کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے وزیر اعظم نریندر مودی کے یوکرین کے مجوزہ دورے کے حوالے سے تنقید کی ہے۔ جے رام رمیش نے اتوار (28 جولائی) کو پی ایم مودی سے پوچھا ہے کہ کیا وہ اپنے یورپی ملک کے دورے سے پہلے یا بعد میں نسلی تنازعہ سے متاثرہ ریاست منی پور کا دورہ کریں گے؟
جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پوسٹ کیا ہے، جس میں انہوں نے لکھا ہے کہ منی پور کے وزیر اعلیٰ نئی دہلی میں نیتی آیوگ کی میٹنگ میں حصہ لیتے ہیں، جس کی صدارت خود ساختہ غیرحیاتیاتی وزیر اعظم کرتے ہیں۔ پھر منی پور کے وزیر اعلیٰ اسی دیوتا کی صدارت میں بی جے پی کے وزرائے اعلیٰ اور نائب وزرائے اعلیٰ کی میٹنگ میں حصہ لیتے ہیں۔ منی پور کے لوگ جو آسان سا سوال پوچھ رہے ہیں وہ یہ ہے کہ کیا این بیرن سنگھ نے نریندر مودی سے الگ سے ملاقات کی اور منی پور کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، جو 3 مئی 2023 کی رات سے جل رہا ہے؟
جے رام رمیش نے اپنی پوسٹ میں مزید پوچھا ہے کہ کیا این بیرن سنگھ نے نریندر مودی کو یوکرین کے دورے سے پہلے یا بعد میں منی پور آنے کی دعوت دی تھی؟
واضح رہے کہ کانگریس اس معاملے پر وزیر اعظم پر مسلسل حملہ کر رہی ہے کہ انہوں نے ابھی تک ریاست کا دورہ نہیں کیا ہے۔ دراصل وزیر اعظم نریندر مودی کے 24 اگست کو یوکرین کا دورہ کرنے کی تجویز ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس دورے کے دوران وہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی سے ملاقات کریں گے اور کئی مسائل پر بات کریں گے۔
جواب دیں