الحمدللہ! نماز کی پابندی‘ قرآن مجید کی تلاوت معمولات زندگی میں شامل ہے

شہرہ آفاق ٹینس کھلاڑی ثانیہ مرزا جو یو ایس اوپن مکسڈ ڈبل ٹینس چمپئن شپ جیتنے کے بعد اپنے وطن واپس ہوئی ہیں‘ منگل 9؍ستمبر کی صبح معین آباد کے قریب ثانیہ مرزا ٹینس اکیڈیمی میں گواہ کو ایک خصوصی انٹرویو دے رہی تھیں۔
ثانیہ مرزا جو ہندوستان کی پہلی خاتون کھلاڑی ہیں‘ جنہوں نے یو ایس اوپن 2014، فرنچ اوپن (2012)، آسٹریلین اوپن 2009، مکسڈ ڈبل چمپئن شپ 2011 اور 2013 کے ومبلڈن کے کوارٹر فائنل میں رسائی حاصل کی۔ حال ہی میں تلنگانہ ریاست کی برانڈ ایمبیسڈر مقرر کی گئی ہیں‘ انہوں نے کہا کہ انہیں ومبلڈن چمپئن شپ جیتنے کی تمنا ہے۔ 28سالہ ثانیہ مرزا جو حیدرآباد کے ایک معزز علمی اور اسپورٹس گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں پہلی ہندوستانی خاتون کھلاڑی ہیں جنہیں 2006ء کے آسٹریلین اوپن چمپئن شپ میں سیڈڈ کھلاڑی ہونے کا اعزاز حاصل ہوا۔ ایک جونےئر کھلاڑی کی حیثیت سے 10سنگلز، 13ڈبلس ٹائٹلس حاصل کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔ 2003ء میں ومبلڈن جونےئر چمپئن شپ رہ چکی ہیں۔ وہ ہندوستان کی اولین خاتون ٹینس کھلاڑی ہیں جو 27ویں رینک تک پہنچ سکیں۔ اس وقت ڈبلس میں وہ پانچویں رینک پر ہیں۔
ثانیہ مرزا اپنے کیریئر کے دوران نشیب و فراز سے گزرتی رہیں۔ اس تعلق سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نشیب و فراز زندگی کے معمولات میں شامل ہیں۔ جو چمپئن ہوتے ہیں وہ حالات کا مقابلہ کرتے ہوئے اپنے کیریر کے بحران پر قابو پالیتے ہیں اور کھویا ہوا مقام حاصل کرلیتے ہیں۔
ثانیہ مرزا نے جو پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شعیب ملک کی اہلیہ ہیں ایک سوال کے جواب میں کہ آیاوہ ہند۔پاک دوستی کے لئے برانڈ ایمبیسڈر کا رول ادا کرسکتی ہیں کہا کہ یہ سوال محض خیالی ہے‘ اگر ایسی پیشکش ہو تو کچھ کیا جاسکتا ہے۔
مایہ ناز کھلاڑی جن کی فتوحات اور مقبولیت نے حیدرآباد میں ٹینس کو فروغ دیا‘ کہا کہ وہ اپنی ٹینس اکیڈیمی کے ذریعہ ٹینس کو عام کرنا چاہتی ہیں۔
ثانیہ مرزا کی زندگی 
ثانیہ مرزا کے والد جناب عمران مرزا جو اسپورٹس جرنلسٹ رہ چکے ہیں اور ایک اسپورٹس میگزین کے ایڈیٹر بھی ہیں اور اپنی صاحبزادی کی سوانح حیات لکھ رہے ہیں ’’Against all Odds‘‘ بہت جلد منظر عام پر آجائے گی۔ اس میں ثانیہ مرزا کی زندگی کے مختلف گوشوں پر روشنی ڈالی گئی۔ ثانیہ کے خلاف تنازعات پیدا کئے گئے‘ اس کا جواب دیا گیا۔
جناب عمران مرزا نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ ہر تنازعہ جان بوجھ کر پیدا کیا جاتا رہا ہے‘ مگر اس سے ہم اس لئے پریشان نہیں ہوئے کہ ہم حق پر ہیں‘ جو حق پر نہیں ہوتے وہ پریشان رہتے ہیں۔
ٹینس اکیڈیمی
معین آباد کے قریب ثانیہ مرزا ٹینس اکیڈیمی چار ایکر رقبہ پر قائم کی گئی ہے۔ عمران مرزا کے مطابق ہندوستان میں یہ اپنی نوعیت کی منفرد اکیڈیمی ہے‘ جہاں بین الاقوامی معیار کو ملحوظ رکھا گیا ہے۔ بین الاقوامی کھلاڑی اور کوچس نے اس کی ستائش کی اور یہ اعتراف کیا کہ اس معیار، انفراسٹرکچر اور سہولتوں کی حامل پورے ملک میں کوئی اور اکیڈیمی نہیں۔ یہاں ٹینس Clay Courts بھی ہیں۔ سویمنگ پول، جمنازیم، ہر وہ سہولت میسر ہے جو بین الاقوامی معیار کی حامل اکیڈیمیوں کے لئے ضروری ہے۔ اب اکیڈیمی سے متصل رہائشی کوراٹرس تعمیر کئے جارہے ہیں۔
عمران مرزا نے بتایا کہ اس وقت اکیڈیمی میں 60کھلاڑی ٹریننگ حاصل کررہے ہیں۔ ان میں سے (20) کھلاڑی بیرون حیدرآباد سے تعلق رکھتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ٹینس مہنگا کھیل نہیں ہے۔ ماہانہ 7500روپئے ایک میڈل کھلاس فیملی سے تعلق رکھنے والا کھلاڑی پر بھی خرچ کئے جاسکتے ہیں۔ البتہ سفر کی شروعات ہوجائے تو مصارف بڑھ جاتے ہیں۔ چار سال سے 60سال کی عمر تک کے لئے یہ ایک بہترین کھیل ہے جس کے لئے فٹنس ضروری ہے۔
حکومت کا تعاون
عمران مرزا نے بتایا کہ ٹینس اکیڈیمی ان کی اپنی قائم کی گئی ہے۔ ٹینس کے فروغ انٹرنیشنل لیول کے کھلاڑیوں کی تیاری کے لئے بیرونی کوچس کی خدمات حاصل کی جاتی ہیں جس پر بہت زیادہ مصارف ہوتے ہیں حکومت اس سلسلہ میں تعاون کرسکتی ہے۔ اگر ایسا ہو تو حیدرآباد سے اور بھی بہترین کھلاڑی دنیا میں نام روشن کرسکیں گے۔


سید خالد شہباز ٹینس اسٹار ثانیہ مرزاسے انٹرویو لیتے ہوئے۔ تصویر میں جناب عمران مرزا (ثانیہ مرزا کے والد) بھی دیکھے جاسکتے ہیں۔

«
»

’’17ستمبر‘‘۔۔۔یومِ نجات نہیں یومِ ماتم !

مسئلہ فلسطین کا حل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے