عہدنبویؐ میں نظام تعلیم

 ترتیب: عبدالعزیز

    رسول اللہ علیہ وسلم کے عہد میں نظام تعلیم اور علوم کی سرپرستی یہ بہت اہم موضوع ہے۔ مسلمانوں نے بعد کے زمانے میں جو علمی ترقیاں کیں اور جس کے باعث وہ ساری دنیا کے معلم بنے اور ساری دنیا کے لوگ عربی کتب کو پڑھ کر جدید ترین تحقیقات سے آگاہ ہوئے، اس کی اساس، ظاہر ہے عہد نبوی کی تیار کردہ بنیاد ہی ہوسکتی تھی۔ 
    مواد بہت اہم ہے، اس کی ترتیب و تدوین کا کام بھی آسان نہیں اور مجھے دعویٰ نہیں کہ مجھے ان ساری چیزوں کا علم ہوچکا ہے۔ ایک چیز سے میں ہمیشہ متاثر ہوا ہوں اور یہ ایک نہایت ولولہ انگیز چیز ہے۔ نبی امی صلی اللہ علیہ وسلم کو سب سے پہلا جو خدائی حکم ملتا ہے وہ یہ کہ اِقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّکَ الَّذِیْ خَلَقo خَلَقَ الْاِنْسَانَ مِنْ عَلَق o اِقْرَأْ وَ رَبُّکَ الْاَکْرَمُo الَّذِیْ عَلَّمَ بِالْقَلَمِo عَلَّمَ الْاِنْسَانَ مَالَمْ یَعْلَمo (5

«
»

عہدنبویؐ میں نظام تعلیم……(دوسری قسط)

پھوٹے گی صبحِ امن لہو رنگ ہی سہی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے