اقوام متحدہ کےسربراہ کی ہندوستان و پاکستان سے فوجی تصادم سے گریز کرنے کی اپیل

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو غطریس نے پیر کو پہلگام دہشت گردی حملے کے بعد ہندوستان اور پاکستان سے عسکری تصادم سے گریز کرنے کی اپیل کی۔ غطریس نے ایکس پر کہا کہ’’ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کئی سالوں میں اپنے عروج پر ہے‘‘، انہوں نے دہشت گردی کے حملے کی سخت مذمت کی۔ واضح رہے کہ ۲۲؍ اپریل کو جموں و کشمیر کے پہلگام شہر کے قریب بائیسارن علاقے میں ہونے والے حملے میں ۲۶؍افراد ہلاک اور ۱۷؍زخمی ہوئے، جن میں ایک نیپالی شہری بھی شامل تھا۔ 
غطریس نے صحافیوں سے کہا کہ ’’شہریوں کو نشانہ بنانا ناقابل قبول ہے – اور ذمہ داروں کو قابل اعتماد اور قانونی ذرائع سے انصاف کے کٹہرے میں لانا چاہیے۔‘‘ اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ ’’یہ انتہائی ضروری ہے – خاص طور پر اس نازک وقت پر – کہ ہندوستان اور پاکستان ایسے فوجی تصادم سے گریز کریں جو قابو سے باہر ہو سکتا ہے۔غلطی مت کرو،عسکری حل کوئی حل نہیں ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’اب انتہائی تحمل سے پیچھے ہٹنے کا وقت ہے۔‘‘  سیکرٹری جنرل کا یہ بیان اس سے کچھ گھنٹے قبل آیا جب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے پیر کو ہندوستان اور پاکستان کے درمیان سفارتی کشیدگی پر بند دروازوں کے پیچھے مشاورت کی۔  

پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق، اسلام آباد نے صورتحال پر ’’بند مشاورت‘‘ کی درخواست کی تھی۔ پاکستان فی الحال ۱۵؍رکنی سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن ہے اور جولائی میں اس فورم کی صدارت سنبھالے گا۔دہشت گردی کے حملے کے بعد ہندوستان اور پاکستان نے ایک دوسرے پر سفارتی حملے کیے ہیں، جیسے کہ سندھ طاس معاہدہ اور دوطرفہ تجارت کو معطل کرنا، اور سفارت کاروں کو نکالنا۔ پاکستان نے لائن آف کنٹرول پر۱۲؍ دن مسلسل جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے، جس کے جواب میں ہندوستانی فوج نے جوابی کارروائی کی ہے۔ پیر کو، ہندوستان کے وزارت داخلہ نے کئی ریاستوں کو ہدایت کی کہ وہ بدھ کو سویلین ڈیفنس کیلئے مشق کریں۔ اس مشق میں ہوائی چھاپے کے الارم کی جانچ، شہریوں اور طلباء کو خود کو بچانے کی تربیت، بلیک آؤٹ طریقہ کار، اہم مقامات کو چھپانے اور ’’جنگ کی صورت‘‘ میں انخلاء کی مشق پر عمل کرنا شامل ہے۔

جناردھن ریڈی غیر قانونی کانکنی میں مجرم قرار،اسمبلی رکنیت بھی خطرے میں

کیا مودی کو تین دن پہلے انٹیلی جنس رپورٹ ملی تھی؟ پہلگام دہشت گردانہ حملے پر ملکارجن کھرگے کا بڑا الزام