کیا علی گڑھ میں مقتول بچی کے ساتھ ریپ بھی کیا گیا تھا، بھگوا دعووں کی حقیقت کیا ہے؟

محمد نوید اشرفی

گزشتہ2 جون کو اتر پردیش کے علی گڑھ میں ایک ڈھائی سالہ  بچی کی لاش ملی جس  کا قتل کر دیا گیا تھا ۔قتل کا الزام محمد زاہد اور محمد اسلم نامی دو افراد پر ہے جن کو علی گڑھ پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔جس وقت قتل کی خبر پر عام ہوئی اسی وقت سےسوشل میڈیا پر فیک نیوز کا ایک سلسلہ شروع ہوا۔ ان افواہوں کا سب سے خوفناک چہرہ  اس وقت سامنے آیا  جب سوشل میڈیا کے  شدت پسند صارفین نے اس کو مذہبی تشدد اور فرقہ وارانہ  نظر سے دیکھا اور  دعویٰ کیا کہ دو مسلمانوں نے ایک ہندو بچی کا قتل کیا ہے،  اور قتل سے قبل اس کے ساتھ ریپ بھی کیا گیا اور اس کے جسم پر تیزاب ڈالا گیا جس کی وجہ سے اس کے چہرہ جھلس گیا اور آنکھیں باہر نکل آئیں !

fake 1

سب سے پہلے ٹوئٹر پر 

«
»

عیادت کی اہمیت حدیث کی روشنی میں

کیا ہے ’صدی کی ڈیل‘؟

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے