سنجولی مسجد کے غیر قانونی حصے کو آج سے منہدم کیا جائے گا، وقف بورڈ نے منظوری دے دی

شملہ: ہماچل پردیش کے شملہ میں سنجولی مسجد میں غیر قانونی تعمیرات کو آج سے منہدم کیا جائے گا۔ وقف بورڈ سے منظوری ملنے کے بعد سنجولی مسجد کمیٹی نے خود غیر قانونی تعمیرات کو منہدم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی سنجولی میں اس سلسلے میں سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔

مسجد کمیٹی کے سربراہ محمد لطیف کے مطابق، زمین کی ملکیت وقف بورڈ کے پاس ہے، اس لیے مسجد کے غیر قانونی حصے کو گرانے سے پہلے وقف کا این او سی لینا ضروری تھا۔ وقف بورڈ اور ہم نے مسجد کے غیر قانونی حصے کو منہدم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ، ۔” غیر قانونی حصے کو ہٹانے کے لیے مزدوروں کو بلایا گیا ہے۔ فنڈز ملتے ہی ہم غیر قانونی حصے کو منہدم کرنے کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ اس کی اطلاع میونسپل کارپوریشن کو دی گئی ہے۔

کمشنر کورٹ کا غیر قانونی تعمیرات گرانے کا حکم:

آپ کو بتا دیں کہ شملہ کمشنر کورٹ میں 5 اکتوبر کو اس معاملے کی سماعت میں عدالت نے سنجولی مسجد کی 3 غیر قانونی منزلیں منہدم کرنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے اس غیر قانونی تعمیر کو ہٹانے کے لیے 2 ماہ کا وقت دیا تھا۔ یہ بھی کہا تھا کہ غیر قانونی تعمیرات کو گرانے کا خرچ خود مسجد کمیٹی کو برداشت کرنا پڑے گا۔ قابل ذکر ہے کہ 12 ستمبر کو خود مسجد کمیٹی نے کارپوریشن کورٹ سے غیر قانونی ڈھانچے کو گرانے کی اجازت مانگی تھی۔ باقی گراؤنڈ فلور اور پہلے حصے سے متعلق کیس کی اگلی سماعت 21 دسمبر کو ہوگی۔

واضح رہے کہ اس سال 30 اگست کو ملیانہ علاقے میں دو برادریوں کے درمیان لڑائی کا واقعہ پیش آیا تھا۔ الزام ہے کہ حملہ کرنے والے ایک خاص برادری سے تعلق رکھنے والے چھ ملزمان میں سے کچھ بھاگ کر اس مسجد میں پناہ لیے ہوئے تھے۔ جس کے خلاف کانگریس کونسلر نیتو ٹھاکر نے سینکڑوں لوگوں کے ساتھ سنجولی مسجد کے باہر مظاہرہ کیا تھا۔ جس کے بعد معاملہ زور پکڑ گیا اور سنجولی مسجد میں غیر قانونی تعمیر کا معاملہ سامنے آیا۔

«
»

بہرائچ تشدد : بلڈزور کارروائی پرکیا سپریم کورٹ لگادے گا روک!

مہاراشٹرا الیکشن سے قبل منوج جرنگے پاٹل کی مولانا سجاد نعمانی سے ملاقات