آگرہ: جہاں وقف ترمیمی ایکٹ کو لے کر مغربی بنگال میں افراتفری اور ہنگامہ ہے، وہیں یوپی میں سماج وادی پارٹی بھی اس کے خلاف ہے۔ مغلوں کے وارث اور بہادر شاہ ظفر کے پڑپوتے شہزادہ یعقوب حبیب الدین طوسی نے وقف ترمیمی ایکٹ 2025 کے حوالے سے اقوام متحدہ میں باضابطہ طور پر درخواست دائر کی ہے۔
اس میں ہندوستان میں وقف ایکٹ میں ترمیم اور تین طلاق کیس سے متعلق اہم مسائل پر بات کرنے کے لیے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل سے ملاقات کا وقت مانگا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی مہاراشٹر کے چھترپتی سمبھاجی نگر (اورنگ آباد) میں واقع اورنگزیب عالمگیر کے مقبرے کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں ایک درخواست دائر کی گئی ہے۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا ہے کہ وقف ایکٹ 1995 میں ترمیم اور تین طلاق کے معاملات کو بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں لے جایا جائے گا۔

واضح رہے کہ، وقف ترمیمی بل لوک سبھا میں 3 اپریل کو پاس ہوا تھا۔ اس پر تقریباً 12 گھنٹے تک بحث ہوئی۔ جس میں اپوزیشن نے وقف ترمیمی بل کو مسلم مخالف قرار دیا تھا۔ جبکہ مرکزی حکومت نے کہا کہ وقف املاک کے ضابطے اور انتظام میں درپیش مسائل اور چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اسے بااختیار بنانے کے لیے جامع تبدیلیاں کرتے ہوئے ایک تجویز پیش کی گئی ہے۔
اب وقف ترمیمی ایکٹ منظور ہونے کے بعد کانگریس، ایس پی اور مذہبی تنظیموں سمیت کئی سیاسی جماعتوں نے اس کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ کانگریس، آر جے ڈی، ایس پی، ٹی ایم سی، ڈی ایم کے، اے آئی ایم آئی ایم جیسی سیاسی جماعتوں کے قائدین کے علاوہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ، جمعیۃ علماء ہند کے صدر ارشد مدنی سمیت کئی تنظیموں اور لوگوں نے نئے وقف قانون کے خلاف درخواستیں داخل کی ہیں۔ اس کو لے کر مغربی بنگال میں تشدد بھی ہو رہا ہے۔
حیدرآباد کے رہائشی مغلوں کے وارث شہزادہ یعقوب حبیب الدین طوسی نے کہا کہ نئے وقف ترمیمی قانون 2025 اور تین طلاق کو لے کر اقوام متحدہ میں عرضی داخل کی گئی ہے۔ جس میں مہاراشٹر کے چھترپتی سمبھاجی نگر میں واقع مغل بادشاہ اورنگزیب عالمگیر (رح) کے مقبرے کی فوری حفاظت کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ، ہندوستانی قانون اور یونیسکو کنونشن کے تحت تسلیم شدہ یہ مقدس یادگار خطرے میں ہے۔ اسے ہٹانے اور تاریخی تحریف کے بڑھتے ہوئے مطالبات کا سامنا ہے۔ یہ کارروائیاں ہمارے ثقافتی ورثے کے تقدس، ہمارے آئین کی طرف سے فراہم کردہ وقار اور بین الاقوامی ورثے کے تحفظ کے عالمی عزم کو نقصان پہنچاتی ہیں۔
مغل نسل کے شہزادہ یعقوب حبیب الدین طوسی نے کہا کہ کچھ بڑے باتیں کرنے والے ہیں جو ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان ماحول خراب کر رہے ہیں۔ وہ تنازعہ کھڑا کرنے کا کام کر رہے ہیں۔ آپ غیر ضروری دھمکیاں دے رہے ہیں۔ بی جے پی میں جو لوگ بڑی باتیں کرنے والے ہیں انہیں شیخ چلی کہا جا سکتا ہے۔
شہزادہ یعقوب حبیب الدین طوسی نے مزید کہا کہ، اس حوالے سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو خط لکھا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات کے لیے وقت مانگا ہے۔ امید ہے کہ ہم جلد اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات کریں گے۔ اقوام متحدہ میں 197 ممبران ہیں۔ بہت سے ممبران سے بات ہو چکی ہے۔
شہزادہ طوسی نے کہا کہ، اب اقوام متحدہ میں دو مسائل اٹھائے جائیں گے۔ پہلا مسئلہ نئے وقف ترمیمی قانون پر اپنے خیالات پیش کرنا ہوگا۔ پہلے ہم اقوام متحدہ میں پٹیشن دائر کریں گے۔ اس کے بعد ہم انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس (آئی سی جے) جائیں گے۔ بی جے پی، پی ایم مودی اور امت شاہ دس سال سے حکومت میں ہیں۔ وہ سب کچھ بدلنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
طوسی نے مزید کہا، یہ قابل قبول نہیں ہے۔ ہم اس کے لیے آواز اٹھا رہے ہیں۔ کیونکہ ورثے کی حفاظت ہونی چاہیے۔ اس پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔ تاریخ کو محفوظ کرنا ہوگا۔ اس میں تحریف نہیں ہونی چاہیے۔ ہم ان چیلنجوں کا حوصلے سے مقابلہ کریں گے۔