چینی ’’لی‘‘ ہندوستانی دوست سے متاثر ہوا اور مصلیوں کے

اس لئے اس ہندوستانی ساتھی نے اس کو اسلام کے متعلق چند باتیں بتائیں۔اس کے بعد وہ چینی باشندہ لی ایک دن چھٹی کے ایام میں دبئی کے نائف علاقے سے گزر رہا تھا ، وہاں مسجد کے صحن میں کچھ بچوں کو کھیلتے ہوئے دیکھا وہ وہیں رک گیا اور کبھی بچوں کودیکھتاا ور کبھی باہر سے مسجد کا معائنہ کرتا ۔ بچوں کی نظر جب اس پر پڑی تو بچوں نے اس کا پرتپاک خیر مقدم کیا اور مسجد کے دروازے تک اس کو لے آیا ۔ اس چینی باشندہ لی نے مسجد کے اندر دیکھا تو کچھ لوگ قیام کی حالت میں تھے اور کچھ رکوع کی حالت میں اور کچھ سجدے کی حالت میں نظر آئے ،لوگوں کے سجدہ کی حالت نے اس کو خاص طور سے رک کر دیکھنے پر مجبور کیا اور سجدے کی حالت میں لوگوں کے خشوع وخضوع نے اس شخض کو بہت متاثرکیا، اور وہاں سے لوٹنے سے قبل وہ اسلام کے کافی قریب آچکاتھا۔
اسلام کے درس مساوات اور وسعت قلبی نے خاص کر بچوں کے ذریعے اسلام کے عدل ومساوات کا حقیقی چہرہ اللہ نے اس چینی باشندہ لی کے اوپر منکشف کردیا اس لئے وہ اسلام کے بارے میں مزید جانکاری حاصل کرنے کی کوشش کرنے لگا۔
ایک دن اس ہندوستانی دوست نے چینی باشندہ لی کو اپنے گھر پر بلایا اور چند پڑوسی عرب اور ایشیائی ساتھیوں کو بھی بلالیا جو کہ سب اس کے اسلام کے متعلق مثبت سوچ کے متعلق جانتے تھے اور یہ بھی جاننے لگے تھے کہ یہ چینی اسلام کے بارے میں مزید جانکاری چاہتا ہے اور اسلام کے قریب ہونا چاہتا ہے ۔
اب چینی باشندہ لی اسلام کے متعلق کافی حدتک معلومات حاصل کرچکاتھا۔ یہ سب اس کے ہندوستانی دوست کی پہل اور مسجد کے صحن میں بچوں کی بات چیت کے بعدہوا ، اور مسجد میں مصلیوں کو حالت قیام ورکوع وسجود میں دیکھنا اور مسلم پڑوسیوں سے ملاقات اوربات چیت نے خوب اثر کیا ، خاص کر وہ نماز کے متعلق زیادہ غور وفکر کرنے لگا اور یہ بھی اس نے دیکھا کہ کیسے لوگ نماز کے وقت اپنے کاروبار چھوڑ دیتے ہیں اور نماز ادا کرنے کے لئے مسجدوں کا رخ کرتے ہیں ، ان سب چیزوں نے اس کو اندر سے اسلام قبول کرنے پرآمادہ کیا ۔ آخر کار چینی باشندہ لی نے اسلام میں داخل ہونے کا فیصلہ کرلیا ۔
یقیناًسب سے پہلے اس کے ہندوستانی دوست نے اسلام کی طرف رہنمائی کی ، اور اسلام کے متعلق جانکاری دی ، اس کے بعد ہندوستانی ساتھی اپنے نئے مسلم ساتھی ابوبکر(لی)کو لیکر دبئی کے دائرۃ شؤون الاسلامیہ والعمل الخیری کے آفس آیا تاکہ وہ وہاں باضابطہ طور پر اسلام میں داخل ہوجائے ۔
یہ واقعہ گزشتہ رمضان سے قبل پیش آیا ابوبکر ( چینی باشندہ لی)نے رمضان کا مکمل روزہ رکھا پھر اس نے اپنا زیادہ وقت مسجدوں میں عبادت ذکر واذکار اسلامی تعلیمات کے سیکھنے میں لگا یا ،جب اس نے شادی کرنے کا فیصلہ کیا تو اس نے گرل فرینڈ کو بتادیا کہ میں مسلمان ہوگیا ہوں ، جب تک تم مسلمان نہیں ہوگی میں شادی نہیں کرونگا اور پھر اس نے بھی اسلام قبول کرلیا۔
ہندوستانی دوست نے ایک خوبصورت سا حیرت انگیز تحفہ یہ دیا کہ اس کے نو مسلم ہونے کی وجہ کر اس کی شادی کے تمام اخراجات خود برداشت کئے ،اورمزید اس کی بیوی کے لئے کام تلاش کرنے کا وعدہ کیا ، ابوبکر اب یہ محسوس کرتا ہے کہ اس کو پوری دنیا مل گئی جس میں اسلام کی سعادت کی خوشی اور دبئی میں کام اور رہائش مل گیا ، اب وہ کہتا ہے کہ میں نو مسلم ہوں میری اب پوری خواہش ہے کہ میں ایسی نوکری حاصل کرلوں جو مجھے دعوت الی اللہ اور دعوت الی الاسلام میں مددگار ثابت ہو ۔

«
»

بے قصوروں کو پھنسانے والوں کوسزا کب ملے گی؟

عرب بہار پر خزاں لانے والے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے