پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں ریزرویشن نافذ ہونے تک جدوجہد جاری رہے گی : راہل گاندھی

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ ان کی جدوجہد اس وقت تک جاری رہے گی جب تک ملک کے پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں تحفظات کو نافذ نہیں کیا جاتا۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ مرکز ذات پات کی مردم شماری میں تلنگانہ ماڈل پر عمل کرے۔ انہوں نے یہ باتیں بہار کے دربھنگہ میں منعقدہ شکشا نیا سمواد پروگرام میں شرکت کرتے ہوئے کہیں۔ انہوں نے مرکزی حکومت پر جمہوریت، آئین اور اقلیتوں کے خلاف کام کرنے کا الزام عائد کیا۔ راہل گاندھی نے بہار میں برسراقتدار جے ڈی یو-بی جے پی حکومت پر تنقید کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’بہار پولیس نے مجھے روکنے کی کوشش کی، لیکن عوام کی طاقت کی وجہ سے وہ مجھے روکنے میں ناکام رہے‘۔ انہوں نے کہا کہ ’ہم ایک طویل عرصے سے وزیر اعظم مودی سے ملک بھر میں ذات پات کی مردم شماری کرانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ آخر کار انہوں نے ہمارے دباؤ کے سامنے جھک کر ذات پات کی مردم شماری کا حکم دیا۔ ان کی حکومت جمہوریت، آئین اور اقلیتوں کے خلاف ہے اور یہ مکمل طور پر عوامی حکومت نہیں ہے۔”

اس سے پہلے راہل گاندھی کو پولیس نے اس وقت روک لیا جب وہ دربھنگہ میں امبیڈکر ہاسٹل جارہے تھے۔ حکام نے راہل کے قافلے کو اس وقت روک دیا جب وہ وہاں طلباء سے ملاقات کے لیے جانا چاہتے تھے۔ تاہم راہل گاڑی سے اتر کر امبیڈکر ہاسٹل کی طرف پیدل چل پڑے۔ کانگریس نے حکومت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ این ڈی اے حکومت راہل کو طلبہ سے ملنے سے روک رہی ہے۔ ان کا الزام ہے کہ پرمٹ آخری لمحات میں منسوخ کیا گیا، یہ یہ سوچی سمجھی سازش ہے۔

راہل نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے سوال کیا کہ ’کیا ریاست میں بولنا بھی جرم بن گیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ این ڈی اے کی قیادت والی ڈبل انجن دھوکہ باز حکومت امبیڈکر ہاسٹل میں دلت اور کمزور طبقے کے طلباء کو ان سے ملنے کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں آمریت نہیں ہیں بلکہ آئین کے ذریعے جمہوری نظام چل رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سماجی انصاف اور تعلیم کی لڑائی میں ان کی آواز کو کوئی نہیں دبا سکتا۔

2013 مظفر نگر فسادات کے ملزمین بری

پارلیمانی اصلاحات کی چار رکنی قومی کمیٹی میں کرناٹک کے اسپیکر یو ٹی قادر بھی شامل