اے پی جے عبدالکلام کوحقیقی خراج عقیدت

بلکہ سابق صدرکی آخری رسومات پرہو،شایدمودی جی کوتیسری مرتبہ اسی لئے خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے جاناپڑا۔دوسری طرف دہلی میں بی جے پی کی شکست کی ذمہ دار کرن بیدی نے کہاکہ اے پی جے عبدالکلام کوشہرت اٹل بہاری واجپئی جی نے دلائی ہے،شکرہے کہ انہوں نے یہ نہیں کہاکہ میزائیل بنانابھی انہیں کسی بی جے پی لیڈرنے ہی سکھایاہے،خیریہ موضوع بحث نہیں ہے ،کہناتوصرف یہ تھاکہ اپنے اپنے اندازسے جس سے جتنااورجس طرح ہوسکا،اس نے خراج عقیدت پیش کیا۔
اے پی جے عبدالکلام کی شخصیت صرف اس لئے ملک کے ہرایک طبقہ کے نزدیک مقبول نہیں تھی کہ وہ ملک کے صدررہے ہیں،آپ سے قبل بھی صدرجمہوریہ ریٹائرمنٹ کے بعدکافی عرصہ تک زندہ رہے ہیں اورہیں بھی،لیکن پس منظرمیں ہیں لیکن جوہردلعزیزی آپ کونصیب ہوئی ،وہ دوسرے صدورکے حصہ میں نہ آسکی ،یہ مقبولیت صرف اس لئے تھی کہ آپ کی پوری زندگی علم کی خدمت میں گذری ،آپ کوعلم سے عشق تھا،یہاں تک کہ عمر کے آخری لمحات بھی اسی مشن میں گذررہے تھے ،وہ نوجوانوں کے آئیڈیل ،طلبہ میں عزم وہمت کی روح پھونکنے والے ،مسلمانوں کے لئے وجہ افتخار اوراتحادویکجہتی کے علمبردارتھے، آپ کے انتقال سے ملک نے ایک حقیقی بھارت رتن کھودیا،آپ شہرت وعظمت کی بلندی پرپہونچنے کے باوجودنہایت سادہ زندگی کے ساتھ زمین سے جڑے رہے۔اپنے بس میں جتناممکن ہوسکاملک کودیا،اور ثابت کردیاکہ اس ملک کومسلمان دینے کی پوزیشن میں ہے۔31مئی 2003کوخانقاہ رحمانی دورہ کے دوران پوری محنت کے ساتھ طلبہ کوحصول علم اورمقصدمیں لگے رہنے کی ترغیب دیتے ہو ئے انہوں نے کہاتھاکہ میری بھی تعلیم مدرسہ میں ہوئی ہے،آپ بھی محنت سے پڑھیئے، اس دوران انہوں نے سورۂ فاتحہ کی تلاوت اورصراط مستقیم کی وضاحت کرتے ہوئے فرمایاتھاکہ اسلام ہی کامیابی کاضامن ہے،قرآن مقدس نے ہی میری زندگی میں حیرت انگیزاثرڈالاہے۔اس کے بعددہلی میں2اگست2004کوکرشن کانت میموریل لکچرکے دوران انہوں نے کہاکہ بہارکے دورہ کے دوران وہاں سے مربوط روحانی قدروں کومحسوس کرکے میں حیران رہ گیا۔
چنانچہ ملک مسلمانوں کی طرف سے اے پی جے عبدالکلام کوحقیقی خراج عقیدت یہی ہے کہ مسلمان ان کے تعلیمی مشن کولے کرآگے بڑھیں۔مسلمانوں کی جوتعلیمی پسماندگی ہے وہ پوشیدہ نہیں ہے ۔گذشتہ ماہ یوپی ایس سی کارزلٹ آیا،صورتحال ہرسال کی طرح افسوسناک ہی رہی۔1236کامیاب طلبہ میں صرف اڑتیس مسلمان؟،ان میں صرف چارطلبہ سورینک کے اندرآسکے،اس سے قبل 2014میں34

«
»

دشمن کا دشمن دوست

بھاگلپور فساد کمیشن کی رپورٹ مسلمانوں کے ساتھ ایک بڑا فراڈاور بھونڈہ مذاق

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے