فرانس کی مسجد میں گھس کر نماز ی کا قتل کر نے والے ملزم کی اٹلی جاکر خودسپردگی !

فرانس کے جنوبی حصے لاگراند کامبے میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا ہے۔ یہاں ایک نوجوان نے مسجد میں نماز ادا کر رہے ایک مسلم نوجوان کو گولی مار کر بے رحمی سے قتل کر دیا، یہی نہیں مجرم نے پوری واردات کا ویڈیو بھی ریکارڈ کیا۔ پیر کو افسروں نے اس سلسلے میں تصدیق کی کہ ملزم نے اٹلی پولیس کے سامنے خود سپردگی کر دی ہے۔

مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق حملہ آور نے حملے کے دوران مسجد میں مظلوم نوجوان ابوبکر کے سامنے نازیبا کلمات بھی کہے۔ جانچ میں فی الحال اس واقعہ کو اسلاموفوبیا (اسلام مخالف فکر) سے جوڑ کر دیکھا جا رہا ہے۔ ملزم کی پہچان 2004 میں پیدا ہوئے فرانسیسی شہری کے طور پر ہوئی ہے جس کا فی الحال کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے۔

فرانس کے صدر ایمینوئل میکروں نے اس واقعہ کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’مذہب کی بنیاد پر نفرت اور نسل پرستی کی فرانس میں کوئی جگہ نہیں ہے‘‘۔ وہیں پیرس اور لا گراند کامبے میں متاثر کی حمایت اور اسلاموفوبیا کے خلاف ریلیاں بھی نکالی گئیں

بتایا جاتا ہے کہ واقعہ کو انجام دینے کے بعد قاتل نوجوان موقع سے فرار ہو گیا اور سیدھا اٹلی جا کر پولیس کے سامنے خود سپردگی کر دی۔ مقتول شخص کی پہچان ابوبکر کے طور پر ہوئی ہے جو نماز پڑھنے کے بعد مسجد کی صفائی کر رہا تھا۔

اسرائیلی سیاحوں کیلئے جاپانی ہوٹل کی نئی شرط؛ جنگی مجرموں کی کھلی بےعزتی

’’وقف خالص مذہبی معاملہ ہے، کوئی بھی ترمیم ناقابل قبول‘‘