ہاتھ پیر کٹ گئے مگر آی ایس آفیسر بن کر دکھا دیا!

 

نقی ندوی 

دہلی میں ایک کالج میں پڑھنے والا نوجوان اپنے گھریوپی واپس جارہا تھا۔ ٹرین بہت تیزی کے ساتھ لکھنو کی طرف رواں دواں تھی، کھڑکی سے باہر کی دنیا کو تیزی سے گذرتے دیکھ کر اس کے دل میں بھی خیالات تیزی سے بدلتے جارہے تھے، کبھی اپنے تابناک مستقبل کی سوچ میں غرق ہوجاتا تو کبھی اپنے ماضی کے خیالوں میں گم ہوجاتا، اسی دوران ٹرین حادثہ کا شکار ہوگئی۔ اس کی دونوں ٹانگیں کٹ گئیں، ایک ہاتھ بھی کٹ گیا۔ اسے ہسپتال پہونچایا گیا۔ جب آپریشن کے بعد اس کی آنکھ کھلی تو اسے پتہ چلا کہ وہ اپنے دونوں پیر کھوچکا ہے۔ ایک ہاتھ بھی بس آدھا بچ گیا ہے۔ اس کی آنکھوں کے سامنے اندھیرا چھا گیا۔ گھر والے، اعزہ واقارب سب چاروں طرف اس کے بیڈ کے کنارے موجود تھے جو دلاسہ دینے کی کوشش کررہے تھے مگر اس کے کانوں میں انکی ہمدرد آوازیں نہیں پہونچ رہی تھیں۔ کیونکہ وہ اپنے تاریک مستقبل کی تاریک راہوں میں گم ہوچکا تھا۔ یہ حادثہ انتیس جنوری ۷۱۰۲ کو اس کی زندگی میں پیش آیا جس نے اس کی زندگی بدل کر رکھ دی۔ کئی مہینوں کے علاج ومعالجہ کے بعد آخر کار وہ ٹھیک ہوکر گھر واپس آگیا۔

اب اس کے سامنے دو راستے تھے، یا تو زندگی کا کھیل ہار جائے، معذوری کی زندگی کو اپناکر تاریک راہوں میں گم ہوجائے یا دوبارہ انھیں حالات میں اپنے مستقبل کی تابناکی کو ڈھونڈنے کی کوشش کرے۔ اس نے دوسری راہ اختیا ر کی۔

اس نے پھر سے اپنی پڑھائی جاری کی،  گریجویشن کے بعد اس نے جے این یو میں روسی زبان میں ایم اے کرنا شروع کیا، اسی دوران اس نے یوپی ایس سی کی تیاری شروع کی، کرونا کے دوران تیاری کرنے کے بعد جب اس نے  امتحان دیا تو انٹرویو میں فیل ہوگیا۔ اس نے دوبارہ تیاری کی، اور آخر کار ۲۲۰۲ کے سول سروسز کے امتحان میں اچھے رینک سے  کامیاب ہوگیا۔

اس کا نام سورج تیواری ہے جو یوپی کے منی پور کے ایک گاوں کسوا کرولی کا رہنے والا ہے۔ حادثات انسان کی زندگی میں آتے رہتے ہیں۔ مگر جیت اسی کو ہوتی ہے جو حادثات کو اپنی زندگی میں رکاوٹ بننے کے بجائے اسے چیلنچ کے طور پر قبول کرتا ہے۔ جب انسان اپنی زندگی میں چیلنچ قبول کرلیتا ہے تو اس کے اندر نئی روح، نئی توانائی اورایک نئی جان پیدا ہوجاتی ہے۔ پھر وہ ایسے کارنامے انجام دیتا ہے، جو ایک عام آدمی کو ناممکن نظر آتا ہے۔

اگر آپ بھی اپنی زندگی میں ہار مان چکے ہیں۔ تو اپنی مشکلات کو مواقع میں تبدیل کیجیے اور ایک نئی شروعات کیجیے۔

 

«
»

عید الاضحےٰ اورقربانی کے احکام قرآن و سنت کی روشنی میں

ہیں تلخ بہت بندۂ مزدور کے اوقات __

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے