قوم کا ایک ابھرتا قائدجناب عتیق الرحمن صاحب منیری

از: جاوید آرمار 

    عربی زبان میں عتیق کے معنی ہی آگے بڑھنے والے کے آتے ہیں، ریس میں پیش پیش رہنے والے عمدہ گھوڑے کو عتیق کہا جاتا ہے، گویا موصوف کار خیر میں اپنی پھرتی اور عمدہ کارکردگی کے باعث اسم بامسمی ہیں۔اس قلیل مدت میں اپنی جودوسخا کے بادل سے جس طرح سرزمین بھٹکل کو جل تھل کرکے لوگوں کے دلوں کو جیتا ہے، یہ آپ ہی کا کارنامہ ہے بقول شاعر 

مرتی ہوئی زمین کو بچانا پڑا مجھے
بادل کی طرح دشت پہ آنا پڑا مجھے

    عربی کا مشہور مقولہ ہے ’’جُدَّ فَسَدَّ‘‘ سخاوت سے سیادت حاصل کرو۔   
    اس وقت سرزمین بھٹکل میں صحیح قیادت کی خلا محسوس کی جا رہی تھی،اب الحمد للہ محترم جناب عتیق الرحمن منیری صاحب ایک قائد  بن کر ابھررہے ہیں،قیادت کیلئے جو چیزیں مطلوب ہیں وہ آپ میں بدرجہ اتم موجود ہیں۔
    ایک قائد کیلئے زیور علم سے آراستہ و پیراستہ ہونا ازحد ضروری ہے، جو خود ان پڑھ اور ناخواندہ ہوگا وہ قائد نہیں مقود ہوگا، عربی کا مقولہ ہے ’’فاقد الشیء لا یعطیہ‘‘، بہت کم لوگ اس بات سے واقف ہیں کہ موصوف ایک اعلی تعلیم یافتہ انسان ہیں جو ایک قائد کیلئے ناگزیر ہے۔
    موصوف نے ساتویں تک کی بنیادی تعلیم نوائط کالونی عائشہ مولانا گورمینٹ بورڈ اسکول میں اور دسویں تک کی ثانویں تعلیم ملی وقومی ادارہ انجمن حامئ مسلمین اسلامیہ اینگلو اردو اسکول میں انگریزی میڈیم میں حاصل کی، ازاں بعد ممبئی میں، ITI  بزنس ایڈمنسٹریشن، کورس کیا  اور وہیں پر شارٹ اینڈ ٹائیپنگ کورس مکمل کیا،،علاوہ ازیں انڈو امیریکن سوسائٹی میں انگلش ڈپلوما کورس کیا۔
    تکمیل تعلیم کے بعد ملٹی نیشنل کمپنیوں میں کام کرتے ہوئے مختلف اعلی مناصب پر فائز رہے،1987سے 1999 تک کے 12بارہ سالہ طویل المیعاد دورانیے میں آپکو اچھا خاصا بزنس کا تجربہ حاصل ہوا، دبئی میں1999میں میں نوحہ جنرل ٹریڈ کمپنی کی نیو ڈالی، اللہ نے اس میں ترقی عطا کی، آج نوحہ جنرل ٹریڈ دنیا بھر میں ایک معروف کمپنی کے نام سے جانی جاتی ہے، دنیا کے مختلف ممالک میں اسکی شاخیں قائم ہیں،سعودی عرب میں1987 میں معمولی کلریکل جاب سے یعنی بحیثیت اکاؤنٹ اسسٹنٹ سے اپنی معیشت کا آغاز کرنے اور بتدریج 4 مختلف ملٹی نیشنل کمپنیوں میں کام کرنے والا 1998میں اپنی ذہانت اور کڑی محنت سے سعودی عربیہ کی ایک بڑی کمپنی میں پروڈک ڈیویجن مینیجر کے عہدے پر براجمان ہوجاتا ہے،پھر 1999 میں دبئ میں اپنی آزاد تجارت کا آغاز کرتا ہے۔
    اب موصوف نے بزنس کے ساتھ ساتھ قوم کی خدمت کا بھی تہیہ کیا ہے،حالیہ دنوں میں انکی عظیم خدمات،چاہے دبئ سے بھٹکل لوٹنے والوں کے لیے ایک کے بعد دیگرے 2 چارٹرڈ فلائٹ کا انتظام ہو،یا بلا تفریق مذہب وملت راشن کٹس کی تقسیم ہو، یا اپنے والد ماجد کے نام سے موسوم ایمبولینس سروس کا آغاز ہو، یہ سب آپ کی خدمت خلق کا جیتا جاگتا ثبوت ہے،آپ نے تنظیم میں نائب صدر کا عہدہ کیا سنبھالا کہ اسے بام عروج تک پہنچا دیا
دنیا میں وہی شخص ہے تعظیم کے قابل
جس شخص نے حالات کا رخ موڑ دیا ہو
    ایک قائد کیلئے وسیع النظری از بس ضروری ہے،محترم جناب عتیق الرحمن منیری صاحب میں وسیع النظری،وسعت قلبی اعلی ظرفی اور بلند حوصلگی کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہے، گویا موصوف میں سب کو ساتھ لے کر چلنے کی خاصیت بدرجہ اتم موجود ہے، حالیہ دنوں میں مختلف مکاتب فکر کے اداروں کے دورے اس بات کا بین ثبوت ہیں۔

 حیات لے کے چلو کائنات لے کے چلو
چلو تو سارے زمانے کو ساتھ لے کے چلو

                                    

«
»

سود۔۔۔ یعنی انسانوں کو ہلاک کرنے والا گناہ

مذہب اسلام کی تذلیل کاخاتمہ اتحاد ہی سے ممکن ہے!!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے