مہاراشٹر اور جھارکھنڈ میں اسمبلی انتخابات کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں 14 ریاستوں کی 48 اسمبلی سیٹوں اور 2 ریاستوں کی 2 لوک سبھا سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہونے ہیں۔ اس تعلق سے سیاسی سرگرمیاں عروج پر ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ لگاتار انتخابی ریلیوں میں کانگریس پر حملہ کر رہے ہیں۔ اس تعلق سے کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابی تشہیر میں بی جے پی لیڈران کے رویہ سے ان کا خوف نظر آ رہا ہے۔
جئے رام رمیش نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’جھارکھنڈ میں ہمارے نان بایولوجیکل وزیر اعظم، وزیر داخلہ اور دیگر بی جے پی لیڈران کی انتخابی تشہیر ظاہر کرتا ہے کہ وہ بوکھلائے اور ڈرے ہوئے ہیں۔ وہ 2024 کے انتخابی نتائج سے باہر نہیں نکل پائے ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’پی ایم مودی، امت شاہ، یوگی آدتیہ ناتھ اور آسام کے وزیر اعلیٰ کا واحد ایجنڈا سماجی پولرائزیشن ہے۔ ان کا مقصد ہے دشمنی پھیلاؤ، فرقہ وارانہ کشیدگی پھیلاؤ اور فرقہ واریت کا زہر پھیلاؤ۔ ان کے پاس پولرائزیشن کے علاوہ کوئی ایجنڈا نہیں ہے۔‘‘
کانگریس جنرل سکریٹری کا کہنا ہے کہ مہاراشٹر میں کانگریس، این سی پی-ایس پی، شیوسینا (یو بی ٹی) پر مشتمل مہاوکاس اگھاڑی نے کسانوں، خواتین، نوجوانوں، سماجی انصاف کے ایشوز کو مدنظر رکھ کر انتخابی تشہیر کی ہے۔ لیکن بی جے پی والے مہاراشٹر میں پولرائزیشن کرتے ہیں۔ جھارکھنڈ میں جائیے، ہم جے ایم ایم اور کانگریس کس بات کے لیے انتخابی تشہیر کر رہے ہیں، پانچ سال میں ہمارا کام، اگلے پانچ سال کے لیے ہمارا روڈ میپ، قبائلیوں، ایس سی، ایس ٹی، او بی سی کے لیے کام، سماج کے ہر طبقہ کے لیے کام، جنگل اور جنگل کے ایشوز۔ یہ ہماری انتخابی تشہیر کا حصہ رہے ہیں۔ لیکن جھارکھنڈ میں بھی بی جے پی کا واحد ایجنڈا پولرائزیشن ہے۔ اس سے صاف پتہ چلتا ہے کہ بی جے پی بوکھلائی اور ڈری ہوئی ہے۔ میں وزیر اعظم کو بتانا چاہوں گا کہ جب آپ مردم شماری کریں گے، تبھی آپ آگے بڑھ پائیں گے۔ سماجی انصاف کی بنیاد کیا ہے؟ مردم شماری۔ وہ مردم شماری سے پوچھے کیوں ہٹ رہے ہیں؟ اگر آپ ذات پر مبنی سروے، ذات پر مبنی مردم شماری نہیں کریں گے تو آپ سماجی انصاف کیسے لائیں گے؟