بچے‘ موبائل اور نیٹ کے غلام بننے سے بچیں

عارف عزیز(بھوپال)

موبائل اور انٹرنیٹ جس قدر سود مند ہیں وہیں اس کے بے جا استعمال سے معاشرہ کو کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ویسے تو موبائل فون ضرورت کے بجائے آج فیشن اور سماجی حیثیت کی ایک علامت بن گیا ہے۔ عوام پر بلا وجہ مہنگے اور جدید سے جدید فون خریدنے کا خبط سوار ہے۔ بلاضرورت فون کی خریدی نے عوام کو فضول خرچی کی لعنت میں گرفتار کر دیا ہے۔ اس کا بے جا اور حد سے زیادہ استعمال ذہنی بیماریوں، نیند کی کمی، عوارض قلب، نظر کی خرابی، سر درد وغیرہ جیسی کئی بیماریوں کا پیش خیمہ ثابت ہورہا ہے۔ موبائل فون کے ذریعے فحاشی اور عریانیت بھی سماج میں پھیلنے لگی ہے۔ اس کے بے جا استعمال کی وجہ سے طلبہ کی پڑھائی کا بہت نقصان ہورہا ہے۔ موبائل فون کا اندھا دھند استعمال کرنے والے طلبہ مختلف کاموں کو انجام دینے کی صلاحیتوں سے محروم ہوجاتے ہیں۔ تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ جو طلبہ موبائل فون کا استعمال نہیں کرتے ہیں ان کا حافظہ بہتر کام کرتا ہے اور وہ معلومات کو بہتر طریقہ سے یاد رکھنے کے قابل ہوتے ہیں۔ سرچ انجن کے استعمال کی وجہ سے بچوں میں خود سے کسی مسئلے کا حل ڈھوندنے کا جذبہ مفقود ہوتا جارہا ہے۔ ویڈیو گیمز، ٹی وی، انٹرنیٹ اور موبائل پر گھنٹوں صرف کرنے کی وجہ سے بچے جسمانی کاہلی اور ذہنی تھکاوٹ کا بھی شکار ہورہے ہیں۔ ان کی تخلیقی صلاحیتیں ماند پڑ رہی ہیں۔ مسلسل انٹرنیٹ اور موبائل کے استعمال کی وجہ سے بچوں کی صحت مزید متاثر ہورہی ہے۔ ایک ہی جگہ بیٹھے رہنے سے خون کی روانی میں کمی واقع ہوتی ہے جس کی وجہ سے بچے کم عمری میں ہی ذیابیطس اور ہارٹ اٹیک جیسی بیماریوں میں گرفتار ہورہے ہیں۔ دوران مطالعہ کمرۂ جماعت یا گھر میں موبائل فون استعمال کرنے سے طلبہ کے انہماک اور توجہ میں حد درجہ خلل ریکارڈ کیا گیا ہے۔ کیلیفورنیا کے شعبہ پبلک ہیلتھ کی ڈائریکٹر ڈاکٹر کیرن سمتھ کے مطابق ’’بچوں کے ذہن کی نشو نما جوانی میں ہوتی ہے اور موبائل کے زیادہ استعمال سے اس پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔ والدین کو چاہئے کہ وہ بچوں کو زیادہ موبائل فون استعمال نہ کرنے دیں اور رات کو فون بند کر دیں۔‘‘ کیلیفورنیا کے شعبہ پبلک ہیلتھ کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق جب موبائل فون سیل ٹاور سے سگنل موصول کرتا ہے یا موبائل سگنل بھیجتا ہے تو موبائل فون سے ریڈیو فریکوئنسی انرجی خارج ہوتی ہے جو انسانی صحت کے لئے سخت نقصاندہ ہوتی ہے۔ موبائل فون اور انٹرنیٹ کے استعمال سے جسمانی اور نفسیاتی صحت پر سنگین اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق Wifi، موبائل، لیپ ٹاپ، آئی پیڈ کے زیادہ استعمال سے کینسر، دماغی ٹیومر، Autism، شوگر، دائمی تھکاوٹ، تیز بخار اور ڈپریشن جیسی خطرناک بیماریوں کے لاحق ہونے کے اندیشے بڑھتے جارہے ہیں۔ ہیڈ فونز کی وجہ سے سماعت اور اسکرین سے خارج ہونے والی شعاعوں کی وجہ سے بصارت متاثر ہورہی ہے۔ انٹرنیٹ اور موبائل کی قباحتوں کی وجہ سے اس سے نفرت کرنا خلاف دانش بات ہے، عقل مند انسان وہ ہے جو کسی بھی شے سے مفید کو لے کر مضر کو چھوڑ دے۔ موبائل اور انٹرنیٹ کے غلام بننے کے بجائے وقت ضرورت اس کے استعمال کی اچھی عادت کو اپنانے کی آج شدید ضرورت ہے۔

مضمون نگار کی رائے سے ادارہ کا متفق ہونا ضروری نہیں۔ 
27؍ مارچ 2019
ادارہ فکروخبر بھٹکل​​​​​​​

«
»

شرکا دامن تھام کر نکلے تھے حکومت کرنے

اسلامو فوبیا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے