کیا 2015 کا بجٹ عوامی مفاد کا بجٹ ہو گا ؟

. خسارے کے بجٹ اچھے نہیں ہو تے مگر زیادہ تر ممالک ایسا ہی کر تے ہیں . آمدنی کا ذریعہ اکثر ٹیکس اور پیداوار ہو تا ہے جسے حاصل کر نے کے بعد اسے عوام پر انکی ضرورتوں کے مطابق خرچ کیا جا تا ہے . کوشش یہ کی جا تی ہے کہ زراعت ، صنعت ، تعلیم اور صحت وغیرہ کو فروغ دینے کے لئے زیادہ سے زیادہ روپیے خرچ کئے جائیں . 2014 میں جب وزیر مالیات مسٹر ارون جیٹلی نے بجٹ پیش کیا تو آپ نے بتایا کہ یو پی یے کے دور حکو مت میں مہنگائی دگنی ہو گئی تھی اور پیداوار کافی کم ہو گئی تھی . آپ نے کہا کہ انکی حکومت آنے والے تین سالوں میں ترقی ( پیداوار ) میں آٹھ فیصد بڑھوتری کریں گے ، معاشی استحکام دکھائیں گے اور سب کا وکاس سب کے ساتھ کے نعرے کے ساتھ ملک کو ہر میدان میں آگے لے جائیں گے ، چیزیں بنا نے کے لئے ماحول اور ضرورت کی مناسبت سے انفرا اسٹرکچر فراہم کریں گے . آمدنی کو بڑھا کر اور خرچ کو کم کر کے مالی خسارے کو کم کریں گے کیونکہ یہ مالی خسارہ 2014 کے ادائل میں 4.5 فیصد تھا .. اسے گھٹا کر 2016 
میں تین فیصد تک لے آئیں گے . اجناس کی قیمتوں میں کمی کریں گے اور معاشی میدان میں تیز ترقی لے آئیں گے . ایک غیر تغیر پذید ٹیکس سسٹم لے آئیں گے جو بزنس اور مصنوعات کی تیاری میں روپیے لگانے والوں کے لئے آسان ہو گا . قریبا چار لاکھ کڑوڑ کے ٹیکس کے باقیات کے معاملے جو کافی وقت سے جھگڑوں کی شکل میں پڑے ہیں انہیں حل کریں گے ، سبسڈی کو زیادہ غریب پرور بنائیں گے ، ٹیکس کے قوانین میں کھلا پن اور آسانی لانے کے لئے ایک ہائی لیول کمیٹی قائم کریں گے . Expenditure management Commission قائم کریں گے ، بیرونی ممالک کی طرف سے مالی اشتراک کو آسان بنائیں گے اور اس امداد کو مقامی صنعتوں میں لگا کر اسے چھبیس فیصد سے 49 فیصد تک لے جائیں گے ، بینک سیکٹر میں 2

«
»

پانچ منٹ

ہندوستان تمام مسلمانوں اور انسانوں کا آبائی وطن ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے