اک عید منائیں ایسی بھی!!

تحریر: سید ابو الحسن ہاشم ایس ایم
www.fikrokhabar.com
   جی ہاں! عموما عید ایک ایسی تقریب ہے جس میں ہزاروں اور لاکھوں بندگان خدا کا  ہجوم ایک ایسے میدان میں امنڈ آتا ہے جس کو "عید گاہ" سے تعبیر کیا جاتا ہے، عید نہ صرف یہ کہ امن واخوت اور بھائی چارگی ومحبت کا پیغام ہے بلکہ قومی اتحاد کا اک انوکھا مظاھرہ بھی ہے، عید کا دن مسلمانوں کے لیے خدا کی جانب سے اک ایسا نادر اور قیمتی تحفہ ہے جو دوسرے مذاہب میں نایاب اور مفقود ہے، کیونکہ اس دن پروردگار کے مؤمن اور مخلص بندے چہار دہانگ عالم میں خدا کی بڑائی وعظمت کا ایسا شور مچاتے ہیں کہ اسلام مخالف طاقتیں اور ان کا سپریم لیڈر "ابلیس" کی حالت فالج زدہ لوگوں سے بھی بد تر اور فزوں تر ہوجاتی ہے، پھر نہ جانے ہوش کے ناخن لینے میں انھیں  کتنا وقت درکار ہوتا ہے؟؟‌
   لیکن آج جس نازک اور پر خطر حالات سے انسانیت دوچار ہے اس سے ہر کوئی واقف ہے، کہ وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کی غرض سے پوری انسانی برادری کو "لاک ڈاؤن" کے ذریعہ گھروں میں محبوس و محصور کر دیا گیا ہے، جس کا امیر وغریب، شاہ وگدا ، متقی و گنہگار ہر کسی کو تجربہ ہو چکا ہے کہ گزشتہ سالوں بلکہ اگر یہ کہا جائے تو بجا ہوگا کہ گزشتد صدیوں کے مقابلے میں آج مساجد ویران ہیں، مدارس واسکولز پر تالے لگ چکے ہیں، غریب اپنی بے بسی پر سوگ منا رہا ہے، تاجر اپنے کاروبار کے تعلق سے کچھ بے چین سا نظر آرہا ہے، عیش پرستوں کا اک  طبقہ رندانہ اور اوباشانہ کاموں میں ماضی کی فضول خرچیوں پر کف افسوس مل رہا ہے ……، پھر خدا جانے کون کس حالت سے دوچار!!
   تو ایسے ہنگامی حالات میں آئیے اک ایسی عید مناتے ہیں کہ جس میں عید کی خوشیوں کو سمیٹتے ہوئے وطن عزیز کے سینکڑوں اور ہزاروں غریبوں کی اندوہناک حالت پر خدا کے دربار میں رحمت کی فریاد کریں….
    آئیے اک ایسی عید منائیں کہ گھروں میں رہتے ہوئے سوشیل نیٹورکنگ کے ذریعہ مبارکبادیوں کی سوغات پیش کریں اور انسانیت کی موجودہ صورتحال پر تبادلۂ خیال بھی کرتے رہیں، جی ہاں! دعاؤں کے اہتمام کے ساتھ مبارکبادیوں کو بھی عام کریں البتہ متانت اور سنجیدگی کا خاص خیال رکھیں.
قید کورونا میں احساس خوشی ہوگا نہ کم
عید آخر عید ہے خوشیاں رہیں گی ہر قدم
کیا ہے ممکن عید ہو اور عید کی خوشیاں نہ ہوں
اے مسلمانو مناو عید کی خوشیاں بہم
     یہ عید پوری انسانی برادری کے لیے فال نیک ثابت ہو اور آپ کے حق میں بھی خیر کثیر اور اجر جزیل کا باعث ہو….. خوش رہیں اور خوشیوں کو عام کریں.

«
»

مجتبی حسین ، ایک تاثر ایک احساس

نکمی حکومت اورمرتے ہوئے مزدور

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے