ڈاکٹر ظفر الاسلام خان دار المصنفین کے ناظم منتخب

محمد انس اصلاحی

پروفیسر اشتیاق احمد ظلی ناظم دار المصنفین شبلی اکیڈمی کے اپنی مستقل خرابی صحت کے باعث دار المصنفین کی نظامت سے معذرت کر لینے کے بعد ڈاکٹر ظفر الاسلام خان کو ناظم منتخب کر لیا گیاہے۔ پروفیسر اشتیاق احمد ظلی 2009 میں مولانا ضیاء الدین اصلاحی کی وفات کے بعد دار المصنفین کے ناظم بنائے گئے تھے جس کے بعد ان کی مستقل جدو جہد کے ذریعہ دار المصنفین کو ایک نئی زندگی ملی تھی۔ دار المصنفین کے عملے کی  تنخواہوں میں غیر معمولی اضافہ، کتابوں کی از سر نو عمدہ طباعت، ماہنامہ معارف کے ایک صدی سے زائد عرصے کے شماروں کا digitalization اور پوری دنیا میں علامہ شبلی نعمانی کی تحقیقات اور دار المصنفین کا تعارف پروفسیر ظلی کے وہ کارنامے ہیں جنہیں وہاں کی تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، پروفیسر ظلی کی علمی  پختگی، فکری بالغ نظری، متاثر کن رواداری و وضعداری، سوچ و فکر میں قدیم و جدید کی جامعیت انہیں دوسرے علماء اور اسکالرز سے ممتاز کرتی ہے۔ بحیثیت ناظم دار المصنفین ظلی صاحب کی خدمات اتنی وسیع الاطراف ہیں کہ اس مختصر تحریر میں ان کا احاطہ ممکن نہیں، انشاء اللہ جلد اس پر ایک مفصل تحریر شائع کی جائے گی۔

ادھر تقریباً ایک سال سے انکی صحت کافی مضمحل ہوئی جس کی وجہ سے دار المصنفین کا سفر بھی مشکل ہوگیا تھا، اس سے پہلے وہ ہر ماہ علیگڑھ سے دارالمصنفین کا سفر کرتے اور وہاں کچھ روز قیام کرتے تھے، لہذا انہوں نے اس ذمہ داری سے معذرت کرلی ہے۔ اللہ تعالیٰ صحت و عافیت کے ساتھ ان کا  سایہ تادیر اصلاحی برادری پر قائم رکھے، اور دار المصنفین کو انکا تعاون حاصل رہے۔

دار المصنفین اور مدرسۃ الاصلاح کا تعلق محتاج تعارف نہیں، یہ دونوں ادارے علامہ شبلی کے خوابوں کی تعبیر ہیں، ترجمان القرآن امام حمید الدین فراہی جو مدرسۃ الاصلاح کے فکری مؤسس ہیں، دار المصنفین کی تشکیل میں بھی ان کا کلیدی کردار تھا۔ 1914 میں علامہ شبلی نعمانی کی وفات کے تین روز بعد انہوں نے اخوان الصفا کے نام سے ایک جماعت تشکیل دی اور علامہ شبلی نعمانی کے خاکے کے مطابق دار المصنفین کی داغ بیل ڈالی۔ علامہ سید سلیمان ندوی اس کے اولین ناظم و معمار قرار پائے۔

امام حمید الدین فراہی کی وفات کے بعد متعدد وجوہ کی بنا پر اس تعلق کی لو مدھم پڑگئی اور  درمیان میں کچھ دراڑیں حائل ہو گئی تھیں۔ اس کی تجدید اس وقت ہوئی جب مولانا ضیاء الدین اصلاحی دار المصنفین کے ناظم منتخب ہوئے اور کچھ عرصے بعد وہ مدرسۃ الاصلاح کے بھی ناظم قرار پائے، ان دونوں اداروں کی تاریخ میں مشترک ناظم کی یہ واحد مثال ہے۔

مولانا اصلاحی علیہ الرحمہ کی حادثاتی رحلت کے بعد دونوں اداروں کے ذمہ داران کی نظر انتخاب پروفیسر اشتیاق احمد ظلی کی ذات والا صفات پر جا کر ٹک گئی، پروفیسر ظلی نے دونوں اداروں کی انتظامیہ کے شدید دباؤ کے باوجود صرف دار المصنفین کی نظامت کو قبول کیا، ان کا خیال تھا کہ دو اداروں کی ذمہ داری کا حق ادا کرنا ان کے لئے مشکل ہے اور دار المصنفین کو بے یار و مددگار چھوڑنے کو بھی وہ گوارا نہیں کر سکتے تھے۔ انہوں نے دار المصنفین کی ذمہ داری کو قبول کر لیا اور  اب تک دار المصنفین کی خدمت میں لگے ہوئے تھے۔ ان کے  ذریعہ شبلی و فراہی اور سید صاحب کی اس یادگار میں ایک نئی روح دوڑ گئی جس کی طرف ابتداء میں اشارہ کیا گیا ہے۔

اب ظلی صاحب کی گرتی ہوئی صحت کو دیکھتے ہوئے دارالمصنفین کی انتظامیہ نے ان کی معذرت کو قبول کر لیا اور نئے ناظم کے طور پر ڈاکٹر ظفر الاسلام خان صاحب کو منتخب کر لیا ہے،  ڈاکٹر صاحب موصوف ہندوستان میں ملت اسلامیہ کی بیحد قیمتی اور اہم شخصیت ہیں، اب تک ان کی بیشمار علمی و ملی خدمات رہی ہیں۔ ماضی قریب میں دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین کی حیثیت سے انہوں نے قابل قدر خدمات انجام دی ہیں۔ اس کے علاوہ متعدد حیثیتوں سے کئی ملکوں میں مقیم رہے ہیں اور علمی و صحافتی کاموں کا شاندار تجربہ رکھتے ہیں۔  ڈاکٹر صاحب کے انتخاب کے لیے دار المصنفین کی انتظامیہ قابل مبارکباد ہے۔

ڈاکٹر صاحب موصوف بھی مدرسۃ الاصلاح کے فیض یافتہ ہیں۔ ان کی ابتدائی عربی زبان و ادب کی تعلیم مدرسے ہی پر ہوئی ہے۔

ہم امید کرتے ہیں کہ ڈاکٹر صاحب کی شخصیت  دار المصنفین کے لیے مفید ثابت ہوگی۔ ان کے ذریعہ دار المصنفین ترقی کی نئی منزلیں طے کرے گا اور وہاں سے تحقیقی لٹریچر فراہم کرنے کی عظیم الشان روایت دوبارہ زندہ ہوگی، دار المصنفین کی علمی حیثیت کی بحالی کے لیے جرأت مندانہ فیصلوں اور حکمت و دور اندیشی کی ضرورت ہوگی جن صفات سے ڈاکٹر صاحب  بخوبی متصف ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کا حامی و ناصر ہو۔

«
»

آہ! مولانا حفظ الرحمن صاحب ندوی رحمۃ اللہ علیہ

احمد آباد کی پیر محمد شاہ لائبریری کے ناظم پروفیسر محی الدین صاحب سے ایک یادگار ملاقات (سفر گجرات 7)

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے