مولانا محمد سمعان خلیفہ ندوی – 1984ء

از: ڈاکٹر محمد طارق ایوبی
(ماخوذ: فضلائے ندوہ کی قرآنی خدمات)

 محمد سمعان خلیفہ ابن عبدالقادر باشا ندوی کا تعلق صوبہ کرناٹک کے تاریخی و مردم خیز شہر بھٹکل سے ہے، سمعان خلیفہ ندوی کی بنیادی طور پر ثانویہ کی تعلیم جامعہ اسلامیہ بھٹکل میں ہوئی، پھر انھوں نے دارالعلوم ندوۃ العلماء میں داخلہ لیا اور وہاں سے ۲۰۰۳ء میں عا لمیت اور ۲۰۰۵ء میں فضیلت کی سند حاصل کی، ندوہ سے فراغت کے بعد موصوف مدرسہ ضیاء العلوم رائے بریلی میں درس و تدریس سے وابستہ ہوگئے، ساتھ ہی وہاں قائم ادارہ دار عرفات سے وابستہ رہے اور تفسیر و فکر اسلامی پر خصوصی مطالعہ کرتے رہے، اس وقت وہ تجارت سے وابستہ ہونے کے ساتھ ساتھ جامعہ اسلامیہ بھٹکل میں تدریسی خدمات انجام دے رہے ہیں، اس کے ساتھ ہی وہ شہر کے مختلف حلقوں میں درس قرآن کا بھی اہتمام کرتے ہیں۔ 
 برادرم سمعان خلیفہ کو اللہ نے لکھنے کا اچھا ذوق دیا ہے، ان کے قلم میں بڑی کشش ہے، وہ انتہائی سلیس و مرتب اور با محاورہ زبان میں لکھتے ہیں، لفظیات کے انتخاب مین ان کو خاص ملکہ حاصل ہے، یہی وجہ ہے کہ ان کی تحریریں بڑی دلکش و دلآویز ہوتی ہیں، ان کے قلم کی رعنائی و دلکشی کے بھر پور جلوے ان کی کتاب ’’رسول انسانیت‘‘ میں نظر آتے ہیں، جو در اصل مصری مصنف خالد محمد خالد کی کتاب ’’انسانیات محمد‘‘ کی ترجمانی پر مشتمل ہے، وہ کتاب بھی پیام سیرت کو عام کرنے کے لئے انوکھے اسلوب میں لکھی گئی ہے، اور سمعان صاحب نے اس کا ترجمہ بھی بڑے البیلے انداز میں کیا ہے، ان کی یہ کتاب مکتبہ زیتون سے شائع ہوئی ہے، اس کے علاوہ بعض کتب جامعہ اسلامیہ بھٹکل، معہد امام حسن البنا بھٹکل اور احیائے علم و دعوت سے شائع ہوئی ہیں۔ 

 قرآنی خدمات:
 ان کا اہم غیر مطبوعہ کام ’’اردو تراجم قرآن کا تقابلی جائزہ اور مطالعہ‘‘ ہے، جو تقریبا ایک ہزار صفحات پر مشتمل ہے،جلد ہی اس کی اشاعت متوقع ہے، سمعان صاحب کی وضاحت کے مطابق تین بار حرف بہ حرف مطالعہ کرکے تراجم کے معنوی فرق کو واضح کیا گیا ہے، اور عربی زبان کے مزاج و مذاق کے اعتبار سے اگر کسی کا کوئی ترجمہ قابل نقد و تبصرہ ہوا ہے تو اس پر تفصیلی گفتگو کی گئی ہے، اور اس کے مصدر تک پہنچنے کی کوشش کی گئی ہے، اس ضخیم اور موسوعی کام کے علاوہ بھی متعدد اردو تراجم کے تعلق سے ان کے علحدہ رسائل بھی تیار ہیں، جو ان تراجم کی تاریخ، امتیازات و خصائص اور ان کے تنقیدی مطالعہ پر مشتمل ہیں، ان رسائل میں سے بعض مطبوعہ ہیں اور بعض ہنوز منتظر طباعت ہیں۔
 سمعان صاحب کی مطبوعہ کتب میں یمن کے مشہور عالم شیخ عبدالمجید زندانی کی کتاب الایمان کا اردو ترجمہ ’’ایمان کیا ہے‘‘ ہے، جس میں قرآن مجید کے سائنسی اعجاز پر تفصیل سے گفتگو کی گئی ہے، ان کا ایک رسالہ خواتین کے لئے رہنما اصول ‘‘ ’’ اردو تراجم قرآن کا قابل غور پہلو‘‘ ہے جس میں تقابلی مطالعہ کے دوران نظر آنے والے نسامحات کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔
 ان کی متعدد کتابیں شائع ہوچکی ہیں، قرآنیات پر ان کا خاصا کام ہے، کچھ مطبوعہ ہے، کچھ غیر مطبوعہ ہے، کچھ زیر ترتیب ہے، ان کی غیر مطبوعہ قرآنی خدمات میں ایک رسالہ، ’’قرآن کا اعجاز بیانی‘‘ ہے، اگرچہ اس کتاب کے جستہ جستہ مضامین ’’تعمیر حیات‘‘ میں شائع ہوچکے ہیں، اس رسالہ میں ڈاکٹر عودہ ابو عودہ کی ترجمانی کرتے ہوئے سبحان الذی اسری بعبدہ کی روشنی میں صرف ان چار الفاظ میں پوشیدہ اعجاز قرآنی کی وضاحت کے لیے تقریبا پچاس صفحات میں گفتگو کی گئی ہے۔ 

«
»

قوم کے نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کی ضرورت

کورونا وائرس کی وبا اور ماہِ رمضان

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے