موہن بھاگوت کی تقریر: کیا آر ایس ایس کا قد مودی-شاہ کے سامنے چھوٹا پڑگیا ہے؟

اجے آشیرواد مہاپرشست 

آر ایس ایس چیف  کادسہرےاورتنظیم کی یوم تاسیس-کے موقع پر کی جانے والی تقریر اپنے آپ میں اہم مانی جاتی ہے، کیونکہ اس کو بھارتیہ جنتا پارٹی سمیت تمام سنگھ پریوار کے کارکنان کے لئے سیاسی نقشے کی طرح دیکھا جاتا ہے، جس کی تقلید ان کو کرنی  ہوتی ہے۔ لیکن موہن بھاگوت کی2019 کی تقریر کےبارے میں شاید ایسا نہیں کہا جا سکتا ہے۔ مستقبل کا نظریہ-کوئی بھی نظریہ-پیش کرنےکی جگہ انہوں نے تقریباً ایک گھنٹہ مودی حکومت کا ان مورچوں پر بچاؤ کرنے میں خرچ کیا، جن پر اس کا مظاہرہ مایوس کن رہا ہے۔

آر ایس ایس کھلے طور پر بی جے پی سے اپنے رشتے کو ظاہر نہیں کرتا ہے۔ بھاگوت نے خود یہ کئی بار کہا ہے کہ سنگھ اس کے نظریہ پر چلنے والی کسی بھی پارٹی کی مددکر سکتا ہے اور بی جے پی کے ساتھ اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔لیکن پھر بھی اپنی تقریر میں بھاگوت نے صرف اپنی تنظیم کو بھگوا پارٹی کےمعاون کے طور پر پیش کیا، بلکہ معاون کردار میں دکھنے میں ان کو کوئی دقت نہیں ہوئی۔

 بھاگوت کی  پہلے دی  گئی دسہرے کی تقریر

 آپ یاد کر سکتے ہیں کہ

«
»

فلسطین، مسلم ممالک اور مسجد الاقصیٰ کا میزبان ہے

رام،رامائن، دسہرہ اور ہند۔اسلامی تہذیب کے نقوش

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے