چکمگلور (فیروز نشیمن) چکمگلور ضلع وقف مشاورتی کمیٹی کی جانب سے وقف جائیدادوں کے ریکارڈ کی جانچ اور ان کے دستاویزات کی درستگی کے سلسلے میں ایک اہم ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ اجلاس کی صدارت ضلع وقف بورڈ کے چیئرمین محمد شاہد رضوی نے کی۔ ورکشاپ میں ضلع بھر کی مساجد کے متولیان، سکریٹریز، مذہبی رہنما اور اوقافی اداروں کے نمائندگان سمیت دو سو سے زائد افراد نے شرکت کی۔ ضلع وقف بورڈ کے نائب صدر فیروز احمد رضوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ "یہ اجلاس وقف جائیدادوں کے تحفظ اور ریکارڈ کی درستگی کے لیے ایک سنجیدہ قدم ہے، جس میں تمام اداروں کی شرکت حوصلہ افزا رہی۔”اس موقع پر ضلع وقف افسر عرفان نے ضلع میں موجود 540 وقف جائیدادوں کی تفصیلات پیش کیں۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 32 ماہ کے دوران وقف بورڈ کی قیادت میں کئی قانونی تنازعات حل کیے گئے ہیں، اور اب تک 15.50 کروڑ روپے کا ترقیاتی گرانٹ مختلف اداروں کو جاری کیا جا چکا ہے۔اجلاس میں محمد شاہد رضوی نے حالیہ وقف ترمیمی بل کے خلاف اپنی ذاتی حیثیت میں سپریم کورٹ میں دائر کی گئی عرضی کی تفصیلات بھی پیش کیں۔ انہوں نے تمام وقف اداروں سے اپیل کی کہ وہ اپنی جائیدادوں کے تحفظ کے لیے دستاویزات کی درستگی میں مشاورتی کمیٹی کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔ورکشاپ میں فیصلہ کیا گیا کہ وقف ترمیمی بل کے خلاف ضلع سطح پر ایک بڑا احتجاجی جلسہ منعقد کیا جائے گا۔اس موقع پر مشاورتی کمیٹی کے نائب صدر عرفان بیگ، محمد رفیع، اراکین یوسف حاجی، فاروق سلیم رضوی، مدثر پاشاہ (متولی مسجد جامع)، منصور احمد، ناصر، محمد یوسف، اور ضلع وقف دفتر کے دیگر افسران و عملہ بھی موجود تھے۔