بہار میں کس کی دیوالی اور کسے بنواس

آگے بڑھنے سے پہلے تازہ سروے پر نظر ڈال لی جائے ۔ انڈیا ٹوڈے گروپ اور سسرو نے مشترکہ طور پر سروے کیا ہے یہ سروے دو مرحلہ میں مکمل ہوا ہے پہلا ستمبر میں اور دوسر ا اکتوبر کے پہلے ہفتہ میں۔ اس کے مطابق بھاجپاکے این ڈی اے پر عظیم اتحاد کو معمولی بڑھت ملی ہے ۔ سروے کے پہلے دور میں جے ڈی یو کے نتیش کمار کو وزیر اعلیٰ کا سب سے مقبول دعویدار بتایا گیا ہے و ہیں دوسرے دور میں یہ بھی بتایا گیا کہ لوگوں کا ماننا ہے کہ نتیش کمار امیدوں پر کھرے اترے ہیں اور کئی کام انہوں نے امید کے پار جا رکر بھی کئے ہیں ۔ ستمبر کے سروے میں این ڈی اے کو 125سیٹیں دی گئیں تھیں وہیں عظیم اتحاد کو 106سیٹیں ملنے کا اندازہ لگایا گیا تھا ۔ دوسرے دور میں عظیم اتحاد کو 122سیٹیں ملتی دکھائی گئی ہیں جبکہ این ڈی اے کو صرف 111سیٹیں ملنے کے آثار بتائے گئے ہیں ۔ 
پہلے دور کا سروے بتاتا ہے کہ 43فیصد نو جوان بھاجپا کی حمایت میں تھے لیکن دوسرے دور میں یہ گھٹ کر 36فیصد رہ گئے جبکہ بھاجپا کے حق میں سرکاری ملازمین کی حمایت میں 5فیصد کا اضافہ ہوا ہے ۔اس میں نیتاؤ ں کی مقبولیت کو بھی آنکا گیا ہے ۔ستمبر میں نتیش کمار کی ریٹنگ 29 تھی جو اکتوبر میں بڑھ کر 38ہو گئی ہے ۔ششیل کمار مودی کی 19تھی وہ 22ہو گئی ان کی ریٹنگ بڑھنے کی رفتار کم ہے ۔اس بیچ لالو پرساد کی ریٹنگ گھٹی ہے ان کی ستمبر میں 12تھی جو گھٹ کر 9رہ گئی ۔
تائمز آف انڈیا کے اوپینین پول میں این ڈی اے کو عظیم اتحاد سے چار فیصد ووٹ زیادہ ملنے کا دعویٰ کیا گیا ہے یعنی 45فیصد۔چھوٹی پارٹیوں اور آزاد امیدواروں کو 10فیصد ووٹ ملنے کی بات کہی گئی ہے وہیں کمیونسٹوں کو 6فیصد کوئی فیصلہ نہ لینے والے ووٹروں میں سے حصہ ملنے کی امید جتائی گئی ہے ۔سروے میں 60-46 سال کی عمر کے لوگوں کو عظیم اتحاد کا بڑا حمایتی بتایا گیا ہے جبکہ 45-30 کی عمر والوں میں بڑی تعداد ( جو 10فیصد تک ہو سکتی ہے ) ایسے ووٹروں کی بتائی گئی ہے جو یہ طے نہیں کر پائے ہیں کہ وہ کس پارٹی کو ووٹ دیں گے ۔ سروے کے نمونے میں 63فیصد نے نتیش کمار کی حکومت کی کارکردگی پر مودی کے مقابلہ زیادہ بھروسہ دکھایا ہے ۔24فیصد لوگ ریاستی حکومت سے بہت زیادہ خوش نظر آئے جبکہ مرکز کی حکومت کو صرف 16فیصد نے ہی پسند کیا ۔سروے میں 46فیصد نے ریاست کے لئے سماجی انصاف اور ترقی دونوں کو ضروری بتایا۔27 فیصد نے سماجی انصاف کو فوقیت دینے کی بات کہی تو 22فیصد نے ترقی پر زور دیا ۔ ان کا کہنا ہے کہ ترقی سے ہی تمام طبقات کے مسائل حل ہو سکیں گے ۔
دی ٹائمز نو پول ۔سی ووٹر کے سروے میں یہ پیشگوئی کی گئی ہے کہ این ڈی اے کو 119سیٹیں مل سکتی ہیں اور عظیم اتحاد 116سیٹیں لینے میں کامیاب رہے گا ۔اس تخمینہ میں 8سیٹوں کے کم یا زیادہ ملنے کی امید جتائی گئی ہے۔ رپورٹ کا کہنا ہے کہ دونوں اکثریت یعنی 243سیٹوں کی اسمبلی میں 122کے آنکڑے سے دور رہیں گے جبکہ سی AXIS

«
»

دہشت گردی کو بڑھاوا دینے والے آخر کون۰۰۰؟

موہن بھاگوت: ہوئے تم دوست جس کے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے