شارلی ہبڈو کے نقش قدم پر ہندوستان کے اردو اخبارات بھی

مذکورہ اخبار نے آج سنیچر کے روز اپنے صفحہ اول پرپیرس کے اخبار کی گستاخی سے متعلق ایک خبر شائع کرتے ہوئے گستاخانہ کارٹون بھی شائع کیا ہے اس گستاخانہ کارٹون کی اشاعت سے بے چینی اور غم وغصے کی ایک لہر سی دوڑ گئی ہے۔ افسوس اس بات پر کیا جارہا ہے کہ ایک اردو اخبار اور اس کے مسلمان ایڈیٹر کی طرف سے ایسی گستاخی کی گئی ہے جبکہ مسلمان ہونے کی حیثیت سے انہیں یہ خوب پتہ ہے کہ پیغمبراسلامﷺ کی اہانت کو اللہ تعالی ٰ اور خود رسول اکرم ﷺ نے ناقابل معافی گناہ قرار دیا ہے۔ اخباراودھ نامہ کے ایڈیٹر کی مبینہ شرانگیزی کے خلاف مسلمانوں میں زبردست غم وغصہ پایا جارہا ہے اور جہاں تہاں لوگ پولس اسٹیشنوں میں مذکورہ اخبار کے خلاف شکایت درج کرانے پہنچ گئے ہیں۔ ملی اطلاعات کے بموجب ناگپاڑہ پولس اسٹیشن میں اہانت مذاہب مخالف فورم کی جانب سے اودھ نامہ کے ایڈیٹر، پرنٹر اور پبلشر کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے پہنچے لوگوں سے سینئر پولس انسپکٹر نند کمار مہیترے نے کہاکہ یہ معاملہ پولس کمشنر راکیش ماریا اور ڈپٹی پولس کمشنر کے علم میں ہے آپ تحریری طور پر مجھے اپنا شکایت نامہ دے دیں تاکہ صلاح ومشورہ کے بعد آپ کو بلاکر آپ کا بیان درج کرائیں۔ اس وفد میں فرید خان ، زبیر اعظمی، پروفیسر شبانہ خان، پروفیسر حمید لکڑا والا، یونس شیخ، عظیم شیخ اور دیگر اشخاص موجود تھے۔ اسی طرح جے جے مارگ پولس اسٹیشن میں جمعیۃ علماء ساؤتھ ممبئی کے صدر سراج خان اپنے ساتھیوں کے ساتھ پہنچے اور اودھ نامہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اخبار کے ایڈیٹر، پرنٹر وپبلشر کے خلاف مذہبی دل آزاری کرنے کی پاداش میں ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا، سینئر پولس انسپکٹر نے سراج خان سے تحریری طور پر شکایت نامہ لے لیا ہے اور کارروائی کا یقین دلایا ہے اسی طرح این ایم جوشی مارگ پولس اسٹیشن میں بھی اودھ نامہ کے خلاف شکایت درج کی گئی ہے۔ اس ضمن میں اودھ نامہ کے سب ا یڈیٹر نہال صغیر سے نمائندے نے بات کی تو انہوں نے کہاکہ کل تک میں اودھ نامہ سے منسلک تھا مگر ان کی گستاخانہ حرکتوں پر بطور احتجاج اخبار سے الگ ہوگیا ہوں۔ انہوں نے مزید بتایاکہ میری طرح اخبار میں مزید لوگوں نے بھی گستاخانہ کارٹون شائع نہ کرنے کی صلاح دی تھی مگر ایڈیٹر نے یہ کہا کہ آپ لوگوں کو براڈ مانڈیڈ ہوناچاہیے۔ اس احتجاج میں نہال صغیر نے اخبار سے کنارہ کشی اختیار کرلی اردو پترکار سنگھ کے صدر احمد اظہار نے کہاکہ آج پوری دنیا میں شارلی ایبڈوہفت روزہ اخبار کے خلاف گستاخانہ کارٹون کی اشاعت پر احتجاج ہورہا تھا ایسے میں ممبئی کے ایک اردو اخبار کی مذکورہ ہفت روزہ کے طرز پر گستاخانہ حرکت ناقابل برداشت ہے اردو پترکار سنگھ ایسی صحافت کی سخت مذمت کرتی ہے جس سے کہ مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہوں ہمیں 
اردو اخبار اودھ نامہ سے یہ امید نہیں تھی مگر اب ان کی ذہنیت آشکار ہوگئی ہے۔ اس لیے ایسے مسلم دشمن اخبار کے خلاف سخت قانونی کارروائی ہونی چاہیے۔ مشہور نیوز پورٹل بصیرت آن لائن کے چیف ایڈیٹر اور مالک غفران ساجد قاسمی نے کہاکہ کسی اردو اخبار سے اس طرح کی گستاخانہ حرکت کی امید نہیں تھی اس اخبار کے انتظامیہ کی مبینہ طور پر کسی اسلام دشمن تنظیم سے سانٹھ گانٹھ کا شبہ ہوتا ہے اس لیے اس کی بھی جانچ ہونی چاہیے۔

«
»

مر اعشق بھی کہانی ،تر ا حسن بھی فسانہ

پیرس حملہ : امن عالم کے لئے ٹھوس لائحہ عمل کی ضرورت

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے