اٹھارہ کروڑ مسلمانوں سے تلخ مذاق

راہل گاندھی نے مدھیہ پردیش میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے یہ حیرت انگیز انکشاف کیا کہ مظفر نگر کے حالیہ فسادات میں جو مسلمان مارے گئے ہیں ان کے پندرہ بیس نوجوانوں کے رشتے داروں سے پاکستان کی خفیہ سروس آئی ایس آئی نے رابطہ قائم کر رکھا ہے۔ آئی ایس آئی انہیں بھارت کے خلاف استعمال کرنے کے لیے اپنا ایجنٹ بنانے والی ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ یہ معلومات انہیں انٹیلی جنس بیورو کے ایک افسر نے ان کے دفتر میں آ کر دی۔ ایجنٹ نے کانگریس کی وزارت عظمی کے امیدوارکو یہ بھی بتایا کہ بھارتی انٹیلی جنس کے اہلکار ان مسلم نوجوانوں کو سمجھانے کی کوشش کررہے ہیں وہ آئی ایس آئی کی طرف نہ جائیں۔راہل گاندھی حکومت میں شامل نہیں ہیں اور سرکاری طور پر ان کی حیثیت صرف ایک رکن پارلیمان کی ہے۔ یہ معلوم نہیں کہ انٹیلی جنس کے اہلکار ایک رکن پارلیمان کو کیوں رپورٹ کریں گے۔
یہ سوال تو راہل سے پوچھا ہی جا رہا ہے لیکن ان کے سیاسی حریف نریندر مودی نے انہیں چیلنج کیا ہے کہ وہ ان مسلم نوجوانوں کے نام بتائیں جن سے بقول راہل گاندھی آئی ایس آئی نے رابطہ قائم کیا ہے۔ مودی نے کہا کہ اگر راہل ان نوجوانوں کا نام نہیں بتاتے تو وہ مسلمانوں کو بدنام کرنے کے لیے ان سے معافی مانگیں۔
مودی واضح طور پر مسلمانوں کے ہمدرد نہیں لیکن راہل سے ان کا سوال بالکل موزوں ہے۔راہل نے مظفر نگر کے فساد زدہ مسلمانوں کے بارے میں انٹیلی جنس کے جوالے سے جو بات کی ہے اس کے بارے میں بعض تجزیہ کاروں نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ وہ ہندو فرقہ پرست ذہنیت کی عکاس ہے۔
کئی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ راہل نے اپنے والد مرحوم راجیو گاندھی کی ہی طرح انتخابات سے پہلے ہندو کارڈ کھیلنے کی کوشش کی ہے۔ہزاروں مسلمان اب بھی اپنے لٹے ہوئے گھروں سے دور مظفر نگر کے جنگلات کی زمین پر واقع ریلیف کیمپوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ وہ اس قدر خوفزدہ ہیں کہ شاید وہ کبھی بھی اپنے گھروں کو نہیں لوٹ سکیں گے۔اتر پردیش کی حکومت نے ملائم سنگھ یادو کے بھائی اور ریاستی وزیر شیو پال یادو کی قیادت میں ایک وفد ریلیف کیمپوں کے حالات کا جائزہ لینے کے لیے بھیجا تھا۔ شیو پال یادو نے اپنے دورے کے بعد کہا ہے کہ ہزاروں متاثرین اپنے گھر اس لیے واپس نہیں جانا چاہتے کیوں کہ اِن کیمپوں میں انہیں ان کے گھروں سے زیادہ عیش و آرام حاصل ہے۔ شیوپال نے یہ بھی کہا بہت سے متاثرین نے قرض لے رکھا ہے اور وہ قرض ادا نہیں کرنا چاہتے اس لیے وہ اپنے گاوں واپس نہیں نہیں جانا چاہتے۔
راہل گاندھی اور شیو پال یادو کے بیانات سے سیاسی جماعتوں کی ذہنی پرورش اور مسلمانوں کے تئیں ان کی عمومی ہتک کا پتہ چلتا ہے۔یہ مظفر نگر کے فساد کے مارے ہوئے مظلوم مسلمانوں کے ساتھ ہی نہیں بھارت کے اٹھارہ کروڑ مسلمانوں سے بھی بہت ہی تلخ مذاق ہے۔

«
»

نئے بھارت کا مسلمان چیلنج اور خطرات

ڈرون حملے غیر قانونی اور بعض جنگی جرائم کے زمرے میں بھی آتے ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے