا۔ اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد ملک کی تقسیم کے نتیجے میں وہ بھارت منتقل ہو گئے۔ 1948 میں انہوں نے حکومت کی اسکالرشپ لئے کر کینڈا میں کوئنس یونیورسٹی کے شعبہ انجینیرنگ میں داخلہ لیا۔ یہاں اپنی تعلیم کی تکمیل کے بعد مذید اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کی لگن نے انہیں دنیا کے موقر ترین ٹیکنکل تعلیمی ادارے *ماساچوسیٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی* میں پہنچا دیا۔ آپ نے یہاں سے انجینیرنگ میں ماسٹرز ڈگری حاصل کی اور ایک مختصر عرصہ کے لئے یہاں نوکری بھی کی۔ اپنی اعلیٰ تعلیم کی تکمیل کے بعد ان کے سامنے بیرون ہند کام کرنے کے پرکشش مواقع تھے۔ مگر انہوں نے مادر وطن میں قسمت آزمائی کرنے کو ترجیح دی اور 1951 میں ہندوستان لوٹے۔ ایف سی کوہلی نے ہندوستان کے 'ٹکنالوجی انقلاب' کی راہنمائی کی اور ملک کی سب سے بڑے ای۔ ٹی۔ ادارے ٹاٹا کنسلٹینسی سروسز ( ٹی سی ایس) کے بانی چیف ایگزیکیٹیو آفیسر ( سی ای او) کی حیثیت سے ہمارے ملک میں زائد از سو بلین ڈالر کی آئی ٹی انڈسٹری کی تعمیر میں مددگار ثابت ہوے۔ سافٹ وئیر انڈسٹری کے قیام و ترویج میں انکی گرانقدر خدمات کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت ہند نے انہیں 2002 میں ملک کے تیسرے اعلیٰ شہری اعزاز پدم بھوشن سے نوازا۔ اپنی ریٹائرمنٹ کے بعد بھی وہ یکسو ہو کر نہیں بیٹھے بلکہ تعلیم بالغان سے وابستہ ہوئے اور مرتے دم تک ملک و انسانیت کی خدمت انجام دی۔ فقیر چند کوہلی ان چند لوگوں میں ہیں جنہوں نے اس ملک کی ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا۔
فیس بک پر شیئر کریںٹویٹر پر شیئر کریں۔واٹس ایپ پر شیئر کریں۔ٹیلیگرام پر شیئر کریں۔
جواب دیں