چنئی: انفورسمنٹ ڈپارٹمنٹ نے سرکاری شراب کمپنی ٹیسمیک (TASMAC) کے 1,000 کروڑ روپے گھوٹالہ معاملے میں فلم ساز آکاش بھاسکرن اور کاروباری وکرم رویندرن کے گھروں اور دفاتر پر چھاپے مارے تھے۔ تلاشی کے بعد وکرم رویندرن کے مکانات اور دفاتر کو سیل کر دیا گیا۔
اس کے بعد آکاش بھاسکرن اور وکرم رویندرن نے انفورسمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی کارروائی کے خلاف مدراس ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی تھی۔ استدعا کی گئی ہے کہ ‘انفورسمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی کارروائی روکی جائے۔ نیز گھر اور دفتر پر لگائی گئی سیل کو ہٹایا جائے۔’
جسٹس ایم ایس رمیش اور وی لکشمی نارائنن کی بنچ نے عرضی پر سماعت کرتے ہوئے پوچھا کہ اسے سیل کرنے کا فیصلہ کس بنیاد پر لیا گیا؟ عدالت نے ای ڈی کو 17 جون بروز منگل شواہد داخل کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔
18 جون بدھ کو کیس کی دوبارہ سماعت ہوئی۔ انفورسمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل نے سربمہر لفافے میں رپورٹ درج کی۔ اس کی جانچ کرنے والے ججوں نے انفورسمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی مذمت کی اور کہا کہ انہوں نے عدالت میں خالی رپورٹ داخل کی ہے۔
ای ڈی کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے کہا، "اگر یہ یقین کرنے کے لئے کافی بنیادیں ہیں کہ غیر قانونی رقم کی منتقلی ہوئی ہے تو انفورسمنٹ ڈپارٹمنٹ کارروائی کر سکتا ہے. شک تبھی پیدا ہوتا ہے جب کوئی جرم کیا گیا ہو، اس کی بنیاد پر ای ڈی جانچ کر سکتی ہے”۔ ٹیسمیک ملازمین کے خلاف اب تک 41 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ اسی بنیاد پر انفورسمنٹ ڈیپارٹمنٹ تحقیقات کر رہا ہے۔
کیس کی سماعت کرنے والے ججوں نے کہا، "انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کس بنیاد پر مانتا ہے کہ درخواست گزار ٹیسمیک کیس میں ملوث ہو سکتے ہیں؟ کیا درخواست گزاروں کا نام 41 ایف آئی آرز میں سے کسی میں ہے؟ صرف شک کی بنیاد پر تلاشی لی جا سکتی ہے لیکن سیل نہیں کیا جا سکتا۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ اپنے دائرہ اختیار سے باہر کام نہیں کر سکتا۔” انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے جواب دینے کے لیے چار ہفتے کا وقت مانگا جسے ججز نے مسترد کرتے ہوئے کوئی تاریخ بتائے بغیر فیصلہ موخر کر دیا۔
گھوٹالہ کیا ہے؟
ٹیسمیک یا تمل ناڈو اسٹیٹ مارکیٹنگ کارپوریشن ایک سرکاری ادارہ ہے جو ریاست بھر میں شراب کی فروخت اور تقسیم کے لیے ذمہ دار ہے۔ ادارے میں سپلائی میں ہیرا پھیری اور حکومتی نظام کے غلط استعمال کے الزامات ہیں۔ یہ گھوٹالا شراب کی سپلائی چین میں جان بوجھ کر ہیرا پھیری، غیر قانونی ٹینڈر کے طریقوں اور ٹیسمیک کے اندر اہم انتظامی فیصلوں پر غیر مجاز اثر و رسوخ کے گرد گھومتا ہے۔