کے ایس آر ٹی سی منگلور اور اڈپی کے درمیان جلد الیکٹرک اے سی بسیں  شروع کرے گا

منگلورو: کارکلا- موڈبیدری- منگلورو روٹ کے  بعد کے ایس آر ٹی سی منگلورو اور اُڈپی کے درمیان 10 الیکٹرک بسیں متعارف کرانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔

کے ایس آر ٹی سی منگلورو کے ڈویژنل کنٹرولر راجیش شیٹی نے کہا کہ فی الحال اس روٹ پر صرف دو KSRTC بسیں چل رہی ہیں، اور دونوں مسافروں سے بھری ہوئی ہیں۔ عوام نے مزید بسوں کی درخواست کی ہے۔ ہمارے ڈویژن کے لیے کل 45 الیکٹرک بسوں کی منظوری دی گئی ہے۔ اب ہم چارجنگ اسٹیشن قائم کرنے کے عمل میں ہیں۔ ان اسٹیشنوں کے لیے ٹینڈر کا عمل مکمل ہونے کے بعد، بسیں منگلورو-اڈپی روٹ پر چلنا شروع ہو جائیں گی۔

انہوں نے وضاحت کی کہ الیکٹرک بسوں کو مکمل چارج ہونے میں تقریباً ڈھائی گھنٹے لگتے ہیں جن کی رینج 180 سے 200 کلومیٹر ہوتی ہے۔ "ایک مکمل چارج شدہ بس ری چارج کرنے کی ضرورت سے پہلے تین سفر مکمل کر سکتی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ہر بس ایک دن میں پانچ سے چھ ٹرپس چلا سکے گی۔ ہم صبح سویرے سے رات گئے تک ہر 30 منٹ پر خدمات پیش کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اگر مستقبل میں چارجنگ کے اوقات کو کم کر دیا جائے تو مزید ٹرپس شامل کیے جا سکتے ہیں۔

ہر الیکٹرک بس میں 45 سیٹیں ہوں گی اور کھڑے ہونے پر اس میں 60 سے 70 مسافر  آسکتے ہیں۔ "اگر بس صرف بڑے اسٹاپوں پر رکتی ہے، تو اڈپی اور منگلورو کے درمیان 55 کلومیٹر کا فاصلہ ایک گھنٹے میں طے کیا جا سکتا ہے۔ ہم صبح سے دوپہر تک ایک شفٹ اور دوپہر سے رات دیر تک دوسری شفٹ چلانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

KSRTC بیجائی بس اسٹیشن، منگلورو میں تیسرا ڈپو، اور اڈپی ڈپو پر بھی چارجنگ اسٹیشن قائم کرنے کا ارادہ ہے۔

اُڈپی اور منگلورو کے درمیان ایک باقاعدہ مسافر سنتوش نے تبصرہ کیا، "مسافر اس روٹ پر پرائیویٹ بسوں کے درمیان سخت مقابلے سے تنگ آچکے ہیں۔ اگر KSRTC بسوں کو متعارف کرایا جاتا ہے تو یہ ہمارے لیے زیادہ آسان ہوگا۔

راجیش شیٹی نے مزید کہا کہ الیکٹرک بسیں ایئر کنڈیشنڈ ہوں گی۔ منی پال اور منگلورو کے درمیان پہلے ایک AC بس سروس تھی جو بہت مشہور تھی، لیکن دیکھ بھال کے زیادہ اخراجات کی وجہ سے اسے بند کر دیا گیا تھا۔ ساحلی علاقے میں گرمی اور نمی کے پیش نظر اے سی بسوں کے متعارف کرنے پر عوام کی جانب سے پذیرائی ملے گی۔