ہندوستان میں پابندی شدہ ’ہندوتوا واچ‘ کو ایوا لاسمین ایوارڈ سے نوازا گیا

نفرت پر مبنی جرائم سے باخبر رہنے اور صارفین تک معلومات پہنچانے والی ویب سائٹ ’’ہندوتوا واچ‘‘ نے اس سال کا گونزاگا یونیورسٹی سینٹر فار دی اسٹڈی آف ہیٹ ایوا لاسمین کا ’’نفرت کے خلاف ایکشن لیں‘‘ (ٹیک ایکشن اگینسٹ ہیٹ) ایوارڈ جیتا۔یہ ایوارڈ اس فرد یا تنظیم کو دیا جاتا ہے جو ہولوکاسٹ میں بچ جانے والی اور بڑے پیمانے پر نفرت مخالف وکیل ایوا لاسمین کے نقش قدم پر چلتے ہوئے نفرت کو چیلنج کرتی ہے اور اپنی برادریوں میں تبدیلی کی مثبت پیشرفت کرتی ہے۔ یہ ایوارڈ لینڈن ٹرلوک کو بھی ملا ہے جو ایڈمونٹن، البرٹا میں ایک سماجی کارکن اور کمیونٹی لیڈر ہیں۔

اس موقع پر ایوارڈ کمیٹی کے سربراہ اور سینٹر بورڈ کے رکن آرون ڈانووسکی نے کہا کہ ’’کمیٹی نفرت کا مقابلہ کرنے کی کوششوں کو نمایاں کرتی ہے، ہم ان کوششوں پر توجہ دیتے ہیں جو اثر کو واضح کرتی ہیں۔ ہندوتوا واچ اور لینڈن نے اپنی اپنی کمیونٹیز پر جو اثر قائم کیا ہے، اسے نظر انداز کرنا ناممکن ہے۔‘‘ 
خیال رہے کہ کشمیری صحافی رقیب حمید نائیک نے ۲۰۲۱ء میں ہندوتوا واچ کی بنیاد رکھی تھی جس کا مقصد نفرت انگیز جرائم اور نفرت انگیز تقاریر کو دستاویزی شکل دینا ہے۔ یہ تنظیم ہندوستان میں مذہبی اقلیتوں، خاص طور پر مسلمانوں اور عیسائیوں کیلئے بنائی گئی ہے تاکہ ان کے خلاف ہونے والے نفرت پر مبنی جرائم پر نظر رکھی جاسکے۔

ہندوتوا واچ کو ہندوستان میں نفرت انگیز جرائم کا سب سے زیادہ جامع ڈیٹاسیٹ کے طور پر بیان کیا گیا ہے، جس میں اب تک ۴؍ ہزار سے زائد معاملات درج کئے ہیں۔ رواں سال جنوری میں ہندوتوا واچ کی ویب سائٹ کو ہندوستان میں بلاک کر دیا گیا تھا، اور اس کے ایکس اکاؤنٹ پر بھی پابندی عائد کردی گئی تھی۔ 
گزشتہ ہفتے ایکس نے ہندوتوا واچ کے بانی رقیب حمید کی طرف سے دائر پٹیشن پر اپنا جواب جمع کرایا ہے جس میں آؤٹ لیٹ کے ایکس اکاؤنٹ کو بلاک کرنے کے سرکاری حکم کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ایکس کارپوریشن کا جواب حمید کی اس درخواست کی حمایت کرتا ہے کہ اکاؤنٹ کو بلاک کیا جائے، متعدد بنیادوں پر اکاؤنٹ کو بلاک کرنے پر اعتراض کرتے ہوئے اور عدالت سے اکاؤنٹ کو ’’اَن بلاک‘‘ کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

ایوارڈ ملنے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے رقیب حمید نے کہا کہ ’’مَیں ہر اس شخص کا مشکور ہوں جو ہمارے ساتھ کھڑا ہے، خاص طور پر ہندوستان میں ہمارے کام پر حکومت کی غیر منصفانہ پابندی کے باوجود۔ ہم پرعزم، مضبوط اور ثابت قدم رہیں گے۔‘‘واضح رہے کہ یہ ایوارڈ ۲۱؍ نومبر کو اسپوکین میں منعقد ایک تقریب میں نوازا جائے گا۔

«
»

ہیمنت سورین کا وقف ترمیمی بل کیخلاف قرارداد منظور کرنے کا وعدہ

مختار انصاری کے وکیل لیاقت علی کی رکنیت تاحیات منسوخ، غازی پور بار ایسوسی ایشن کی کارروائی