ہمارے نزدیک مسئلہ صرف احسان فراموشی کا ہے کہ جن کی فطرت میں احسان فراموشی ہوتی ہے وہ کسی ایک طبقہ یا فرقہ کے لئے نہیں بلکہ سب کے لئے خطرناک ہوتے ہیں۔ کل ایک منظر یہ دیکھا کہ آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت خود پریس کانفرنس میںآئے اور انہوں نے بی جے پی کے اُن بزرگ لیڈروں کے متعلق جیسے الفاظ استعمال کئے اس نے اس لئے حیرت زدہ کردیا کہ آج تک آر ایس ایس کے کسی سربراہ نے بی جے پی کے معاملات میں اس طرح مداخلت نہیں کی تھی جس طرح بھاگوت جی کررہے ہیں۔ ابتدا میں جب انہوں نے موقع بے موقع مداخلت کی تو ہم نے یہ سمجھا کہ وہ اب تک کے بڑوں کے مقابلہ میں سب سے زیادہ اہل اور باصلاحیت ہیں۔ لیکن اب وہ کالی ٹوپی اُتارکر اس طرح پارٹی کے نئے لیڈروں کے ساتھ کھڑے ہیں جیسے وہ موقع سے تو خود بھی امیدوار بن سکتے ہیں۔
بھاگوت جی ایک طرف سیاست میں ٹانگ اَڑائے ہوئے ہیں اور دوسری طرف دھرم کے بھی ٹھیکیدار بن کر سامنے آرہے ہیں۔ یہ ان کا ہی کہنا ہے کہ ہندوستان میں ہر رہنے والے کو اپنے کو ہندو کہلانا چاہئے۔ انہوں نے یہ بھی فرمایا کہ ہندو دھرم اتنا وسیع ہے کہ تمام دھرموں کو اپنے میں سمو سکتا ہے۔ ہم نہیں جانتے کہ ان کی علمی لیاقت کیا ہے؟ اس لئے کہ بہت قابل پنڈتوں کا کہنا ہے کہ ہندو کوئی دھرم نہیں ہے دھرم صرف سناتن دھرم ہے۔ دوسری بات یہ کہ ہندوستان تو ہم مسلمان کہتے اور لکھتے ہیں ورنہ نام تو ملک کا بھارت ہے۔ رہی بات ہندو دھرم کی وسعت کی تو کیا بھاگوت جی نے دو مہینے پہلے ہری دوار میں ہونے والی دھرم سنسد کی کارروائی نہیں سنی یا نہیں دیکھی؟ وہاں مسئلہ تھا کہ سائیں بابا کی پوجا کرنے والے ہندو پاپ کررہے ہیں اس لئے کہ سائیں بابا مسلمان تھے یا انہیں مسلمان صوفی مانتے تھے لیکن اب صرف مندروں میں ان کی مورتی رکھی ہے اور آج کل سب سے زیادہ چڑھاوے ان کی مورتی پر چڑھ رہے ہیں۔
ہندوؤں کے سب سے بڑے دھرم گرو شنکر آچاریہ نے دھرم سنسد بلاکر یہ اعلان کیا تھا کہ سائیں بابا کی مورتیاں مندروں سے ہٹادی جائیں ورنہ ہم انہیں اٹھاکر پھینکوا دیں گے۔ جس کے جواب میں سائیں بابا کے ماننے والوں نے اعلان کردیا تھا کہ اگر کسی نے ہاتھ لگایا تو اس کے ہاتھ توڑ دیئے جائیں گے۔ دھرم گرو شنکر آچاریہ جی نے پھر دھرم سنسد بلائی اس میں ملک کے کونے کونے سے دھرم گرو آئے لیکن ہمیں ان میں کہیں موہن بھاگوت نظر نہیں آئے اور نہ انہوں نے اس کے متعلق کوئی بیان دیا۔ ہم بھاگوت جی سے معلوم کرنا چاہتے ہیں کہ مسلمانوں، عیسائیوں اور پارسیوں کو تو چھوڑیئے یہ بتایئے کہ سائیں بابا کی پوجا کرنے والے ہندو ہیں یا ہندو نہیں رہے؟ جیسے ہم مسلمان اگر صرف ایک اللہ کے علاوہ کسی کی پوجا کریں یا اس سے مدد مانگیں یا اس سے اولاد مانگیں یا نوکری مانگیں غرض کہ اپنی ضرورت کی کوئی چیز بھی اگر اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی سے مانگیں تو ہم مسلمان نہیں رہے مرتد ہوگئے۔ شنکر آچاریہ جی کہتے ہیں کہ سائیں بابا مسلمان تھے پلاؤ کھاتے تھے مسجد میں رہتے تھے گوشت خود بھی کھاتے تھے اور دوسروں کو بھی کھلاتے تھے۔ اور وہ نہ بھگوان ہیں نہ گرو اس لئے ان کی پوجا نہیں کرنا چاہئے اور نہ ان سے مرادیں مانگنا چاہئیں۔ نہ چڑھاوے چڑھانا چاہئے۔ آچاریہ جی یہ نہیں بتاتے کہ جو ان کی پوجا کرگیا وہ ہندو نہیں رہے گا۔ اور نہ یہ بتاتے ہیں کہ پھر وہ کیا ہوجائے گا؟ دوسری طرف سائیں کے پجاری کہتے ہیں کہ سائیں بابا کے ماننے والے ساٹھ کروڑ ہیں اور کوئی طاقت نہیں ہے جو ہمیں ان کی پوجا سے روک سکے یا ان کی مورتیوں کو ہاتھ لگالے۔ جو معاملہ اتنا سنگین ہو اس میں اپنے کو دھرم کا سب سے بڑا ٹھیکیدار سمجھنے والے موہن بھاگوت جی کیوں خاموش ہیں اور کیوں دم سادھے دیکھ رہے ہیں کہ ساٹھ کروڑ ہندو رام چندر جی لکشمن جی سیتا جی اور ہنومان جی کی طرف سے منھ پھیرکر ایک ایسے بابا کی پوجا کررہے ہیں جو سیکڑوں دھرم گروؤں کے نزدیک نہ بھگوان ہے نہ گرو بلکہ آدھا مسلمان ہے؟ ہوسکتا ہے کہ بھاگوت جی نے سناتن دھرم کے علاوہ اسلام کا بھی مطالعہ کیا ہو؟ اگر نہیں کیا تو ہم بتلاتے ہیں کہ مسلمانوں کے مفتیوں نے ہزاروں مسلمانوں کو جو قادیانی کہلاتے ہیں صرف اس لئے اسلام سے خارج کردیا کہ وہ آخری پیغمبر حضرت محمد مصطفےٰ صلی اللہ علیہ آلہٖ وسلم کو اللہ کا آخری پیغمبر نہیں مانتے تھے۔ وہ پیغمبر تو مانتے تھے لیکن آخری نہیں مانتے تھے۔ اتنی سی بات پر وہ مسلمان نہیں رہے۔ اب موہن بھاگوت جی بتائیں کہ وہ ساٹھ کروڑ جو صرف سائیں کی پوجا کرتے ہیں ہندو ہیں؟ اور اگر ہندو نہیں رہے تو وہ کیا ہوگئے اور ان کو پھر سے ہندو بنانے کے لئے بھاگوت جی کیا کریں گے؟ قادیانی اپنے کو مسلمان کہتے ہیں کلمہ پڑھتے ہیں نماز اور قرآن بھی پڑھتے ہیں لیکن تمام مفتیان عظام انہیں مسلمان نہیں مانتے اور وہ اس وقت تک مسلمان نہیں بنیں گے جب تک محمد صلی اللہ علیہ آلہٖ وسلم کو آخری پیغمبر نہ مانیں۔ اب شنکر آچاریہ جی اور بھاگوت جی بتائیں کہ سائیں کے پجاری ہندو ہیں یا نہیں؟ اگر اب بھی ہندو ہیں تو فرق کیا پڑا؟
جواب دیں