رسول اللہؐ جہاں فخر کائنات ہیں وہیں وجہ تخلیق کائنات بھی ہیں!

       محمد ﷺنہ ہوتے تو کچھ بھی نہ ہوتا:

        شاہ ملت مولانا سید انظر شاہ قاسمی

 وجہ کائنات، فخر موجودات حضرت محمد الرسول ﷺکو اللہ تبارک و تعالیٰ نے پورے عالم کیلئے باعث رحمت بنا کر مبعوث فرمایا۔آپؐایکطرف جہاں محسن انسانیت اور فخر کائنات ہیں وہیں وجہ تخلیق کائنات بھی ہیں۔اگر آپؐ کا تشریف لانا خدا کو منظور نہ ہوتا تو کائنات کی کوئی شئی وجود میں نہ آتی۔ جس سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ اگر محمدؐ نہ ہوتے تو کچھ بھی نہ ہوتا۔مذکورہ خیالات کا اظہار مرکز تحفظ اسلام ہند و مجلس احرار اسلام کرناٹک کے زیر اہتمام مسجد منیٰ، بی ٹی ایم لے آؤٹ، بنگلور میں منعقد پہلا عظیم الشان جلسہئ سیرت النبیؐ سے خطاب کرتے ہوئے مرکز کے سرپرست اور احرار کے صدر ممتاز عالم دین، شیر کرناٹک، شاہ ملت حضرت مولانا سید انظر شاہ قاسمی مدظلہ نے کیا۔
    شاہ ملت نے فرمایا کہ حضرت محمد الرسول ﷺ کو اللہ تبارک و تعالیٰ نے نسلِ انسانی کے لیے نمونہئ کاملہ اور اسوہئ حسنہ بنایا ہے۔آپ ؐ کے طریقہ کو فطری طریقہ قرار دیا ہے۔ محسن انسانیتؐکے معمولات زندگی ہی قیامت تک کے لیے شعار و معیار ہیں۔ہمارے نبیؐاپنی نوع کے اعتبار سے بشر بلکہ افضل البشر ہیں اور صفتِ ہدایت کے لحاظ سے ساری انسانیت کے لیے مینارہئ نور ہیں۔یہی وہ نور ہے جس کی روشنی میں انسانیت کو اللہ کا راستہ مل سکتا ہے اور جس کی روشنی تاقیامت درخشندہ وتابندہ رہے گی۔مولانا نے فرمایا کہ اسی راستے پر چل کر اصحاب رسول نے دونوں جہاں میں کامیابی حاصل کی۔مولانا قاسمی نے فرمایا کہ صدیق ؓکو صداقت، فاروقؓ کو عدالت، عثمانؓ کو سخاوت اور علیؓ کو شجاعت بھی اگر ملی ہے تو یہ میرے آقاﷺ کا صدقہ ہے۔کیونکہ جس کسی نے میرے آقاؐسے تعلق اور محبت کی اللہ نے اسکا مقام بلند کردیا۔ مولانا نے فرمایا کہ پوری انسانیت کیلئے صبح قیامت تک نبی کریمؐ کی سنت و شریعت ہی مشعلِ راہ ہے۔یہی وجہ ہے کہ سیرت النبیؐکا ہر گوشہ تابناک اور ہر پہلو روشن ہے۔یومِ ولادت سے لے کر روزِ رحلت تک کے ہر ہر لمحہ کو قدرت نے لوگوں سے سند کے ساتھ محفوظ کرادیا ہے۔ مولانا شاہ قاسمی نے فرمایا کہ دنیا کے گوشے گوشے میں جہاں کہیں محمد عربیؐکا دین پہنچا عقلمندوں نے اسے بخوشی قبول کیا ہے۔لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ آج مسلمان ہی دین و شریعت کا پابند نہیں۔انہوں نے فرمایا کہ مغربی ممالک والے مغربی تہذیب کو چھوڑ کر بڑی تیزی سے اسلام قبول کررہے ہیں لیکن مسلمان ہے کہ پاکیزہ سنت و شریعت کو چھوڑ کر مغربی تہذیب اپنا رہا ہے۔شاہ ملت نے فرمایا کہ یہ دنیاوی زندگی ایک دن ختم ہونے والی ہے اور آخرت کی زندگی لامحدود ہے۔عقلمند شخص وہی ہے جو اپنی آنے والی زندگی کی فکر کرے۔انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ دین و اسلام کسی کا محتاج نہیں بلکہ ہم اسکے محتاج ہیں۔اگر ہم اسکی ناقدری کریں گے تو اللہ یہ نعمت کسی اور کو دے دیگا اور ہمارا ٹھکانہ جنت کے بدلے جہنم ہوگا.۔مولانا قاسمی نے فرمایا کہ سیرت النبیﷺ کا پیغام یہ نہیں کہ ہم فقط جلسہ و جلوس کریں بلکہ سیرت کا اصل پیغام یہ ہے کہ ہم دین و شریعت کے پابند ہوجائیں۔

 

«
»

انصاف اور مساوات ضروری بھی ہے اور ضرورت بھی ہے !

بابری مسجد کے فیصلہ پر ہندوستانی مسلمانوں کا صبر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے