دوستو یہ زندگی کی ناؤ ہے

یونیسیف کی دعوت پر انہیں گاؤں میں سے ایک بلاچھورکو دیکھنے کا موقع ملا ، بالا چھور جانے کے لئے کپلا باڑی سے موٹر بوٹ پر سوار ہوئے اس بوٹ پر نیشنل رولر ہیلتھ مشن آسام سرکار اور یونیسیف کی مدد سے چلتا پھرتا کلینک بنایا ہوا تھا ۔ڈپٹی دائریکٹر ہیلتھ ضلع نل باری کے دفتر میں ڈاکٹر پی سی چکرورتی نے بتایا کہ چھور علاقہ میں صحت و ٹیکہ کاری کی سہولیات کو پبلک پرائیویٹ ساجھیداری کی بنیاد پر بوٹ کلینک کے ذریعہ باہم پہنچایا جاتا ہے ۔یہاں رضا کار تنظیم سینٹر فار نارتھ اسٹیڈیز اینڈ پالیسی ریسرچ اس کام کو کررہا ہے ۔ سینٹر کے کوارڈینیٹر پرویز احمد کے مطابق 2008میں پانچ بوٹ کلینک سے یہ کام شروع کیا گیا تھا 2009میں تین بوٹس کو اور بڑھایا گیا ہر بوٹ پر ایک اہل ( qualified) ڈاکٹر ایک DPOایک فارمیسی ایک لیبو ریٹری ٹیکنیشن

«
»

لاکھوں انسانی جانوں کے محافظ ڈاکٹر یوسف حمیدکو نوبل پرائز کیوں نہیں؟

مالکی اقتدار کا خاتمہ ایک ڈراونے خواب سے نجات

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے