پاکستان کی جانب سے شدید گولہ باری کا سلسلہ جاری، سرحدی اضلاع میں 12 شہری ہلاک 

جموں: دفاعی ذرائع نے بتایا کہ جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد پر پاکستانی فوج کی طرف سے رات بھر کی گئی بھاری فائرنگ اور گولہ باری میں ایک خاتون اور دو بچوں سمیت 12 شہری ہلاک اور 38 دیگر زخمی ہو گئے۔ بھارتی فوج گولہ باری کا منہ توڑ جواب دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن سندور کے بعد پاکستانی فورسز کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں میں زبردست اضافہ دیکھا گیا۔

پہلگام حملہ کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف کی گئی متعدد سفارتی کاروائیوں کے بعد سے سرحد پر پاکستان کی جانب سے بلااشتعال فائرنگ کا سلسلہ گذشتہ 13 دنوں سے جاری ہے تاہم آج علی الصبح بھارتی فوج کی جانب سے "آپریشن سندور” کے تحت پاکستان میں اور اس کے زیرِ قبضہ کشمیر میں دہشت گردوں کے 9 ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ اس دوران پاکستان نے پونچھ سیکٹر میں شدید گولہ باری کی جس کی وجہ سے 12 شہری ہلاک ہوگئے۔

پونچھ کے چیف میڈیکل آفیسر (سی ایم او) ڈاکٹر پرویز احمد نے منگل کو ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ سرحد پار سے ہونے والی گولہ باری سے 12افراد ہلاک اور 28 دیگر زخمی ہوئے۔ انہوں نے تصدیق کی کہ پونچھ ضلع میں چھ ہلاکتیں ہوئیں، جبکہ مینڈھر کے علاقے میں ایک شخص کی موت ہوئی، جس سے مرنے والوں کی کل تعداد 12ہو گئی۔

ایک اور ذرائع کے مطابق پونچھ میں مرنے والوں کی تعداد 10 ہے جبکہ ان کی شناخت محمد عادل ولد شاہین نور، سلیم حسین ولد الطاف حسین، روبی کور زوجہ شالو سنگھ، محمد زین ولد رمیز خان، محمد اکرم ولد عبدالسبحان، امرک سنگھ ولد اوتار سنگھ، رنجیت سنگھ ولد جوگا سنگھ، زویا خان بنت رمیز خان، محمد رفیع ولد محمد دین اور محمد اقبال ولد پیر بخش کے طور پر کی گئی۔

حکام نے بتایا کہ پونچھ کے علاوہ دیگر سرحدی علاقوں میں بھی اموات ہوئی ہیں تاہم پونچھ میں سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئی ہیں اور متعدد زحمی ہیں۔ عہدیداروں نے بتایا کہ بارہمولہ ضلع کے اڑی سیکٹر میں دس افراد زخمی ہوئے اور راجوری ضلع میں تین دیگر زخمی ہوئے۔ ذرائع نے بتایا کہ 6 اور 7 مئی کی درمیانی رات کے دوران، پاکستانی فوج نے ایل او سی اور آئی بی کے اس پار جموں و کشمیر کے بالمقابل پوسٹوں سے توپ خانے کی گولہ باری سمیت بلااشتعال فائرنگ کے سلسلہ کو جاری رکھا۔

حکام نے حکم دیا ہے کہ جموں خطے کے پانچ سرحدی اضلاع میں تمام تعلیمی ادارے بدھ کو بند رہیں گے۔ ڈویژنل کمشنر رمیش کمار نے ایکس پر کہا کہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر جموں، سانبہ، کٹھوعہ، راجوری اور پونچھ میں تمام اسکول، کالج اور تعلیمی ادارے آج بند رہیں گے۔ منکوٹ کے علاوہ پونچھ کے کرشنا گھاٹی اور شاہ پور سیکٹرز، جموں خطہ کے راجوری ضلع میں لام، منجاکوٹ اور گمبیر برہمنہ اور شمالی کشمیر کے کپواڑہ اور بارہمولہ اضلاع میں کرناہ اور اُڑی سیکٹروں میں سرحد پار سے بھاری گولہ باری کی اطلاع ملی ہے۔

سرحد کی حفاظت پر مامور بھارتی سیکورٹی فورسز نے بھی جوابی کارروائی کی اور آخری اطلاعات موصول ہونے تک سرحد پد دونوں طرف سے گولہ باری کا سلسلہ جاری تھا۔ حکام نے بتایا کہ پاکستانی گولہ باری نے لوگوں کو زیر زمین بنکروں میں پناہ لینے پر مجبور کردیا۔
بھارتی فوج نے اپنے بیان میں کہاکہ ’6 اور 7 مئی کی درمیانی شب پاکستان نے بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری کی۔ اس اشتعال انگیز کاروائی میں 12 معصوم شہری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ بھارتی فوج مناسب اور محتاط انداز میں جواب دے رہی ہے۔”جموں کے ڈویژنل کمشنر نے موجودہ حالات کے پیش نظر جموں، سانبہ، کٹھوعہ، راجوری، اور پونچھ کے تمام اسکول، کالجز اور تعلیمی اداروں کو آج بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی41 بیگھہ اراضی پر میونسپل کارپوریشن کا دعویٰ، سیاست دانوں اور طلباء کا احتجاج

آپریشن سندور میں صرف دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا : وزیراعلی جموں کشمیر عمرعبداللہ