ممبئی: ممبئی، مہاراشٹرا کے ایک اسپتال کے باہر لگائے گئے چیریٹی اسٹال پر ایک مسلم خاتون کو ‘جے شری رام’ کا نعرہ نہ لگانے پر کھانا دینے سے انکار کر دیا گیا۔ اس واقعے کی ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے، جس میں خاتون کو اسٹال پر کھانا پیش کرنے والے شخص سے بحث کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
وہ شخص خاتون سے کہتا ہے کہ یا تو ‘جے شری رام’ کا نعرہ لگاؤ یا لائن سے ہٹ جاؤ۔ یہ واقعہ جربائی واڈیا روڈ پر ٹاٹا اسپتال کے قریب پیش آیا۔ یہ اسٹال ایک این جی او نے مریضوں اور ان کے ساتھ آنے والے لوگوں کو مفت کھانا فراہم کرنے کے لیے لگایا تھا۔
ویڈیو کو دو حصوں میں بنایا گیا ہے:
جیسے ہی اسٹال پر موجود شخص کو معلوم ہوا کہ ویڈیو بنایا جا رہا ہے، اس نے کیمرہ پرسن کو ریکارڈنگ بند کرنے کو کہا۔ دو حصوں میں بنائی گئی اس ویڈیو کو 3 لاکھ سے زائد بار دیکھا جا چکا ہے اور سینکڑوں لوگ اس پر تبصرے کر رہے ہیں۔
ویڈیو کے دوسرے حصے میں کیمرہ پرسن وہاں کھڑے لوگوں سے بات کرتا ہے اور ان سے پوچھتا ہے کہ کیا انہوں نے کھانا لینے کے لیے ‘جے شری رام’ کا نعرہ لگایا تھا۔ اس پر ایک شخص کہتا ہے کہ اس نے لگایا تھا۔ ساتھ ہی ایک اور شخص، جو ممکنہ طور پر ہسپتال کا ملازم ہے، کا کہنا ہے کہ ایسے قوانین بنانا غیر منصفانہ اور غلط ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ اگر آپ یہاں کھانا تقسیم کرنے آئے ہیں تو تقسیم کر کے چلے جائیں۔ اس پر اسٹال پر موجود شخص نے کہا اگر وہ ‘جے شری رام’ کہیں گے، تب ہی انہیں کھانا دیا جائے گا۔
دوسرا شخص جواب دیتا ہے، "آپ نے کھانا دینے کا فیصلہ کیا ہے، یہ ہسپتال نہیں کر رہا ہے۔” اس کے بعد بزرگ اور کیمرہ پرسن کے درمیان بحث شروع ہو جاتی ہے۔ بوڑھا کہتا ہے کہ عورت بدمعاش ہے، لیکن کیمرہ پرسن کہتا ہے، تم نے اسے ‘دہشت گرد’ کیوں کہا۔
سوشل میڈیا پر لوگوں کا ردعمل:
ایک سوشل میڈیا صارف نے تبصرہ کیا، "کھانا تقسیم کرنے والا شخص بکواس کر رہا ہے۔ این جی او کو اس کے رویے سے آگاہ کیا جانا چاہیے، اس پر اور این جی او کو شرم آنی چاہیے۔ اگر کسی کو معلوم ہو کہ یہ کون سی این جی او ہے، تو ہم اس معاملے کو آگے لے جا سکتے ہیں۔ نہایت ہی شرمناک، کیا یہی ہندو مذہب ہے؟ کیا یہ رام کی پہچان ہے؟
ایک اور صارف نے کہا، "اگر کوئی اپنی پسند کے نعرے نہیں لگا رہا ہے اور وہ انہیں کھانا دینے سے انکار کر رہا ہے، تو وہ این جی او نہیں ہے! شرمناک ہے۔”